کراچی: گذشتہ روز کی بارش کے بعد نشیبی علاقے تاحال زیرآب

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ہفتے کی شب موسلا دھار بارشوں کے بعد شہر کے کئی علاقے زیرآب آ گئے جبکہ متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔

کراچی میں گذشتہ روز کی موسلا دھار بارش کے بعد شہر کے متعدد علاقوں میں نظام زندگی متاثر ہے اور کئی نشیبی علاقے تاحال زیرآب ہیں۔

کراچی کے علاقوں ناظم آباد، لیاقت آباد، نیوکراچی میں صورت حال انتہائی خراب ہے اور درجنوں گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں برساتی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ جبکہ پریشان حال شہری اپنی مدد آپ کے تحت گلیوں اور سڑکوں سے پانی کی نکاسی میں مصروف ہیں۔

صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، سندھ اسمبلی اور گورنر ہاؤس کے اطراف برساتی پانی تاحال موجود ہے اور سول ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق ہسپتال کے مختلف شعبوں میں پانی داخل ہو چکا ہے جبکہ جناح ہسپتال کا گائنی وارڈ بھی متاثر ہے۔

اس کے علاوہ ملیر، گڈاپ ٹاؤن، سہراب گوٹھ، گلشن معمار، جیل چورنگی، منگھوپیر، اورنگی ٹاؤن، فیڈرل بی ایریا، اولڈ سٹی کے علاقوں میں بھی برساتی پانی جمع ہے۔

کراچی میں بارش نے ناقص کارکردگی کی پول کھول دی: حافظ نعیم الرحمان

جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان نے کراچی کی صورت حال پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ’عوام پریشان حال ہیں لیکن میئر کی جانب کوئی انتظام نہیں کیا گیا، بارش میں نو تعمیر شدہ سڑکیں اور سیوریج کا نظام مکمل تباہ ہو گیا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’پیش گوئی کے باوجود نالوں کی صفائی نہیں کی گئی۔ پیپلزپارٹی کے کراچی کو پیرس بنانے کے دعوے کی حقیقت دیکھ لیں۔‘

محکمہ موسمیات کا بیان

محکمہ موسمیات نے کراچی میں بارش کے اعدادو شمار جاری کر دیے ہیں جس کے مطابق سرجانی میں سب سے زیادہ 62 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

جبکہ کراچی ائیرپورٹ پر 41.8، یونیورسٹی روڈ پر 29.8، ناظم آباد میں 23.5 ، نارتھ کراچی میں 33.6، گلشن معمار میں 23 اورکلفٹن میں 39.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

تاہم محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کے طاقت ور سپیل کے بعد آج موسم جزوی ابر آلود رہ سکتا ہے جبکہ موسم سعد اور خشک رہے گا۔

کے الیکٹرک کے بیان کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں سے بارش کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور بارش کے موسم میں شہری برقی آلات کے استعمال میں احتیاط برتیں۔

ترجمان نے کہا کہ ’بارش اور کھڑے پانی میں پانی کی موٹر جیسے برقی آلات کا غیر محفوظ استعمال حادثات کا سبب بن سکتا ہے جبکہ شہری ٹوٹے ہوئے تاروں، ٹی وی انٹر نیٹ کیبلز ، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے بھی دور رہیں۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ شکایت کی صورت میں 118 کال سینٹر، 8119 پر ایس ایم ایس یا کے الیکٹرک سوشل میڈیا پلیٹ فورم پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کراچی کے علاوہ اندرون سندھ بھی کل سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے کئی شہروں میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جن میں حیدرآباد، مٹیاری، میرپورخاص، سانگھڑ، جیکب آباد، نوشہروفیروز، جامشورو، سکھر، لاڑکانہ شامل ہیں۔

ادھر سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ شدید بارش کے باعث کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل ہونے کی اطلاعات درست نہیں اور فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔

ہفتے کی شب کراچی میں شدید بارشوں کے بعد سول ایوی ایشن حکام کے بیان میں کہا گیا کہ جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ پر لینڈنگ میں معاونت فراہم کرنے والےتمام آلات معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔

سول ایویشن کے مطابق خراب موسم جیسے دھند، برفباری اور بارش وغیرہ میں پائلٹس ائیرلائن ہدایات کی روشنی میں حتمی فیصلہ کرتے ہیں

بیان کے مطابق ’کراچی ائرپورٹ عمارت میں کچھ جگہوں پر پانی رسنے کی رپورٹس کو دیکھا جا رہا ہے۔‘

حکام کے مطابق ہفتے کی شب کراچی میں مغربی سسٹم کے زیر اثر مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ درمیانے سے تیز درجے کی بارش ہوئی جس کے بعد شہر کی سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا۔ پانی جمع ہونے سے ایمبولینسیں پھنسی رہیں۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان