لاہور میں مصنوعی بارش کا تجربہ کامیاب: نگران وزیراعلیٰ

نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے بتایا: ’آج بھی لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر تھا، یہ تجربہ کرنا کچھ آسان نہیں تھا۔‘

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے تعاون سے سموگ کے خاتمے کے لیے ہفتے کو لاہور میں مصنوعی بارش کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بتایا: ’ہمارا ایک روپیہ بھی نہیں لگا، ہم یو اے ای حکومت کے شکرگزار ہیں، جن کی ٹیم 15 دن سے یہاں موجود تھی۔‘

بقول نگران وزیراعلیٰ: ’یہ یو اے ای کی طرف سے ہمارے لیے ایک تحفہ تھا اور انہوں نے ہی سب انتظام کیا، ہمارے لوگ ان کے ساتھ شامل تھے۔۔۔ جہاں تک ہمارا کردار تھا، ہم نے ادا کیا، ان کا جہاز آج سے 10،  12 دن پہلے آگیا تھا۔ یہ خصوصی جہاز تھا، عملی طور پر ان کے دو جہاز آئے تھے، ان کی پوری ٹیم یہاں موجود تھی، سفارت خانے کے لوگ بھی تھے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محسن نقوی نے بتایا کہ ’آج بھی لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر تھا، یہ تجربہ کرنا کچھ آسان نہیں تھا۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’یہ پاکستان کا پہلا تجربہ تھا، جو کامیاب ہوا ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ موسمیات اور یو اے ای کی پوری ٹیم ایک ایک چیز بڑی تفصیل میں جا کر چیک کر رہی تھی اور پلان کر رہی تھی، آج اس کا نتیجہ آگیا ہے۔‘

نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ واسا کو بھی الرٹ رکھا گیا ہے اور تجربے کے نتیجے میں لاہور میں اکثر علاقوں میں بارش ہوگئی ہے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں سموگ پر قابو پانا ایک چیلنج بنا ہوا ہے کیوں کہ کئی انتظامی فیصلوں کے باوجود سموگ کی شدت کم نہیں ہو سکی ہے اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس سلسلے میں مصنوعی بارش برسانے کا معاملہ کافی عرصے سے زیر غور تھا، جس پر بالآخر آج عملدرآمد کرلیا گیا۔

 

بقول نگران وزیراعلیٰ: اس کے لیے بہت ساری چیزیں چاہییں تھیں، مہارت چاہیے تھی، دبئی میں بہت زیادہ مصنوعی بارش کروائی جاتی ہے اور ان کے سال میں ہزار مشن بھی ہو جاتے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا: ’ہم نے صرف لاہور اور اس کے اردگرد کے علاقوں میں ہی (مصنوعی بارش) کروائی ہے، جو 10 سے 15 کلومیٹر کا علاقہ ہے، جہاں بارش کی منصوبہ بندی کی گئی۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہم سب بہت خوش ہیں، یہ ایک ایسا تجربہ تھا، جو ہمارے لیے بہت ضروری تھا،‘ کیونکہ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ آنے والے وقتوں میں سموگ کو کس طریقے سے روکنا ہے۔

محسن نقوی نے بتایا کہ ’سموگ ٹاور بھی انشا اللہ چند ہفتوں یا مہینوں میں انسٹال ہوجائیں گے، لیکن یہ (مصنوعی بارش) بہت حساس معاملہ تھا اور اب دیکھتے ہیں کہ بارش کتنی ہوتی ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’مستقبل میں وفاقی حکومت بھی اس ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہے اور امید ہے کہ آنے والے وقت میں ہم خود بھی یہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔‘


مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں: 

https://www.whatsapp.com/channel/0029VaBsPzJ2ER6hrUL1sM0P

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان