بلوچستان میں خالی اسامیوں کی وجہ سکول بندش ہے: محکمہ تعلیم

وفاقی وزارت تعلیم کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ بلوچستان میں 31 لاکھ 30 ہزار بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

بلوچستان میں مکران کے ڈویژنل ڈائریکٹر تعلیم، غفور دشتی کا کہنا ہے کہ صوبے میں سکول بند ہونے کی بڑی وجہ محکمے میں اساتذہ کی خالی اسامیاں ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’سکولوں کی بندش کی وجہ خالی اسامیاں ہیں، اس وقت پنجگور میں 700 اسامیاں خالی ہیں جبکہ تربت میں 500 کے قریب، جے وی اور ایس ایس ٹی اسامیاں خالی ہیں، اس کے باوجود تعلیم کے حوالے سے مکران اس وقت ملک بھر میں ساتویں نمبر پر ہے۔‘

وفاقی وزارت تعلیم کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ بلوچستان میں 31 لاکھ 30 ہزار بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

2021-2022 کے اعداد و شمار پر تیار کی گئی اس رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 65 فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں۔

اس رپورٹ کی تیاری کے دوران انڈپینڈنٹ اردو کی ٹیم تربت میں ایک خاندان سے ملی جس کے بچے اور بچیاں سکول سے باہر ہیں تو انہوں نے بتایا کہ اُن کی خواہش ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دلا سکیں مگر غربت اور تنگ دستی کی وجہ سے اُن کا یہ خواب پورا نہیں ہو رہا ہے۔

گھر کے سربراہ صالح محمد نے اس کی وجہ بتائی سکول اُن کے گھر سے کافی فاصلے پر ہے اور ٹرانسپورٹ کی کوئی سہولت نہیں ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صالح محمد کہتے ہیں کہ ’سکول داخل کرانا مسئلے کا حل نہیں ہے، بچوں کی سکول کی وردیوں سے لے کر سٹیشنریز تک سارے اخراجات اس مہنگائی اور غربت کے دور میں پورا کرنا میرے بس کی بات نہیں ہے۔

’میں نے نہیں پڑھا ہے میری زندگی برباد ہے، میں چاہتا ہوں کہ میرے بچے اور بچیاں اچھی اور معیاری تعلیم حاصل کریں۔‘

پانچ سالہ اقرا کہتی ہیں کہ ’میں پڑھنا چاہتی ہوں مگر میرے پاس یونیفارم، نوٹ بُکس، سکول بیگ، جوتے اور دیگر سٹیشنری نہیں ہے۔‘

مکران کے ڈویژنل ڈائریکٹر تعلیم غفور دشتی کے مطابق بچوں کے سکول سے باہر رہنے کی سب سے بڑی وجہ غربت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سکول بندش کی وجہ خالی پوسٹس ہیں ،اس وقت پنجگور میں 700 جبکہ تربت میں 500 کے قریب پوسٹیں خالی ہیں۔ اسی طرح جے وی اور ایس ایس ٹی پوسٹ خالی ہیں۔

غفور کے بقول اس کے باوجود تعلیم کے شعبے میں مکران اس وقت ملک بھر ساتویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تربت میں سکولوں کی کُل تعداد 722 ہے جبکہ 55 کے قریب بند ہیں۔ اس بندش کی ایک وجہ انہوں نے علاقے سے بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی بتائی۔

انہوں نے کہا ’میرے دستخط سے 50 سے 55 اساتذہ ریٹائر ہوتے ہیں لیکن ان کی جگہ ہمیں ایک استاد رکھنے کا اختیار نہیں اور نہ ہی ہم خالی پوسٹ پر وزیٹنگ یا کنٹریکٹ پرکوئی تقرری کرسکتے ہیں۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس