آصف علی زرداری دوسری مرتبہ صدر پاکستان منتخب

مخالف امیدوار محمود خان اچکزئی کی زرداری کو مبارک باد، کہا کہ پہلی بار ووٹوں کی خرید و فروخت نہیں ہوئی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 10 مارچ، 2024 کو نو منتخب صدر آصف علی زرداری سے حلف لیا (پی آئی ڈی)

 

پاکستان میں عام انتخابات 2024 کے بعد حکومت سازی اور دیگر سیاسی سرگرمیوں پر انڈپینڈنٹ اردو کی لائیو اپ ڈیٹس۔

  • آصف علی زرداری پاکستان کے 14ویں صدر منتخب
  • خیبر پخونخوا سے صدارتی امیدوار محمود اچکزئی کامیاب
  • پنجاب اسمبلی: حکمران اتحاد کے زرداری بھاری اکثریت سے کامیاب
  • صدارتی الیکشن: بلوچستان میں زرداری کا کلین سوئپ
  • الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخاب ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی

9 مارچ، 7 بج کر 12 منٹ

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریکِ چیئرمین آصف علی زرداری کو دوسری مرتبہ صدرِ پاکستان منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبوں کے منتخب ارکان نے ان پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا، صدر آصف علی زرداری وفاق کی مضبوطی کی علامت ہوں گے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ امید ہے بطور صدر پاکستان آصف علی زرداری اپنی آئینی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سر انجام دیں گے۔

’آصف علی زرداری کا بطور صدر پاکستان انتخاب جمہوری اقدار کا تسلسل ہے۔ اتحادی جماعتیں مل کر پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے محنت کریں گی۔‘


9 مارچ، 6 بج کر 12 منٹ

صدارتی انتخاب میں امیدواروں کو ملنے والے ووٹوں پر ایک نظر 
 

نام امیدوار

حاصل کردہ ووٹ

  پارلیمنٹ پنجاب اسمبلی سندھ اسمبلی خیبر پختونخوا اسمبلی بلوچستان اسمبلی کل 
آصد علی زرداری 255 246 151 17 47 716

محمود خان اچکزئی

119 100 9 91 0 319


9 مارچ، 5 بج کر 40 منٹ

صدارتی الیکشن، پہلی بار ووٹوں کی خرید و فروخت نہیں ہوئی: اچکزئی

سنی اتحاد کونسل کے صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ آج الیکشن اچھے ماحول میں ہوا اور پہلی بار نہ کوئی ووٹ فروخت کیا گیا نہ خریدا گیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں سب کچھ بیچا اور خریدا جا سکتا ہے، لیکن بعض لوگوں کا خیال ہے کہ ایسا نہیں اور وہ ان لوگوں میں شامل ہیں۔

’یہ بات خوش آئند ہے کہ خریدوفروخت کا عمل نہیں ہوا۔ یہ نئے دور کا آغاز ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے تمام ارکان نے انہیں ووٹ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ صدارتی امیدوار نامزد کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے شکرگزار ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے سیاسی ماحول میں گرمی ہے لہٰذا نوازشریف اپنے پارٹی رہنماؤں کو سیاسی گرمی کو قابو میں رکھنے کی ہدایت کریں۔

اچکزئی کے مطابق: ’ہم چھوٹے اور ہمارے مسائل بڑے ہیں۔ چھوٹی چھوٹی غلطیاں سب کچھ تباہ کر دیں گی۔ ہمیں ملک کی خاطر ایک ساتھ بیٹھ کرمسائل کو حل کرنا ہو گا۔‘


9 مارچ، 5 بج کر 30 منٹ

زرداری سندھ میں باآسانی جیت گئے

پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سندھ اسمبلی میں بھی کامیاب رہے۔ یہاں انہیں 151 ووٹ پڑے جبکہ محمود خان اچکزئی کو صرف نو ووٹ ملے۔

الیکٹورل ووٹوں کی تقسیم کچھ یوں رہی۔ زرادری کو 58 جبکہ اچکزئی کو تین ووٹ ملے۔


9 مارچ، 5 بج کر 40 منٹ

صدارتی الیکشن: بلوچستان میں زرداری کا کلین سوئپ

اتحادی حکومت کے صدارتی امیدوار آصف علی زرداری بلوچستان اسمبلی میں 47 ووٹ لے کر جیت گئے۔

صوبائی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود خان اچکزئی کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔ آج کے انتخاب میں 15 ارکان اسمبلی غیر حاضر رہے۔


9 مارچ، 5 بج کر 20 منٹ

آصف علی زرداری پاکستان کے 14ویں صدر منتخب

حکمران اتحاد کے آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ (قومی اسمبلی اور سینیٹ) سے 255 ووٹ لیے جبکہ ان کے مخالف سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود خان اچکزئی کو 119 ووٹ ملے۔

زرداری کو ملنے والے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 411 رہی جبکہ اچکزئی کو 181 الیکٹورل ووٹ ملے۔


9 مارچ، 5 بج کر 15 منٹ

خیبر پخونخوا سے صدارتی امیدوار محمود اچکزئی کامیاب

خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود خان اچکزئی 91 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے۔

پریذائڈنگ افسر جسٹس ابراہیم خان کے مطابق اچکزئی کے حریف آصف علی زرداری کو 17 ووٹ ملے۔ انتخابی عمل میں صوبائی اسمبلی کے کل 109 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیا لیکن ایک ووٹ مسترد ہو گیا۔

صدراتی الیکشن کے گنتی کے فارمولے کے مطابق زرداری کو 8 الیکٹورل ووٹ جب کہ محمود خان اچکزئی کو 41 الیکٹورل ووٹ ملے۔


9 مارچ، 5 بج کر 00 منٹ

پنجاب اسمبلی: حکمران اتحاد کے زرداری بھاری اکثریت سے کامیاب

حکمران اتحاد کے صدارتی امیدوار آصف علی زرداری پنجاب اسمبلی میں بھاری اکثریت سے جیت گئے۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی میں 246 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مخالف سنی اتحاد کونسل کے صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی 100 ووٹ حاصل کر سکے۔

پنجاب اسمبلی میں کل 353 ارکان میں سے 352 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ الیکٹورل ووٹوں کے حساب زرداری کو 43 جبکہ اچکزئی کو 18 ووٹ ملے۔

پنجاب اسمبلی میں پریزائیڈنگ آفیسر نثار درانی نے صدارتی الیکشن کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کل چھ ووٹ مسترد ہوئے۔

تحریک لبیک پاکستان نے پنجاب اسمبلی میں صدارتی الیکشن میں ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ نتائج کے اعلان پر پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی نے خوشی میں نعرے لگائے۔


9 مارچ، 4 بج کر 10 منٹ

صدارتی الیکشن: پولنگ ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

پاکستان میں صدر مملکت کے عہدے کے لیے قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں چار بجے پولنگ کا اختتام ہو گیا، جس کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

صدارتی الیکشن آصف علی زرداری اور محمود خان اچکزئی مدمقابل ہیں۔


9 مارچ: دن 1 بج کر 10 منٹ

پنجاب اسمبلی: مسلم لیگ ن نے سنی اتحاد کونسل کی رکن کا ووٹ چیلینج کر دیا

پنجاب اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے دوران مبینہ طور پر دکھا کر ووٹ ڈالنے پر مسلم لیگ ن نے سنی اتحاد کونسل کی رکن اسمبلی سونیا علی کا ووٹ کا چیلینج کر دیا۔

مسلم لیگ ن کے پولنگ ایجنٹ طاہر خلیل سندھو کی جانب الیکشن کمیشن کے پریزائیڈنگ آفیسرز کو ووٹ منسوخ کرنے کی تحریری درخواست دے دی گئی۔


9 مارچ: دن 1 بج کر 00 منٹ

صدارتی انتخاب: محمود خان اچکزئی نے بھی ووٹ کاسٹ کر دیا

قومی اسمبلی میں صدارتی انتخاب کی پولنگ کے دوران سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود خان اچکزئی نے بھی ووٹ کاسٹ کر دیا۔

 


9 مارچ: دن 12 بج کر 30 منٹ

صدارتی انتخاب: وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ کے دوران اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا۔


9 مارچ: دن 12 بج کر 20 منٹ

صدارتی انتخاب: خیبرپختونخوا اسمبلی میں 118 اراکین ووٹ کاسٹ کریں گے

خیبر پختونخوا اسمبلی میں صدر کے انتخاب کے لیے رائے دہی کا عمل جاری ہے جس میں 118 اراکین اسمبلی ووٹ دینے کے اہل ہیں۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں سنی ستحاد کونسل کے نامز صدارتی امیدوار محمون خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ سنی اتحاد کونسل کے سید فخر جہان جبکہ امیدوار آصف علی زرداری کے پولنگ ایجنٹ پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی احمد کریم کنڈی ہے۔

نامہ نگار اظہار اللہ کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں صدارتی انتخابات کے ووٹوں کے گنتی کے فارمولے کے مطابق کل ایکٹورل ووٹوں کی تعداد 53 ہیں۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی اکثریت ہے اور مجموعی طور پر 91 آزاد اراکین منتخب ہوئے تھے۔

اسی حساب سے خیبر پختونخوا اسمبلی میں ان اراکین کے الیکٹورل ووٹ 91 بنتے ہیں اور اگر جمیعت علمائے اسلام کے اراکین نے ووٹ کا استعمال نہیں کیا تو خیبر پختونخوا اسمبلی میں ممکنہ طور پر آصف زرداری کو آٹھ الیکٹورل ووٹس جبکہ محمود خان اچکزئی کو 41 ووٹ ملنے کی توقع ہے۔


9 مارچ: دن 12 بج کر 10 منٹ

صدارتی انتخاب: بلوچستان میں 62 اراکین ووٹ کاسٹ کریں گے

بلوچستان اسمبلی میں بھی 14 ویں صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے۔ پہلا ووٹ پیپلز پارٹی رکن علی مدد جتک نے کاسٹ کیا۔

صحافی اعظم الفت کے مطابق صدارتی انتخاب میں بلوچستان اسمبلی کے 65 میں سے 62 ارکان ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔

 پریزائیڈنگ آفیسر چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نعیم اختر افغان کی نگرانی میں ووٹنگ شام چار بجے تک جاری رہے گی۔

بی این پی عوامی کے سربراہ میر اسد بلوچ نے صدارتی انتخاب سے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔


9 مارچ: صبح 11 بج کر 45 منٹ

مراد علی شاہ، ناصر حسین شاہ اور ضیالنجار آصف علی زرداری کے پولنگ ایجنٹ

سندھ اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے لیے مراد علی شاہ، ضیا لنجار اور ناصر حسین شاہ صدارتی امیدوار آصف زرداری کے پولنگ ایجنٹ ہیں۔

دوسری جانب جماعت اسلامی نے سندھ اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ کا حصہ نہ بننے کا اعلان کیا ہے۔

اسمبلی کے باہر مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رکن جماعت اسلامی محمد فاروق نے کہا ہم اس صدارتی انتخاب کا حصہ نہیں ہیں۔ اپنی پارٹی قیادت کی ہدایت کے مطابق ووٹ نہیں ڈال رہا۔ میں الیکشن کے لیے نہیں بلکہ  اپنے ذاتی کام کے لیے سندھ اسمبلی آیا تھا۔


9 مارچ: صبح 11 بج کر 30 منٹ

صدارتی انتخاب: سندھ اسمبلی میں پولنگ جاری

صدارتی انتخاب کے لیے سندھ اسمبلی میں صبح 10 سے پولنگ کا آغاز ہو گیا جو شام چار بجے تک جاری رہے گا۔

نامہ نگار امر گرڑو کے مطابق سندھ اسمبلی کا ایوان مجموعی طور پر 168 ارکان پر مشتمل ہے۔ جن میں صوبے کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس 116 ارکان جب کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے 36 ارکان ہے ۔

سندھ اسمبلی میں صدارتی الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 65 ہے۔ پی پی پی اور ایم کیو ایم ارکان صدارتی امیدوار آصف زرداری کو ووٹ دیں گے۔ آصف علی زرداری کو سندھ اسمبلی سے صدارتی انتخاب کے لیے 61 ووٹ ملنے کا امکان ہے۔


9 مارچ: صبح 11 بج کر 00 منٹ

صدارتی الیکشن: ووٹنگ کا عمل جاری، ایوان میں کیا ہو رہا ہے؟


9 مارچ: صبح 10 بج کر 55 منٹ

صدارتی انتخابات: چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق پریزائیڈنگ افسر

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق صدارتی انتخابات کے دوران قومی اسمبلی میں پریزایئڈنگ افسر کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

نامہ نگار قرۃ العین شیرازی کے مطابق شیری رحمان اور شفیق ترین پولنگ ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔


9 مارچ: صبح 10 بج کر 45 منٹ

صدارتی انتخاب: آصف علی زرداری نے ووٹ کاسٹ کر دیا

قومی اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ کے دوران صدارتی امیدوار آصف علی زرداری نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا۔


9 مارچ: صبح 10 بج کر 30 منٹ

پہلے بھی جو ہوا پارلیمنٹ نے کیا اب بھی پارلیمنٹ کرے گی: آصف زرداری

عہدہ صدارت کے لیے حکومتی امیدوار آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ اٹھاریویں ترمیم پارلیمنٹ نے کی ہم نے صرف مشورہ دیا تھا۔

نامہ نگار قرۃ العین شیرازی کے مطابق ہفتے کو پارلیمنٹ آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران ان سے سوال کیا گیا کہ آپ نے اٹھارویں ترمیم کی، کیا اب مزید اقدام بھی کریں گے؟

اس سوال پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ پہلے بھی جو پارلیمنٹ نے کیا اب بھی پارلیمنٹ کرے گی۔


9 مارچ: صبح 10 بج کر 05 منٹ

الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخاب ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حزب اختلاف کے صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کی صدارتی انتخاب ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔

سنی اتحاد کونسل کے صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی نے جمعے کو الیکشن کمیشن کو درخواست دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ جب تک الیکٹورل کالج مکمل نہیں ہوتا اس وقت تک صدارتی

الیکشن ملتوی کرائے جائیں۔

سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی جانب سے پنجاب اور قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مخصوص نشستیں نہ دیے جانے پر احتجاج بھی کیا جاتا رہا ہے۔

الیکشن کمیشن نے محمود خان اچکزئی کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات آٹھ فرروی کو منعقد ہو چکے جس کے بعد آئین کے مطابق 30 دن میں صدارتی انتخاب لازم تھا۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ محمود خان اچکزئی سمیت دیگر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جا چکے جن کی جانچ پڑتال مکمل ہو چکی ہے۔


9 مارچ: صبح 10 بج کر 00 منٹ

آصف علی زرداری یا محمود خان اچکزئی: صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت شروع

پاکستان میں صدر مملکت کے انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت شروع ہو گیا۔

صدر کے انتخاب میں تمام صوبائی اسمبلیوں سمیت سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان کے لیے صبح 10 سے شام چار بجے تک کا وقت ووٹ ڈالنے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔


9 مارچ: صبح 9 بج کر 45 منٹ

صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن کا عملہ پنجاب اسمبلی پہنچ گیا

صدارتی انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا عملہ پنجاب اسمبلی پہنچ گیا۔ صدارتی انتخاب کے لیے انتخابی مواد بھی پنجاب اسمبلی پہنچا دیا گیا۔

نامہ نگار ارشد چوہدری کے مطابق انتخابی مواد میں بیلٹ باکس، خصوصی پینسل، بیلٹ پیپرز اور دیگر مواد شامل ہے۔

پنجاب اسمبلی میں رکن الیکشن کمیشن آف پاکستان نثار درانی پرائیزئیڈنگ آفیسر کے فرائض سرانجام دیں گے۔ الیکشن کمیشن کے پولنگ آفیسر کے فرائض سرانجام دینے والے اہلکار اسمبلی پہنچ گئے۔


9 مارچ: صبح 9 بج کر 35 منٹ

آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے دوبارہ صدر منتخب ہوں گے: علی حیدر گیلانی

پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے اور پنجاب میں پارلیمانی لیڈر سید علی حیدر گیلانی کا کہنا ہے کہ آج آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے دوبارہ صدر پاکستان منتخب ہوں گے۔

پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’آج کے انتخاب میں سرپرائز ملے گا۔ آصف علی زرداری وہ واحد شخص جنہوں نے پہلے بھی بطور صدر اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دیے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم تین پولنگ ایجنٹ مقرر کریں گے کوشش ہوگی ایک خاتون بھی ہو۔


9 مارچ: صبح 7 بج کر 50 منٹ

پاکستان کا اگلا صدر کون: آصف علی زرداری اور محمود خان اچکزئی مدمقابل

پاکستان میں عام انتخابات 2024 کے انعقاد اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا قیام عمل میں آنے کے بعد آج صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ ہو گی۔

پاکستان کے اگلے صدر کے عہدے کے لیے قومی اسمبلی کے ارکان آصف علی زرداری اور محمود خان اچکزئی مدمقابل ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری حکومتی اتحاد کے امیدوار ہیں اور انہیں پی پی پی کے علاوہ، مسلم لیگ ن، پاکستان مسلم لیگ، ایم کیو ایم، استحکام پاکستان پارٹی سمیت کئی اور اتحادی جماعتوں کی حمایت حاصل ہو گی۔

جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی حمایت حاصل ہے۔

آج ہونے والے صدر مملکت کے انتخاب میں پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ، ایوان زیریں قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے اراکین اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں گے۔

اس سلسلے میں چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ایوانوں کو پولنگ سٹیشن قرار دیا جا چکا ہے جبکہ ارکان اسمبلی کے لیے صدارتی انتخاب کا ہدایت نامہ بھی جاری کیا جا چکا ہے۔

ارکان اسمبلی کے نام بطور ووٹر انتخابی فہرست میں انگریزی حروف تہجی کی ترتیب سے شامل کیے گئے ہیں اس کے علاوہ ارکان اسمبلی کو ووٹ کے لیے  اسمبلی کے جاری کردہ شناختی کارڈ کے ساتھ ایوان میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔

گذشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی تھی۔ جمیعت علمائے اسلام نے وزارت اعظمیٰ کے انتخاب میں بھی کسی امیدوار کو ووٹ نہیں دیا تھا۔


9 مارچ: صبح 7 بج کر 40 منٹ

صدارتی اتنخاب ملتوی کیا جائے: محمود خان اچکزئی

سنی اتحاد کونسل کے صدارتی امیدوار اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صدر محمود خان اچکزئی نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط میں صدارتی الیکشن ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

جمعے کو اپنے خط میں محمود خان اچکزئی نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں کے خالی ہونے کی وجہ سے نامکمل الیکٹورل کالج کے باعث انتخاب ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

محمود خان اچکزئی نے خط میں لکھا کہ مخصوص نشستوں کے معاملے پر ایک درخواست پشاور ہائی کورٹ میں بھی زیرِسماعت ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان