بین الاقوامی میچز کا میزبان گوجرنوالا سٹیڈیم پی ایس ایل کا منتظر

گوجرنوالہ کرکٹ سٹیڈیم کے ہیڈگراؤنڈز مین محمد ریاض کہتے ہیں کہ اس میدان میں پی ایس ایل کے میچز ہوئے تو دلچسپ کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔

’میں نے اس کرکٹ گراؤنڈ میں دنیا کے کئی بڑے کھلاڑیوں کو کھیلتے دیکھا ہے اور ان کے لیے پچ تیار کی۔‘

یہ الفاظ ہیں محمد ریاض کے جو جناح سٹیڈیم گوجرانوالا کے عروج و زوال کے عینی شاہد ہیں۔

محمد ریاض گذشتہ 30 سال سے جناح سٹیڈیم میں بطور ہیڈ گراؤنڈز مین اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے محمد ریاض کا کہنا تھا کہ 1983 میں بننے والا جناح سٹیڈیم کئی بین الاقوامی میچز کی میزبانی کر چکا ہے۔ ورلڈ کپ جو دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہے اس کے بھی کئی میچز یہاں پر ہوئے ہیں جن میں وہ بطور کیوریٹر اپنی ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔

ماضی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے محمد ریاض نے بتایا کہ ’آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیمیں یہاں آ کر کھیل چکی ہیں۔

’کرکٹ کے بڑے نام وسیم اکرم، وقار یونس، رانا ٹنگا، سنتھ جے سوریا بھی میرے ہاتھ سے بنی پچ پر کھیل چکے ہیں اور پاکستانی کرکٹر سلیم الٰہی نے گرین آوٹ فیلڈ اور اچھی پچ تیار کرنے پر مجھے انعام بھی دیا تھا۔‘

محمد ریاض نے مزید بتایا کہ ’جناح سٹیڈیم کی پچ کا شمار آج بھی دنیا کی تیز پچز میں ہوتا ہے لیکن گذشتہ 24 سالوں سے یہاں ویرانیوں کے ڈیرے ہیں اور پچ بین الاقوامی میچز کی راہ تک رہی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے مطابق ’اتنے طویل انتظار کے باعث اب اس گراؤنڈ میں میچز کی بجائے سیاسی جلسے ہونے لگے ہیں جس سے گراؤنڈ کا حُسن گہنا گیا ہے۔‘

کرکٹ گراؤنڈ میں سیاسی جلسوں کے متعلق مزید بات کرنے سےانکار کرتے ہوئے محمد ریاض کا کہنا تھا کہ ’بین الاقوامی میچز نہ ہونے کی بڑی وجہ گوجرانوالا میں فائیو سٹار ہوٹل کی عدم موجودگی ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان سپر لیگ جو کے اب پاکستان کا برینڈ بن چکی ہے اس کے میچز نہ صرف یہاں پر کروائے جا سکتے ہیں بلکہ ہونے بھی چاہیں کیونکہ جناح سٹیڈیم کی چھوٹی باؤنڈریز اور تیز وکٹ جیسی خوبیاں بیٹنگ اور بولنگ دونوں شعبوں میں مدگار ہو سکتی ہیں جس سے دلچسپ کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ