کوئٹہ میں رمضان نائٹ سنوکر ٹورنامنٹس زور شور سے جاری

ہر سال ماہ رمضان میں دن کے بجائے رات کے وقت کھلاڑیوں کے درمیان سنوکر ٹورنامنٹس منعقد کیے جاتے ہیں جن میں نوجوانوں کے علاوہ شوقین کھلاڑی بھی بڑے شوق سے حصہ سے لے کر سحری تک کھیلتے ہیں۔

کوئٹہ میں رمضان کے دوران نائٹ سنوکر ٹورنامنٹس جاری ہیں جن میں نوجوان بڑی تعداد میں رات بھر سنوکر کھیلتے نظر آتے ہیں۔

ہر سال ماہ رمضان میں دن کے بجائے رات کے وقت کھلاڑیوں کے درمیان سنوکر ٹورنامنٹس منعقد کیے جاتے ہیں جن میں نوجوانوں کے علاوہ شوقین کھلاڑی بھی بڑے شوق سے حصہ سے لے کر سحری تک کھیلتے ہیں۔

کوئٹہ میں کھیل کے میدان کم ہونے سے نوجوان بڑی تعداد میں سنوکر جیسے انڈور کھیلوں کو ترجیح دیتے ہیں۔

شہر کے ہر علاقے میں تقریباً درجنوں کے قریب سنوکر کلبز موجود ہیں اور ماہ رمضان ان سنوکر کلبز کا سیزن کہلاتا ہے۔

کوئٹہ میں علمدار روڈ پر واقع سنوکر کلب کے مالک عبدالحفیظ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ہر سال ماہ رمضان میں نائٹ سنوکر ٹورنامنٹس منعقد کرانے کا مقصد یہی ہے کہ نوجوان بڑی میں رات کو کھیلنا پسند کرتے ہیں کیوں کہ جو نوجوان دکانوں پر کام کرتے ہیں اور ماہ رمضان میں صبح 12 تک مارکیٹیں بند ہوتی ہیں تو اس لیے شوقین کھلاڑی رات سحری تک سنوکر کھیلتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’دوسرا جو دفاتر میں کام کرتے ہیں تو وہ شوقین حضرات بھی رمضان میں رات کے وقت چند گھنٹوں کے لیے یہاں کھیلنے ضرور آتے ہیں کیوں کہ یہ ایک ایسا کھیل ہے جس کا ایک راؤنڈ کھیلنا دو کلو میٹر والک کرنے کے برابر ہے اور جسمانی ورزش کے ساتھ  ذہنی ورزش بھی اس کھیل میں شامل ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’بلوچستان میں اس کھیل کی کافی اہمیت ہے، ہمارے کھلاڑی انگلینڈ تک گئے ہیں۔ حکومت کی طرف یہ کھیل نظر انداز ہے ہم اپنی مدد آپ کے تحت 10 ہزار سے لے کر 50 ہزار انعام تک کے ٹورنامنٹس کراتے ہیں۔‘

کوئٹہ کے رہائشی سنوکر کھلاڑی زرک خان کا کہنا ہے کہ ’میں ہر رمضان راتوں کو سحری تک سنوکر بڑے شوق سے کھیلتا ہوں۔ رمضان اس کھیل کا سیزن ہوتا ہے اور دن میں کام اور رات کو شوق کی وجہ سے سنوکر کھیلتے ہیں حکومت کو اس کھیل پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔‘

سنوکر کے ایک اور کھلاڑی محمد عارف نے انڈپنڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’شطرنج کو جس طرح اہمیت حاصل ہے اس طرح سنوکر بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ کھیل کے میدان نہ ہونے سے سنوکر کوئٹہ میں بہت مقبول ہو رہا ہے۔ پورے کوئٹہ میں بہت سارے کلب بنے ہیں اور ہم نوجوان اس سے کافی لطف اندوز ہوتے ہیں۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل