بلوچستان: بارشوں سے سات اموات، کان میں پھنسے پانچ مزدور بازیاب

صوبہ بلوچستان میں شدید بارشوں سے سے پانچ کان کنوں سمیت سات افراد جان سے گئے جبکہ ایک اور واقعے میں کان میں پھنسے پانچ مزدوں کو بچا لیا گیا۔

20 مارچ 2024 کی اس تصویر میں بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں کوئلے کی کان میں پھنسے کان کنوں کو بچانے کے لیے ریسکیو کارروائیوں کا ایک منظر (تصویر: محکمہ مائنز انسپکٹوریٹ بلوچستان فیس بک پیج)

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان میں حالیہ شدید بارشوں سے جمعرات کو پانچ کان کنوں سمیت سات افراد جان سے چلے گئے جبکہ ایک اور واقعے میں کان میں پھنسے پانچ مزدوں کو بچا لیا گیا۔

بلوچستان میں بدھ سے تیز بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں مقامی پولیس کے مطابق جمعرات کو ضلع دکی میں ایک گھر کی چھت گر گئی، جس سے کمرے میں مقیم پانچ کان کن جان سے چلے گئے۔

متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او محمد شریف نے بتایا کہ ’کوئلے کی کان میں کام کرنے والے یہ پانچ مزدور گھر کی چھت گرنے سے جان سے گئے۔ ریسکیو کارروائی کے بعد ان کی لاشوں کو ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔‘

دوسری جانب ریسکیو حکام کے مطابق ساحلی علاقے گوادر میں بھی سیلابی پانی سے دو بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں، جو بدھ سے لاپتہ تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ گمشدگی کی اطلاع ملنے پر بچوں کی تلاش شروع کی گئی، جن کی لاشیں گھر کے قریب واقع سیلابی تالاب سے برآمد ہوئیں، جن کی عمریں 10 سے 12 سال کے درمیان ہیں۔

 ضلع دکی میں ہی ایک اور واقعے میں کوئلے کے کان میں کام کرنے کے دوران سیلابی پانی بھر جانے کے باعث پانچ مزدور کان میں پھنس گئے۔

 ڈپٹی کمشنر دکی کیپٹن (ریٹائرڈ) فیاض بلوچ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’مقامی کوئلہ کان میں برساتی پانی داخل ہونے کے باعث کان کے اندر پھنسے ہوئے پانچ کان کنوں کو 12 گھنٹے بعد ریسکیو کرلیا گیا اور تمام مزدوروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔‘

محکمہ موسمیات کے جاری کردہ نوٹس کے مطابق صوبے کے 17 اضلاع میں (آج) جمعے تک بارش کا امکان ہے اور تمام محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان