اذان اور مؤذن: دریائے سندھ کے کنارے تاریخی مسجد کے قاری کی کہانی

حافظ قاری عزیر نے آٹھویں کلاس کے بعد اپنے گاؤں کے نواحی علاقے اسکندر آباد کے دینی مدرسے سے قرآن حفظ کرنے کے بعد مزید پیشہ ورانہ دینی تعلیم کے لیے کالاباغ کا رخ کیا۔

’اذان اور مؤذن‘ رمضان المبارک کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کی نئی سیریز ہے جس میں پاکستان بھر سے چنیدہ مساجد کے مؤذن اور ان کے اذان دینے اور سیکھنے کے سفر کو قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ اس سلسلے کی آٹھویں قسط ہے۔


23 سالہ نوجوان حافظ قاری عزیر کا تعلق میانوالی کے پسماندہ گاؤں ڈھوک بھرتال کے مذہبی گھرانے سے ہے وہ آٹھ بہن بھائیوں میں قرآن پاک حفظ کرنے والے پہلے حافظ ہیں۔

حافظ قاری عزیر نے آٹھویں کلاس کے بعد اپنے گاؤں کے نواحی علاقے اسکندر آباد کے دینی مدرسے سے قرآن حفظ کرنے کے بعد مزید پیشہ ورانہ دینی تعلیم کے لیے کالاباغ کا رخ کیا۔

مدرسے کے ساتھ ساتھ گزشتہ تین سال سے وہ کالا باغ کی چن چراغ مسجد میں امامت و خطابت اور موذن کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

اذان کا وقت ہونے سے پہلے وہ تلاوت قرآن پاک اور ذکر اذکار میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ اذان کا وقت ہوتے ہی وہ چن چراغ والی مسجد کے محرابی حصے میں دونوں ہاتھوں کی انگلیاں اپنے کانوں میں ڈال کے آنکھیں بند کر لیتے ہیں جس سے ان کا بیرونی دنیا سے رابطہ وقتی طور پر منقطع ہو جاتا ہے اور پھر وہ اذان دینے میں محو ہو جاتے ہیں۔

قاری و حافظ عزیر خطابت و امامت کے ساتھ ساتھ موذن کا فریضہ بھی بخوبی سر انجام دے رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو کو قاری عزیر نے بتایا کہ ان کے والد آبائی گاؤں ڈھوک بھرتال میں بچوں کو پندرہ سال سے قرآن پاک پڑھاتے رہے ہیں جبکہ ان کا رجحان شروع سے ہی دینی تعلیم کی طرف رہا جس کی تکمیل کے لیے وہ حفظ و خطابت کی طرف آئے۔

اذان کی طرف اپنے مدرسہ کے استاد محترم مولانا خلیل صاحب سے متاثر ہو کر آئے اور اذان کے لہجے کے لیے ان کے نقش قدم پر ابھی تک کوشاں ہیں۔

قاری عزیر کے مطابق ’دینی تعلیم و حفظ کے دس سالہ سفر کے بعد بھی محسوس کرتا ہوں کہ ابھی اس لائن میں بہت کچھ کرنا ہے۔‘

ان کی خواہش ہے کہ والدین کے ہمراہ خانہ کعبہ کے سامنے اذان اور روضہ رسول کے سامنے نعت و عقیدت کے نذرانے پیش کریں۔


پہلی قسط: نورالاسلام کا صوابی سے فیصل مسجد تک کا سفر

دوسری قسط: حجازی اور مصری لہجوں کے ماہر بادشاہی مسجد لاہور کے انیس الرحمٰن

تیسری قسط: اذان اور مؤذن: کینسر کو شکست دے پر مؤذن برقرار رہنے والے کوئٹہ کے عبدالسمیع

چوتھی قسط: اذان اور مؤذن: شگر کی 650 سالہ امبوڑک مسجد کے نور محمد

پانچویں قسط: اذان اور مؤذن: پشاور کی تاریخی سنہری مسجد کے مؤذن مولانا اسماعیل

چھٹی قسط: حرم کی اذان کا ملتان کے محمد الیاس پر گہرا اثر

ساتویں قسط: اذان اور مؤذن: مصر و حجاز کے تین لہجوں کے ماہر کراچی کے قاری

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان