فرانس نے اسرائیل پر ایرانی حملوں کے دوران انٹرسپشن مشن انجام دیا: فرانسیسی وزیر خارجہ
فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیجورن نے اتوار کو کہا کہ فرانس نے اسرائیل پر ایران کے حملے کے دوران انٹرسپشن (ایرانی میزائلوں کو روکنے کا) مشن انجام دیا۔
انہوں نے فرانس ٹو ٹیلی ویژن چینل کو بتایا کہ ’ہم نے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں... ہم نے انٹرسپشن مشن کو انجام دیا۔‘
تاہم فرانسیسی وزیر خارجہ نے اس سلسلے میں مزید وضاحت دینے سے گریز کیا۔
اسرائیل کے چیف فوجی ترجمان نے اتوار کو کہا تھا کہ فرانس بھی ایرانی حملو کے خلاف دفاع کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل تھا۔
لندن میں ایرانی سفارت خانے کا ناظم الامور طلب: برطانوی وزارت خارجہ
برطانیہ کی وزارت خارجہ نے لندن میں ایران کے سفارت خانے کے ناظم الامور کو اتوار کو طلب کیا۔
برطانوی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ برطانیہ نے اسرائیل پر ایران کے حملوں پر اتوار کو لندن میں ایرانی سفارت خانے کے ناظم الامور کو طلب کیا۔
وزارت خارجہ نے بیان میں کہا: ’برطانیہ اسرائیل کے خلاف ایران کے براہ راست اور بے مثال حملے کے علاوہ اردن اور عراق کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
’مشرق وسطیٰ میں زبردست کشیدگی کے وقت یہ ایران کی طرف سے انتہائی خطرناک اور غیر ضروری بڑھاوا دینے کی کوشش تھی۔‘
وائٹ ہاؤس کے حکام کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو سے کہا ہے کہ امریکہ ایران کے خلاف اسرائیل کی کسی جوابی کارروائی میں حصہ نہیں لے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس نے اتوار کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ ’صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے نیتن یاہو کو بتا دیا ہے کہ اسرائیل نے غیر معمولی حملوں کے خلاف دفاع اور شکست دینے کی قابل ذکر صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔‘
تاہم صدر بائیڈن نے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ آیا انہوں نے اور نیتن یاہو نے اسرائیل کے ممکنہ ردعمل یا ممکنہ امریکی مداخلت پر تبادلہ خیال کیا ہے یا نہیں۔
وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے اتوار کو اے بی سی کے پروگرام ’دِس ویک‘ کو بتایا کہ ’امریکہ اسرائیل کی اپنے دفاع میں مدد جاری رکھے گا لیکن وہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا امریکہ ایران کے خلاف اسرائیل کی جوابی کارروائی کی حمایت کرے گا؟ تو اس پر جان کربی نے کہا کہ ’اسرائیل کے دفاع اور اسرائیل کو اپنے دفاع میں مدد دینے کا ہمارا عزم آہنی ہے۔‘
تاہم ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’جیسا کہ صدر کئی بار کہہ چکے ہیں، ہم خطے میں وسیع تر جنگ نہیں چاہتے۔ ہم ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے۔ اور مجھے لگتا ہے کہ میں اسے اسی پر چھوڑ دوں گا۔‘
اسرائیل پر حملے سے 72 گھنٹے پہلے ہمسایہ ممالک کو آگاہ کر دیا تھا: ایرانی وزیر خارجہ
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اتوار کو کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر اس کے ’جوابی حملے‘ سے 72 گھنٹے پہلے ہی پڑوسیوں کو آگاہ کر دیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حسین امیر عبداللہیان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ’ہمارے آپریشن سے 72 گھنٹے قبل ہم نے خطے میں ہمارے دوستوں اور پڑوسیوں کو آگاہ کر دیا تھا کہ اسرائیل کے خلاف ایران کا ردعمل یقینی، قانونی اور اٹل ہے۔‘
برطانوی طیاروں نے متعدد ایرانی ڈرون مار گرائے: رشی سنک
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے اتوار کو اسرائیل پر ایرانی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی لڑاکا طیاروں نے ایران کے متعدد ڈرون مار گرائے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق رشی سنک نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ’میں تصدیق کرتا ہوں کہ ہمارے طیاروں نے متعدد ایرانی ڈرونز مار گرائے ہیں۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ ’اگر یہ حملہ کامیاب ہو جاتا تو علاقائی استحکام کے لیے اس کے اثرات کو بیان کرنا مشکل ہوتا۔ ہم اسرائیل اور وسیع تر خطے کی سلامتی کے ساتھ کھڑے ہیں، جو یقیناً اندرون ملک بھی ہماری سلامتی کے لیے اہم ہے۔ اب ہمیں جس چیز کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ امن غالب آئے۔‘
اسرائیل اور اس کے اتحادیوں نے کارروائی کی تو سخت جواب دیں گے: ایرانی صدر
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اتوار کو اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں تہران کے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملے کے بعد کسی بھی ’لاپروائی ‘ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کارروائی سے باز رہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق رئیسی نے ایک بیان میں کہا کہ ’اگر صہیونی حکومت (اسرائیل) یا اس کے حامیوں نے لاپروائی کا مظاہرہ کیا تو انہیں فیصلہ کن اور زیادہ سخت جواب دیا جائے گا۔‘
اسرائیل پر حملے کے تمام مقاصد حاصل کر لیے: ایرانی فوجی سربراہ
ایرانی فوج نے اتوار کو کہا کہ دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں اسرائیل کے خلاف اس کے ڈرون اور میزائل حملے نے ’اپنے تمام مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔‘
ایرانی افواج کے چیف آف سٹاف محمد باقری نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ’آپریشن آنسٹ آپریشن ... گذشتہ رات سے آج صبح تک کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا اور اس نے اپنے تمام مقاصد حاصل کر لیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایران نے سوئس سفارت خانے کے ذریعے امریکہ کو پیغام دیا ہے کہ ’اگر وہ خطے میں اپنے اڈوں یا فوجی اثاثوں کے ذریعے صیہونی اقدامات میں حصہ لیتا ہے اور یہ ہمیں ثابت ہو جاتا ہے تو خطے میں اس کے اڈوں، اثاثوں اور اہلکاروں کی کوئی سلامتی نہیں ہوگی۔‘
ادھر اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ’اس معاملے کو ختم سمجھا جائے۔‘
ایرانی مشن نے متنبہ کیا کہ اگر اسرائیلی حکومت نے ایک اور غلطی کی تو ایران کا ردعمل کہیں زیادہ سخت ہوگا۔
تقریباً تمام ایرانی ڈرون، میزائل مار گرائے: امریکہ
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکی افواج نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغے جانے والے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے۔
ایران نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات اسرائیل پر 100 سے زائد ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کر دیا۔
حملے کے بعد امریکی صدر نے اعلیٰ سکیورٹی حکام کے ساتھ ہنگامی اجلاس کے بعد اسرائیل کو ’بھرپور حمایت‘ کا یقین دلایا۔
انہوں نے اجلاس کے بعد کہا کہ ایران اور یمن، شام اور عراق میں اس کے آلہ کاروں نے اسرائیلی فوجی تنصیبات پر غیر معمولی فضائی حملے کیے، میں ان حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ممکنہ ایرانی خطرہ واضح ہونے کے بعد انہوں نے حالیہ دنوں میں مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی طیاروں اور بیلسٹک میزائل ڈیفنس ڈسٹرائرز کو تیار رہنے کا حکم دیا تھا۔
بائیڈن نے کہا کہ ان تعیناتیوں اور اپنے فوجیوں کی غیر معمولی مہارت کی بدولت ہم نے اسرائیل کو آنے والے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ انہوں نے نیتن یاہو سے اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کے آہنی عزم کا اعادہ پر بات کی۔
انہوں نے واضع کہا کہ ایران کی جانب سے کسی بھی امریکی فوج یا تنصیب پر حملہ نہیں کیا گیا۔
بائیڈن نے کہا کہ وہ دولت مند ممالک کے گروپ جی سیون کے اپنے ساتھی رہنماؤں کو ایران کے 'وحشیانہ' حملے کے 'متحد سفارتی ردعمل' میں تعاون کے لیے طلب کریں گے۔
انہوں نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی ایک تصویر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے ابھی اسرائیل پر ایران کے حملوں کے بارے میں اپ ڈیٹ کے لیے اپنی قومی سلامتی کی ٹیم سے ملاقات کی ہے۔
’ہم اسرائیل کو ایران اور اس کی پراکسیز سے محفوظ رکھنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔‘
ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے حملہ: پاسداران انقلاب
ایران نے یکم پاریل کو دمشق میں اپنے قونصل خانے کے احاطے پر ایک فضائی حملے میں پاسدران انقلاب کے سات اہلکاروں کی موت کے جواب میں اسرائیل پر 100 سے زیادہ ڈرونز اور کروز میزائلوں سے حملہ شروع کر دیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف کے مطابق ایران کا اصرار ہے کہ اس نے دمشق میں اس کے سفارتی مشن کو نشانہ بنائے جانے کے بعد ’اپنے دفاع‘ میں یہ کارروائی کی ہے۔ اس نے امید ظاہر کی کہ اس کے اقدام سے مزید کشیدگی میں اضافہ نہیں ہوگا اور ’معاملے کو ختم سمجھا جا سکتا ہے۔‘
اسرائیلی حکام کے مطابق ان کا دفاعی نظام جواب میں متحرک ہوگیا ہے۔ روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج کے چیف ترجمان ہگاری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ڈرونز کو اسرائیل پہنچنے میں کئی گھنٹے لگیں گے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے اتوار کو تسلیم کیا کہ ایرانی فضائی حملوں سے ایک اسرائیلی اڈے کو ’معمولی نقصان‘ پہنچا۔
ریئر ایڈمرل ہاگری نے ایک بیان میں کہا کہ صرف چند میزائل اسرائیل کے علاقے میں گرے جس سے جنوب میں ایک فوجی اڈے کو معمولی نقصان پہنچا۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے اس سے قبل اطلاع دی تھی کہ ’نیگیو میں اسرائیل کا سب سے اہم ہوائی اڈہ خیبر میزائل کا کامیاب ہدف تھا۔‘
رپورٹ میں کہا گیا کہ ’تصاویر اور اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اڈے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔‘
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ میزائلوں میں سے نصف نے کامیابی کے ساتھ اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کے زیادہ تر میزائلوں کو مار گرایا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ حملہ اب بھی جاری ہے۔
ایرانی ڈرونز نے کرمانشاہ، دوکوہہ، مغربی ایران اور دیگر علاقوں سے اڑان بھری۔
دوسری جانب ایک سکیورٹی ذریعے نے العربیہ نیوز چینل کو بتایا کہ ایرانی ڈرون عراق میں ناصریہ اور میسان کے علاقوں سے گزرے۔
تین سکیورٹی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ عراقی صوبے سلیمانیہ پر ایران کی سمت سے بھیجے گئے متعدد ڈرون پرواز کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
العربیہ ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی کہ میزائل حملہ عراقی دیالہ گورنری کے ساتھ ایرانی سرحد سے شروع ہوا۔
برطانوی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے نے اطلاع دی ہے کہ حوثیوں نے بھی اسرائیل کی طرف راکٹ فائر کیے ہیں۔
ایران نے 200 سے زائد ڈرون اور میزائل داغے: اسرائیل
ایک اسرائیلی فوجی عہدے دار نے کہا کہ ایران نے اسرائیل کی طرف 100 سے زیادہ ڈرونز بھیجے ہیں اور وقت کے ساتھ مزید ڈرونز بھیجے جا سکتے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے دعویٰ کے مطابق بعض ڈرونز اسرائیلی حدود میں آگئے ہیں۔
ایک فوجی ترجمان کے مطابق ایران نے اسرائیل کی جانب 200 سے زائد ڈرون، بیلسٹک اور کروز میزائل داغے اور یہ حملہ جاری ہے۔
ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی حکومت نے 200 سے زائد قاتل ڈرونز، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کا ایک بڑا ریلہ بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے میں ایک لڑکی زخمی ہوئی ہے۔
امریکہ ایرانی مفادات پر حملوں کا حصہ نہ بنے: پاسدران انقلاب کی تنبیہ
ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم کے ایک رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب نے امریکہ کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ایرانی مفادات کے خلاف حملوں کی حمایت یا اس میں حصہ نہ لے۔
اتوار کی صبح ایک بیان میں پاسداران انقلاب نے کہا کہ اسرائیل پر ایرانی حملوں میں بڑے فوجی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
بیان میں امریکہ اور اسرائیل کو خبردار کیا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کی جانب سے ایران کے مفادات کے خلاف کسی بھی خطرے کا دوطرفہ اور متناسب جواب دیا جائے گا۔
اردن، عراق اور اسرائیل نے فضائی حدود کھول دیں
ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرونز اور میزائل حملے کے بعد اردن، عراق اور اسرائیل نے اتوار کو اپنی فضائی حدود کھول دیں۔
اردن کے سرکاری ٹیلی ویژن نے ایوی ایشن حکام کے حوالے سے بتایا کہ اردن نے ایرانی میزائلوں کی وجہ سے گذشتہ رات دیر گئے اپنی فضائی حدود بند کرنے کے بعد دوبارہ کھول دیں۔
عراق کی ایوی ایشن اتھارٹی نے بتایا کہ سکیورٹی خطرات پر قابو پا لینے کے بعد ملک کی فضائی حدود دوبارہ کھول دی گئی ہیں۔
اسرائیلی ایئرپورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ملک نے مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دیں۔
چین کا کشیدگی میں اضافے پر اظہار تشویش
چین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ڈرون اور میزائل داغے جانے کے بعد کشیدگی میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایران کے حملوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین متعلقہ فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ کشیدگی میں مزید اضافے سے بچنے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کریں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کشیدگی کا یہ دور ’غزہ کے تنازعے سے نکلنے والا نتیجہ‘ ہے اور اس تنازعے کو ختم کرنا ’اولین ترجیح‘ ہے - روئٹرز
ہم جیتیں گے: اسرائیلی وزیر اعظم
وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل ایرانی ڈرون اور میزائل حملوں کو روکنے کے بعد فتح حاصل کرے گا۔
انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر ایک مختصر پوسٹ میں لکھا کہ ’ہم نے روک لیا، ہم نے موڑ دیا، ہم مل کر جیتیں گے۔‘
اسرائیلی فوج نے اتوار کو کہا کہ ایران نے راتوں رات 300 سے زیادہ ڈرون اور میزائل داغے، جن میں سے 99 فیصد مار گرائے گئے۔
ایک ٹیلی ویژن بریفنگ میں چیف فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ مسلح افواج مکمل طور چوکنی اور ردعمل دینے کی تجاویز پر تبادلہ خیال کر رہی ہیں۔
انہوں نے ایران کے اقدامات کو ’انتہائی سنگین‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ’خطے کو کشیدگی کی طرف دھکیل رہا ہے۔‘ - روئٹرز
امریکہ نے ’درجنوں ایرانی میزائل مار گرائے‘
امریکی حکومت کے تین عہدے داروں نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ امریکی فوج نے اسرائیل کی جانب بڑھنے والے درجنوں میزائل مار گرائے ہیں۔
حزب اللہ کا اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر راکٹوں سے تازہ حملہ
لبنان میں حزب اللہ نے اتوار کو بتایا کہ اس نے اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کی طرف راکٹ داغنے کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے گولان میں اسرائیل کے تین فوجی ٹھکانوں پر ’درجنوں کٹیوشا راکٹ‘ داغے۔
اسرائیل نے 1967 کی چھ روزہ جنگ میں گولان کی پہاڑیاں شام سے چھین لی تھیں- (اے ایف پی)
اسرائیلی کارروائی کی مخالفت کریں گے: امریکہ
روئٹرز کے مطابق ایگزیوس نے وائٹ ہاؤس کے سینیئر حکام کے حوالے سے بتایا کہ صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کو بتا دیا ہے کہ امریکہ اسرائیل کے ایران پر حملے کی مخالفت کرے گا۔
روئٹرز نے بتایا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ امریکہ ایران سے تنازع نہیں چاہتا لیکن ہم اسرائیل کے دفاع اور اپنی فورسز کی حفاظت کی خاطر کارروائی میں نہیں ہچکچائیں گے۔
ایران کی سڑکوں پر لوگوں کا خوشی کا ظہار
ایران میں اتوار کی علی الصبح ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور اسرائیل کے خلاف ڈرون اور میزائل حملے کی حمایت کا اظہار کیا۔ مظاہرین ایرانی اور فلسطینی قومی پرچم لہرا رہے تھے۔
پاسداران انقلاب کی جانب سے آپریشن ’آنسٹ پرامس‘ کے آغاز کے اعلان کے فوراً بعد تہران کے فلسطین سکوائر پر مظاہرین نے ’اسرائیل مردہ باد‘ اور ’امریکہ مردہ باد‘ کے نعرے لگائے۔
چوک میں ایک میورل کی نقاب کشائی کی گئی جس پر لکھا تھا ’اگلا تھپڑ زیادہ خوف ناک ہے۔‘
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
حملے کے بعد اسرائیل کی درخواست پر اتوار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سلامتی کونسل کے صدر نے ہفتے کی شام ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اسرائیل کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس اتوار کی شام 4:00 بجے بلانے کا ارادہ ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریش نے حملے سے پیدا ہونے والی سنگین صورت حال کی مذمت کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے پورے خطے میں کشیدگی میں ایک بہت بڑے تباہ کن اضافے کے حقیقی خطرے کے متعلق گہری تشویش ہے۔‘
انہوں نے فریقین سے مطالبہ کیا کہ ’کسی بھی ایسی کارروائی سے گریز کریں جو مشرق وسطیٰ میں متعدد محاذوں پر بڑے فوجی تصادم کا باعث بن سکتی ہو۔‘
بیلسٹک میزائل
اسرائیلی چینل 12 نے رپورٹ کیا کہ ایران نے اسرائیل میں اہداف پر درجنوں ڈرون لانچ کیے ہیں۔ ریٹائرڈ اسرائیلی جنرل آموس یادلن نے چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ڈرون بیس کلو گرام بارودی مواد سے لیس ہیں اور اسرائیلی فضائی دفاع انہیں مار گرانے کے لیے تیار ہے۔
ذرائع نے سرکاری ایرانی خبر رساں ایجنسی کو انکشاف کیا کہ تہران نے اسرائیل کی طرف بیلسٹک میزائل بھی داغے ہیں۔
حزب اللہ نے بھی راکٹ فائر کیے
ادھر لبنانی حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی فوجی مقام پر بمباری کی ہے۔ گولان میں واقع اسرائیلی بیرکوں پر درجنوں کاتیوشا راکٹ فائر کیے ہیں۔
ارنا کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل کے ٹھکانوں میزائل اور ڈرون حملے کے وقت تین یمنی ڈرون بھی داغے۔
برطانوی میری ٹائم سکیورٹی کمپنی امبری نے دعویٰ کیا ہے کہ 'ڈرونز کو ایران کے تعاون سے لانچ کیا گیا۔‘
سعودی عرب کا اظہار تشویش
سعودی پریس ایجنسی نے وزارت خارجہ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے مشرق وسطیٰ میں فوجی کشیدگی میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس میں شامل تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت خارجہ نے وسیع تر جنگ کے خطرات سے خطے اور اس کے عوام پر ’سنگین نتائج‘ کے بارے میں متنبہ کیا۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سعودی وزارت نے سعودی عرب کے موقف کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ ’سلامتی کونسل کو بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی ذمہ داری قبول کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر اس خطے میں جو عالمی امن اور سلامتی کے حوالے سے انتہائی حساس ہے اور بحران کو بڑھنے سے روکنے کے لیے جس میں توسیع کی صورت میں سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔‘
عراقی فضائی حدود بند
عراق نے اعلان کیا کہ وہ اپنی فضائی حدود بند کر دے گا اور ہوائی ٹریفک معطل کر دے گا۔
وزیر ٹرانسپورٹ رزاق السعداوی نے بتایا کہ عراقی فضائی حدود بند کرتے ہوئے ہوائی ٹریفک روک دی گئی۔
شام نے دمشق کے اطراف روسی ساختہ پینٹسر زمین سے فضا میں مار کرنے والے دفاعی نظام اور اہم اڈوں کو اسرائیلی حملے کے پیش نظر ہائی الرٹ کردیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ توقع ہے کہ اسرائیل اپنے فوجی اڈوں اور تنصیبات کے خلاف جوابی کارروائی کرے گا اور شام میں ایران کے وفادار مسلح دھڑوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
اسرائیل تعلیمی ادارے بند
اسرائیل نے ایران کے ممکنہ حملے اور سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں سکول بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ لوگوں کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
فوجی ترجمان ڈینیئل ہیگری نے ٹیلی ویژن پر اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کا ایئر ڈیفنس تیار ہے اور درجنوں طیارے اس وقت فضا میں موجود ہیں۔
اس کے علاوہ ملک میں ایک ہزار یا اس سے زائد افراد کے اجتماع یا ایک جگہ جمع ہونے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
امریکہ
اسرائیل کے خلاف حملوں پر امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے ایک بیان میں حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صدر بائیڈن کو ان کی قومی سلامتی کی ٹیم کی جانب سے باقاعدگی سے صورت حال سے آگاہ کیا جا رہا ہے اور انہوں نے وائٹ ہاؤس میں ان سے ملاقات بھی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ان کی ٹیم اسرائیلی حکام کے ساتھ ساتھ دیگر اتحادیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ یہ حملہ کئی گھنٹوں میں ہونے کا امکان ہے۔ ‘
صدر بائیڈن واضح کرچکے ہیں کہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے ان کی حمایت آہنی ہے۔ ’امریکہ اسرائیل کے عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ایران کی طرف سے ان خطرات کے خلاف ان کے دفاع کی حمایت کرے گا۔‘
جرمنی کی مذمت
جرمن چانسلر اولاف شولز کے دورہ چین کے دوران ان کے ایک ترجمان نے کہا کہ چانسلر نے ایرانی فضائی حملوں کی ’سخت ترین ممکنہ الفاظ میں‘ مذمت کی ہے۔
ترجمان سٹیفن ہیبسٹریٹ نے کہا کہ ’اس غیر ذمہ دارانہ اور بلا جواز حملے سے ایران علاقائی انتشار کا خطرہ مول لے رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جرمنی اسرائیل کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ہم اپنے جی سیون شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ مزید ردعمل پر بات کریں گے۔‘
نوٹ: یہ خبر مسلسل اپ ڈیٹ کی جا رہی ہے۔