راولپنڈی آپریشن میں دو طالبان عسکریت پسندوں کی موت

محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں دہشت گردوں کے خلاف ایک آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دو دہشت گرد اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔

21 دسمبر، 2019 کو ملتان سینٹرل جیل کے باہر موجود پولیس اہلکار ( اے ایف پی)

محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں ’دہشت گردوں‘ کے خلاف ایک آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دو ’دہشت گرد‘ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے قتل ہو گئے۔

سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق فائرنگ کا نشانہ بننے والے عسکریت پسندوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے اور دونوں راولپنڈی میں ڈولفن فورس پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔ اس حملے میں ڈولفن پولیس کا ایک اہلکار چل بسا تھا۔

ترجمان کے مطابق مرنے والے شدت پسدوں کی شناخت نصیب اللّہ  اور احسان اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق: ’ہلاک شدہ دہشت گردوں کے پاس سے IED, ہینڈ گرینیڈ، بھاری مقدار میں اسلحہ اور ایمونیشن بھی برآمد ہوا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پنجاب پولیس کے مطابق 30 اپریل کو مری روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ڈولفن فورس کا ایک اہلکار اسماعیل رؤف جان سے چلا گیا تھا جبکہ ایک اہلکار عاصم زخمی ہوا تھا۔

دوسری جانب گذشتہ روز لاہور پولیس نے شہر میں پولیس اہلکاروں پر متعدد حملوں میں ملوث ملزم کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزم عثمان خراسانی اور اس کا بھائی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں، ملزم کو ڈیفنس کے علاقے سے گرفتار کر کے سی ٹی ڈی کے حوالےکر دیا گیا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق نامعلوم ملزمان کے حملوں میں گذشتہ 10 روز میں لاہور میں ایک سب انسپکٹر سمیت تین اہل کاروں کو قتل اور دو کو زخمی کیا جا چکا ہے۔

پولیس کا مزید کہنا ہے ملزم کے حملے میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل، اسلحہ، کپڑے اور داستانے بھی برآمد ہوئے ہیں جب کہ ملزم کے بھائی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان