سرمایہ کاری کونسل میں سعودی عرب سمیت چھ ڈیسک بنیں گے: وزیر اطلاعات

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب، یو اے ای اور دیگر ملکوں نے سرمایہ کاری سہولت کونسل کے حوالے سے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

25 مئی 2024 کو اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں ایپکس کمیٹی میں ایس آئی ایف سی اجلاس (پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ)

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے ہفتے کو خصوصی سرمایہ کاری کونسل (ایس آئی ایف سی) میں مختلف ممالک سے منسلک چھ ڈیسک قائم کرنے کا اعلان کیا۔

ایس آئی ایف سی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ کونسل میں ایک ڈیسک سعودی عرب، ایک متحدہ عرب امارات، ایک چین، ایک قطر، ایک یورپی یونین اور ایک امریکہ کے لیے ڈیسک بنایا جائے گا۔

اس حوالے سے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ سرمایہ کاری پاکستان کے لیے نہایت معاون ثابت ہوگی۔

’ہمارے دوست ممالک ہیں اور ہمارے مفاد ایک ہی ہیں۔ انہوں نے (ممالک) نے پاکستان کے مفاد کو بالاتر رکھا اور وہ پاکستان کی بہت قدر کرتے ہیں۔‘

وفاقی وزیر نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے اس حوالے سے کردار کے بارے میں کہا کہ ’ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں آرمی چیف کی بھی بڑی کاوش ہے، سعودی عرب اور یو اے ای کے حوالے سے انہوں نے بڑی کوشش کی ہے۔ تو میں سمجھتا ہوں کہ ایس آئی ایف سی کا فورم ہے جو اس سرمایہ کاری پر کام کر رہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ چھ ڈیسک بنانے کا اعلان سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں آج سرمایہ کاری سہولت کونسل کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کونسل میں سول و فوجی افسران مل کر ایک متحدہ ٹیم کی طرح محنت کر رہے ہیں۔

شہباز شریف کے مطابق حالیہ دنوں میں ان کی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات کے دورے سمیت دیگر ممالک کے وفود سے ملاقاتیں ہوئیں جس میں ’خوشی ہوئی کہ اس سرمایہ کاری سہولت کونسل کے حوالے سے اعتماد اور یقین کا اظہار کیا گیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ امارات اور سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے سرمایہ کاری کے اعلانات پر عمل درآمد اس کونسل کے ذریعے ہو گا۔

’سعودی عرب نے ہر طرح کی مدد اور سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کا وجود 2022 میں عمل میں لایا گیا تو اس وقت اس حوالے سے خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے تاہم وقت کے ساتھ ساتھ اس کی افادیت، کارکردگی اور کامیابیوں نے ناقدین کے منہ بند کر دیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’صوبوں کو وسائل مہیا کرکے ہمارے پاس کچھ نہیں بچتا سب نے مل کر محنت کرنی ہے۔ یہ کھٹن سفر ہے لیکن ہم نے ترقی اور خوشحالی کی منزل حاصل کرنی ہے۔‘

اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر، چاروں صوبائی وزرائے اعلی اور کونسل کے ممبران نے شرکت کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا