وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی حکومت کے دفاتر کو پیپر- لیس بنانے کے لیے اتوار کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کی ہیں۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ نظام میں شفافیت اور تیزی لانے کے لیے ای آفس کا نفاذ حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ تمام سرکاری دفاتر میں افسران ای آفس کے ذریعے فائلز بھیجنے کو یقینی بنائیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وفاقی سرکاری دفاتر میں ای آفس کے نفاذ میں کسی قسم کی سست روی قبول نہیں۔
’وزیرِ اعظم نے ایک ماہ کے اندر تمام دفتری فائلز پر کام ای آفس کے ذریعے یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ماہ سے کوئی بھی فائل ای آفس کے علاوہ نہیں دیکھوں گا۔‘
بیان کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر وزیر اعظم آفس کے عملے کی گذشتہ ہفتے ای آفس کی تربیت مکمل کر لی گئی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیر اعظم نے گذشتہ ہفتے ای آفس پر فائلز موصول کیں۔
انہوں نے آئندہ دو ہفتوں میں ای آفس کے نفاذ پر پیش رفت پر رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل سے متعلق تجاویز کابینہ میں پیش ہوں گی
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل کی وجہ سے سبکدوش ہونے والے ملازمین کو دیے جانے والے مالی پیکیج کا اطلاق ان ملازمین پر ہرگز نہیں ہوگا جن پر سنگین کرپشن کے الزامات ثابت ہو چکے ہوں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق آج شہباز شریف کی زیر صدارت پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کی تحلیل کے حوالے سے جائزہ اجلاس میں پاک پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل کے حتمی مراحل اور قانونی پہلوؤں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے ہدایت کی کہ پاک پی ڈبلیو ڈی کے تحت جاری منصوبوں کی صوبوں اور متعلقہ اداروں کو منتقلی کا حتمی لائحہ عمل جلد از جلد پیش کیا جائے۔
’پاک پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل سے متعلق تمام حتمی تجاویز کابینہ کے سامنے پیش کی جائیں۔‘
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب وفاقی وزیر خزانہ ، احسن اقبال وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ریاض حسین پیر زادہ وفاقی وزیر ہاؤسنگ اور ورکس اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔