پاکستان کی سیاسی صورت حال پر لائیو اپ ڈیٹس
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد کے داخلی راستوں اور شہر کے اندر مختلف مقامات پر کنیٹینر رکھ دیے گئے ہیں۔
اسلام آباد کے داخلی راستوں اور شہر کے اندر راستے مسدود کرنے سے متعلق اسلام آباد پولیس کے ترجمان جواد تقی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ تا حال پولیس کی جانب سے کسی بھی سڑک یا اسلام آباد کے داخلی پوائنٹ کو نہیں بند کیا گیا۔
تاہم دوسری جانب سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر ہو رہی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ اسلام آباد کی بعض شاہراہوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ موٹروے پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چھ موٹر ویز جمعے کی رات سے بند ہو جائیں گی، تاہم اس کی وجہ کوئی جلسہ جلوس نہیں بلکہ تعمیراتی کام بتائی گئی ہے۔
کل جو بیان آیا اس سے بڑی ملک دشمنی نہیں ہو سکتی: شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب پاکستان کا برادر ملک ہے۔ اس نے ہمیشہ حکومت اور پاکستانی عوام کی مالی معاونت کی۔ کل جو بیان آیا اس سے بڑی ملک دشمنی نہیں ہو سکتی۔‘
جمعے کو کچھی کینال منصوبے کی تکمیل کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے لیے دروازے کھولے۔ سعودی عرب کے خلاف زہراگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی کی طرف بڑھنے والا ہاتھ توڑ دیں گے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔
اسلام آباد میں دھرنے یا جلسے کی اجازت نہیں دی جائے گی: وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعے کو میڈیا سے گفتگومیں کہا ہے کہ کسی کو اسلام آباد میں جلسے یا دھرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، نقصان کے ذمہ دار وہ لوگ ہوں گے جو دھاوا بولنے آ رہے ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں جلسے یا جلوس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے عدالتی حکم پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا: ’سب نے اب تک اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ دیکھ لیا۔ عدالت نے واضح طور پر لکھا ہے کہ کسی جلسے یا جلوس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ہم قانون کی پاسداری کو یقینی بنائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے مہلت کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ دھاوا بولنے والوں کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔
بشریٰ بی بی کے دعوے اور الزامات شرمناک ہیں: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے جمعے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا کہ بشریٰ بی بی کی جانب سے اپنے شوہر عمران خان کی حکومت کے خاتمے میں مبینہ غیر ملکی سازش کے حوالے سے کیے گئے دعوؤں اور الزامات شرمناک ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کا بیان سنجیدہ معاملہ ہے جس کا تقاضہ ہے جنرل (ریٹائرڈ) باجوہ خود اس کی تردید کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ’دوست ممالک میں ہمارے 28 لاکھ افراد کام کرتے ہیں، ایسی سیاسی پستی پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی۔ جس ملک کا نام لیا گیا اس سے گھڑیاں لے کر کاروبار کیا۔‘
پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ، احتجاج اور جلسوں پر پابندی
پنجاب حکومت نے جمعے کو صوبے بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفیکیشن جاری کیر دیا ہے جس کے بعد صوبے میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، ریلیاں، دھرنوں اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔
دفعہ 144 ہفتہ 23 نومبر سے پیر 25 نومبر تک 3 دن کے لیے نافذ کی گئی ہے۔
بیان توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، سعودی عرب کی قیادت سے عزت و احترام کے تعلقات تھے: شیخ وقاص اکرم
پاکستان تحریک انصاف کے مرکز سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے جمعے کو جاری ایک بیان میں کہا کہ ’ملک گیر احتجاج سے خوفزدہ مینڈیٹ چور سرکار کی جانب سے برادر اسلامی ملک کو مذموم سیاسی اہداف کے پیشِ نظر بیہودہ افواہ سازی کا وسیلہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ کے ویڈیو پیغام کے ’ایک مخصوص حصے کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے اور اس کی بنیاد پر ریاستی وسائل کے بل بوتے پر میڈیا و سوشل میڈیا پر بیانیہ بنانے کی کوششوں کا واحد مقصد پاکستان کے سفارتی مفادات کو داؤ پر لگا کر اپنی گرتی ہوئی ساکھ اور سرکار کو سہارا دینا ہے۔
’بانی چیئرمین عمران خان کے بطور وزیراعظم ہمارے عزیز دوست برادر اسلامی ملک سعودی عرب کی قیادت خصوصاً ولی عہد عزت مآب جناب محمد بن سلمان سے نہایت عزت اور احترام کے تعلقات تھے جن میں گرمجوشی ہمیشہ باقی رہے گی۔‘
بنوں میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن، تین عسکریت پسند مارے گئے: پاکستان فوج
پاکستان فوج کی جانب سے جمعے کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعے کی صبح بنوں میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن میں تین عسکریت پسند مارے گئے جبکہ دو زخمی ہو گئے۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ آپریشن کے دوران اسلحہ اور بارود برآمد ہوا اور مذکورہ عسکریت پسند ’سکیورٹی فورسز اور شہریوں کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے۔‘
جنرل باجوہ کے قریبی ذرائع کی بشریٰ بی بی کے الزامات کی تردید: جنگ اخبار
معروف پاکستانی اردو اخبار جنگ نے جنرل (ر) باجوہ کے قریبی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی حالیہ ویڈیو میں لگائے گئے الزامات کو ’سختی سے مسترد‘ کر دیا ہے۔
جنگ اخبار کے سینیئر صحافی انصار عباسی کے مطابق انہیں قمر جاوید باجوہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کے الزامات سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں۔
انصار عباسی کے مطابق ’قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ میں خانہ کعبہ جا کر قسم کھانے کو تیار ہوں کہ بشریٰ بی بی کی باتیں جھوٹ پر مبنی ہیں۔ دورے کے بعد میرے پاس کوئی کالز نہیں آئیں اور نہ ہی ایسے کسی واقعے کی حقیقت ہے۔‘
بشریٰ بی بی کا بیان
بشریٰ بی بی نے جمعرات کو اپنے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ جب عمران خان مدینہ ننگے پاؤں گئے تھے تو واپسی پر جنرل قمر جاوید باجوہ کو کالز آنا شروع ہوئیں اور انہیں کہا گیا کہ ’یہ آپ کس شخص کو لے کر آئے ہیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہیں۔‘
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ ’یہ بات عمران خان نے آج تک کسی کو نہیں بتائی، اگر یہ بات غلط ہو تو باجوہ اور ان کے خاندان کو پوچھیں۔ باجوہ اور باجوہ کے خاندان نے یہ باتیں کسی کو بتائیں تھیں جو خان تک پہنچیں تھی۔
’اداروں نے بھی خان کو بتایا تھا کہ اصل کہانی یہ ہے۔‘
بشریٰ بی بی نے کہا کہ تب سے ان کے خلاف منفی پروپیگنڈا شروع کیا گیا۔
سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پر سیاست قابل افسوس ہے: نائب وزیراعظم
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کے سعودی عرب کے بارے میں بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ’سیاسی پوائنٹ سکورنگ‘ کے لیے سعودی عرب کا نام لینا افسوس ناک ہے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جمعرات کی رات جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب قریبی دوست اور بھائی ہیں، جن کے تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہا، ’ہم سعودی عرب کی ترقی اور خوشحالی کے سفر کی بے حد قدر کرتے ہیں، اور پاکستانی قوم اپنے ان قریبی تعلقات پر فخر محسوس کرتی ہے، جو ہر طرح کے حالات میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔‘
ڈپٹی وزیراعظم نے ان تبصروں کو ’سیاسی پوائنٹ سکورنگ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے الزامات مایوسی کی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوں نے تمام سیاسی قوتوں سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرنے سے باز رہیں۔
بشریٰ بی بی کے الفاظ کو توڑ مروڑ پیش کیا گیا، سعودی عرب کا ذکر نہیں کیا: زلفی بخاری
پاکستان تحریک انصاف کے انٹرنیشنل میڈیا کے ترجمان ذلفی بخاری نے جمعرات کو ایکس پر ایک پوسٹ پر کہا کہ بشریٰ بی بی کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی انتہائی مایوس کن کوشش بالکل ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ’عمران خان، بشریٰ بی بی اور پاکستانی عوام کا سعودی عرب اور اس کی بصیرت افروز قیادت کے ساتھ جتنا قریبی تعلق ہے، اس سے زیادہ کسی کے ساتھ نہیں۔‘
زلفی بخاری نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ بشریٰ بی بی کا اشارہ جنرل باجوہ اور ان کے ساتھیوں کی تعصب پر مبنی سوچ کی طرف تھا جو عمران خان کے روایتی لباس شلوار قمیص پہننے اور بشریٰ بی بی کے حجاب کرنے پر اعتراض کرتے تھے۔ ’ان کا خیال تھا کہ ایسا لباس پہن کر شریعت کا نفاذ پاکستان میں ممکن ہو گا، جو ایک محدود اور تعصب پر مبنی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بشریٰ بی بی نے کسی بھی صورت میں سعودی عرب کا ذکر نہیں کیا اور نہ ہی ان کا کوئی اشارہ اس جانب تھا۔ ’یہ شرمناک کوشش پاکستان کے عوام کے جوش و جذبے کو متاثر نہیں کر سکتی، جو 24 تاریخ کو گلیوں میں دیکھنے کو ملے گا۔‘