انڈیا کی راج دھانی دہلی کے اسمبلی انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکمراں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ہفتے کو سرکاری نتائج کے مطابق 27 سال میں پہلی بار سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔
بی جے پی نے 70 رکنی اسمبلی میں 47 نشستیں حاصل کیں جس میں انڈیا کا 20 ملین لوگوں کا دارالحکومت یعنی دہلی بھی شامل ہے۔
عام آدمی پارٹی، جو کہ 2015 سے نئی دہلی پر حکومت کر رہی تھی، نے 22 نشستیں جیتیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق، ایک باقی نشست کے نتائج کا اعلان ہونا باقی ہے۔
بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس مسلسل تیسری بار تمام نشستوں پر ہار گئی۔
عام آدمی پارٹی کے بانی اور لیڈر اروند کیجریوال اور ان کے نائب، منیش سسودیا، اپنی سیٹوں سے محروم ہو گئے حالانکہ ان کی پارٹی نے اپنی فلاحی پالیسیوں اور انسداد بدعنوانی کی تحریک کے ساتھ وسیع حمایت حاصل کی تھی۔
کیجریوال نے ایک ویڈیو بیان میں بی جے پی کو اس کی جیت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا، ’ہم عوام کے مینڈیٹ کو بڑی عاجزی کے ساتھ قبول کرتے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ بی جے پی اپنے انتخابی وعدوں کو پورا کرے گی۔
کیجریوال نے کہا، ’ہم نے گزشتہ 10 سال میں صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کے میدان میں بہت کام کیا ہے۔‘ ہم نہ صرف ایک تعمیری اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے بلکہ عوام کے درمیان رہیں گے اور ان کی خدمت کرتے رہیں گے۔
جب ووٹوں کے نتائج آنے لگے اور زیادہ تر ایگزٹ پولز نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت کی پیشین گوئی کی تو پارٹی کے جھنڈے اور مودی کے پوسٹر لہراتے ہوئے، بی جے پی کے حامیوں نے دہلی میں اس کے ہیڈ کوارٹر کے باہر نعرے لگائے اور رقص کیا۔
بی جے پی کے امیت شا، جو بھارت کے طاقتور وزیر داخلہ ہیں، نے کہا کہ ان کی پارٹی کی جیت اس بات کی علامت ہے کہ ’لوگوں کو ہر بار جھوٹ سے گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت میں بی جے پی تمام وعدوں کو پورا کرتے ہوئے نئی دہلی کو دنیا کا نمبر ایک دارالحکومت بنائے گی۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہماری جیت وزیر اعظم مودی کے ترقی کے وژن پر لوگوں کے اعتماد کی علامت ہے۔
اس جیت کو بی جے پی کے لیے ایک بڑے قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جب وہ گزشتہ سال کے قومی انتخابات میں اپنے طور پر اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی لیکن اتحادی شراکت داروں کے ساتھ مل کر حکومت بنائی۔
بی جے پی نے پچھلے سال شمالی ہریانہ اور مغربی مہاراشٹرا ریاستوں میں دو ریاستی انتخابات جیت کر تھوڑا بہت کھویا ہوا مقام حاصل کیا تھا۔
انتخابات سے پہلے، مودی کی پارٹی نے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار متوسط طبقے پر انکم ٹیکس میں کمی کر دی، جو اس کے اہم ووٹنگ بلاکس میں سے ایک ہے۔
انتخابی مہم کے دوران، مودی اور کیجریوال دونوں نے سرکاری سکولوں کی بحالی اور غریب خواتین کو دو ہزار روپے سے زیادہ ماہانہ وظیفہ کے ساتھ مفت صحت خدمات اور بجلی فراہم کرنے کی پیشکش کی۔
وفاقی تحقیقاتی اداروں کا غلط استعمال
اروند کیجریوال کو پچھلے سال پارٹی کے دو اہم رہنماؤں کے ساتھ شراب تقسیم کرنے والے سے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی سازش کا حصہ ہیں۔
سپریم کورٹ نے کیجریوال اور دیگر وزرا کو ضمانت پر رہا کرنے کی اجازت دے دی۔ کجریوال نے بعد میں چیف منسٹر کا عہدہ اپنی سب سے سینئر پارٹی لیڈر آتشی کو چھوڑ دیا جنہوں نے ہفتے کو اپنی سیٹ جیت لی۔
حزب اختلاف کی جماعتوں نے کجریوال کی گرفتاری کی بڑے پیمانے پر مذمت کی، اور الزام لگایا کہ مودی حکومت سیاسی مخالفین کو ہراساں کرنے اور کمزور کرنے کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے قومی انتخابات سے قبل حزب اختلاف کی اہم شخصیات کے متعدد چھاپوں، گرفتاریوں اور بدعنوانی کی تحقیقات کی طرف اشارہ کیا۔
انتخابات کا دن کیسا رہا
دہلی اسمبلی انتخابات میں 60.42 فیصد رائے دہندگی (ووٹر ٹرن آوٹ) ریکارڈ کی گئی۔ ووٹوں کی گنتی ہفتہ کی صبح سات بجے شروع ہوگی اور شام چھ بجے تک ختم ہونے کا وقت مقرر کیا گیا۔
انتخابی کمیشن کی ویب سائٹ پر صبح ساڑھے دس بجے تک کے نتائج کے مطابق بی جے پی 19 نشستیں جیت کر آگے جبکہ عام آدمی پارٹی 11 کے ساتھ پیچھے تھی۔
انتخابی اندازے کیا تھے؟
زیادہ تر ایگزٹ پولز نے دہلی میں بی جے پی کی آسانی سے جیت کی پیش گوئی کی تھی، جس میں پی مارک پیپلز پلس، جے وی سی پول، پیپلز انسائٹ اور چانکیہ سٹریٹیجی شامل ہیں۔ دریں اثنا، ماٹریز نے دہلی میں ایک معلق اسمبلی کی پیش گوئی کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مائنڈ بلنک اور وی پریزیڈ واحد ایگزٹ پول تھے جن میں اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کی زبردست جیت کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
ان ایگزٹ پولز پر مسلسل ردعمل آ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں عام آدمی پارٹی کی باغی راجیہ سبھا ایم پی سواتی مالی وال نے ایک بیان میں کہا کہ دہلی کے لوگ بہت سمجھ دار ہیں۔ انہوں نے بہت غور و فکر کے بعد ووٹ دیا ہے۔ ’ایگزٹ پول کبھی صحیح اور کبھی غلط ہوتے ہیں۔ یہ کبھی بہت ہی قریبی مقابلہ ہوتا ہے۔‘
اہم مقابلے
سابق وزیر اعلی اروند کجریوال نے نئی دہلی سیٹ سے بی جے پی کے پرویش ورما اور کانگریس کے سندیپ دکشت کے خلاف انتخاب لڑا۔ عام آدمی پارٹی کی امیدوار اور دہلی کی وزیر اعلی ٰ آتیشی نے کالکاجی حلقہ سے کانگریس لیڈر الکا لامبا اور بی جے پی کے رمیش بدھوری کا مقابلہ کیا۔
جنگ پورہ نشست سے عام آدمی پارٹی کے منیش سسودیا کا مقابلہ بی جے پی کے ترویندر سنگھ مرواہ اور کانگریس کے فرہاد سوری سے تھا۔ عام آدمی پارٹی کے سینیئر رہنما ستیندر جین نے شکور بستی سے بی جے پی کے کرنیل سنگھ کے خلاف مقابلہ کیا۔
کیا عام آدمی پارٹی کی ہیٹ ٹرک ہوگی یا بی جے پی کی تاریخی واپسی ہوگی؟
اگر بی جے پی جیت جاتی ہے تو یہ تاریخ کا ایک تاریخی لمحہ ہوگا کیونکہ پارٹی 27 سال کے انتظار کے بعد دہلی میں اقتدار میں واپس آئے گی۔
عام آدمی پارٹی کے لیے 2025 کے دہلی انتخابات میں جیت اروند کیجریوال کی حکمراں پارٹی کی ہیٹ ٹرک ہوگی۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو کم از کم 36 نشستیں جیتنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج سے قبل 19 گنتی مراکز کے لیے 10,000 پولیس اہلکاروں کے ساتھ تین سطح پر سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، جن میں ہر مرکز میں دو نیم فوجی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
نتائج انڈین الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوں گے۔ eci.gov.in اور results.eci.gov.in
اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی نے تمام نشستوں پر انتخاب میں حصہ لیا ہے اور اسے اپنے گورننس ٹریک ریکارڈ اور فلاحی اقدامات پراعتماد ہے۔ دوسری جانب بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کو ’بدعنوان‘ ظاہر کرنے کے لیے میڈیا پر مہم چلائی ہے۔
تیسری بڑی جماعت کانگریس کو بہتر کارکردگی کی امید ہے، جو گذشتہ دو انتخابات میں ایک بھی نشست حاصل کرنے میں کامیاب نہیں رہی ہے۔