انڈی ان کیمپس: صحافتی اخلاقیات اور غیر جانبدارانہ رپورٹنگ پر ایک سیشن

سیشن میں طلبہ کی ایک بڑی تعداد شریک تھی جن کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا ایک طاقت ور ذریعہ اظہار ہے، جو ہمیں اس وقت آواز اٹھانے میں مدد دیتا ہے جب روایتی میڈیا ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ 

انڈپینڈنٹ اردو کے زیر اہتمام پاکستان کی جامعات میں صحافت کے طلبہ کے لیے شروع کیے گئے پروگرام ’انڈی ان کیمپس‘ کے تحت بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی لاہور میں ماڈل کمیونی کیشن اینڈ میڈیا سٹڈیز کے شعبے میں صحافتی اخلاقیات  اور معیار پر گفتگو کی گئی۔

اس موقعے پر انڈپینڈنٹ اردو کے ایڈیٹر ان چیف بکر عطیانی نے اپنے ذاتی تجربات اور دیگر میڈیا اداروں کی مثالوں کے ذریعے طلبہ کو آگاہی فراہم کی۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ غزہ جنگ کے دوران مغربی میڈیا کی جانبدارانہ رپورٹنگ کا حوالے دیتے ہوئے طالب علموں کو غیر جانبدارانہ رپورٹنگ کے اصولوں کو واضح کیا۔

جس کے بعد سوال و جواب کا سیشن ہوا۔ 

سیشن میں طلبہ کی ایک بڑی تعداد شریک تھی جن کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا ایک طاقت ور ذریعہ اظہار ہے، جو ہمیں اس وقت آواز اٹھانے میں مدد دیتا ہے جب روایتی میڈیا ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ 

طلبہ نے اس بات پر زور دیا کہ سوشل میڈیا کا محفوظ اور ذمہ دارانہ استعمال ضروری ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خبر پڑھنے یا شیئر کرنے سے پہلے یہ یقینی بنانا چاہیے کہ وہ درست اور مستند ہے یا کسی خاص مقصد کے تحت پھیلائی جا رہی ہے۔

صدیمہ شاہ اور فرح شاہ کا کہنا تھا کہ غیر تصدیق شدہ خبریں پھیلانا غلط معلومات کے فروغ کا سبب بن سکتا ہے، جس سے عوام گمراہ ہو سکتے ہیں، لہٰذا سوشل میڈیا پر دستیاب معلومات کی تصدیق اور تنقیدی جائزہ لینا ناگزیر ہے۔

ایک اور طالب علم علی شان رضا نے کہا کہ انڈپینڈنٹ اردو کی جانب سے انٹرن شپ کا موقع ان طلبہ کے لیے ایک قیمتی تجربہ ہوگا جو اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد عملی صحافتی میدان میں قدم رکھنے کے خواہاں ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس