رات 10 بج کر 30 منٹ
پاکستانی وزیر خارجہ کا روسی ہم منصب کو فون، خطے کی صورت حال پر گفتگو
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ٹیلی فون پر گفتگو میں انڈیا کے بے بنیاد الزامات اور اشتعال انگیز بیانات کو مسترد کر دیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے بیان کے مطابق اسحاق ڈار نے روسی وزیر خارجہ کو خطے میں حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا۔
انہوں نے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر معطل کرنے کی انڈین کارروائی کی مذمت کی۔
اسحاق ڈار نے علاقائی امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے زور دیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے۔
انہوں نے ایک بین الاقوامی، شفاف اور آزادانہ تحقیقات کی پیشکش بھی کی۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسائل کے حل کے لیے سفارت کاری کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف کو تحمل سے کام لیتے ہوئے تصادم سے بچنا چاہیے۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور روس کے تعلقات میں مثبت رجحان پر بھی تبادلہ خیال کیا اور تمام شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اے پی پی
شام 5 بج کر 50 منٹ
پاکستان کا اقوام متحدہ میں مندوب کو سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرنے کے اقدامات کی ہدایت
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے کو ہدایت کی ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
وزارت خارجہ نے آج ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نے باضابطہ طور پر خطے کی تازہ ترین صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو انڈیا کے جارحانہ اقدامات، اشتعال انگیزی اور اشتعال انگیز بیانات سے آگاہ کرے گا۔
پاکستان خصوصی طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے انڈیا کے غیر قانونی اقدام کو اجاگر کرے گا۔
پاکستان واضح کرے گا کہ کس طرح ہندوستان کے جارحانہ اقدامات جنوبی ایشیا اور خطے سے باہر امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
شام پانچ بج کر 15 منٹ
انڈین جارحیت کا روایتی اور غیر روایتی ہتھیاروں سے جواب دیں گے: روس میں پاکستانی سفیر
روس میں پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی نے پاکستان نے انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں کہا کہ ان کا ملک ’روایتی اور غیر روایتی (جوہری) ہتھیار‘ دونوں استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔
اتوار کو روسی نشریاتی ادارے آر ٹی نیوز کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا ’اس بار ہم جواب دیں گے اور پوری طاقت سے جواب دیں گے۔‘
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر انڈین فوج نے پاکستان پر حملہ کیا تو پاکستان شدید ردعمل دے گا۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ اگر انڈیا نے پاکستان کی آبی فراہمی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی تو اس پر بھی ردعمل دیا جائے گا۔
جمالی نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ’قابل اعتماد انٹیلیجنس‘ ہے جس کے مطابق انڈیا پاکستان پر ’جلد حملہ‘ کر سکتا ہے۔
’کچھ دیگر لیک شدہ دستاویزات بھی موجود ہیں جن میں پاکستان کے کچھ مخصوص علاقوں پر حملے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ سب ہمیں اس جانب اشارہ دیتا ہے کہ حملہ ہونے والا ہے اور یہ قریب ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا کوئی منظرنامہ بنتا ہے تو پاکستان ’مکمل طاقت‘ سے جواب دے گا۔
جمالی کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگر انڈیا پاکستان کا پانی روکنے کے لیے کوئی ڈھانچہ تعمیر کرتا ہے تو اس پر حملہ کیا جائے گا۔
خواجہ آصف نے کہا تھا کہ ’یہ پاکستان کے خلاف جارحیت ہو گی۔ اگر وہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے حصے کے دریاؤں پر اس طرح کی کوئی تعمیری کوشش بھی کرے گا تو پاکستان اس ڈھانچے کو تباہ کر دے گا۔‘
دن چار بج کر 15 منٹ
خلیج تعاون کونسل کا پاکستان اور انڈیا کے درمیان فوری مذاکرات پر زور
خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سیکریٹری جنرل جناب جاسم محمد البدیوی نے جنوبی ایشیا میں بگڑتی ہوئی سکیورٹی صورت حال پر رکن ممالک کی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحمل، بات چیت کو ترجیح دینے اور پاکستان اور انڈیا کے درمیان فوری مذاکرات کی بحالی پر زور دیا ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی، جس کے نتیجے میں درجنوں بے گناہ افراد جان سے گئے اور زخمی ہوئے۔
بیان کے مطابق جاسم محمد البدیوی نے زور دیا کہ تنازعات کے حل کے لیے پرامن ذرائع اختیار کیے جائیں، جیسا کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج ہے تاکہ خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے دہشت گردی کی ہر شکل اور ہر صورت کو مسترد کرنے کے حوالے سے کونسل کے اصولی اور ٹھوس مؤقف کا اعادہ کیا۔
اسی تناظر میں انہوں نے جموں و کشمیر کے مسئلے کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق عالمی برادری کی کوششوں کو مزید مؤثر بنانے کی رکن ریاستوں کی اپیل کو دہرایا۔
دن 1 بج کر 15 منٹ
ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی پیر پانچ مئی کو پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔
ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان کے دورے کے دوران عباس عراقچی پاکستان کے اعلیٰ حکام سے خطے کی حالیہ صورت حال پر بات چیت کریں گے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی رواں ہفتے ہی انڈیا کا سرکاری دورہ بھی کریں گے۔
تاہم تاحال پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
دن 11 بجے
انڈین پرچم بردار بحری جہازوں کا پاکستانی بندرگاہوں پر داخلہ بند
پاکستان نے انڈین پرچم بردار بحری جہازوں کا پاکستانی بندرگاہوں پر داخلہ فوری طور پر بند کر دیا ہے۔
وزارت بحری امور کے پورٹس اینڈ شپنگ ونگ کی جانب سے ہفتے کو جاری ہونے والے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہمسایہ ملک کے ساتھ حالیہ بحری صورت حال کے پیشِ نظر، پاکستان اپنی بحری خودمختاری، معاشی مفاد اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے فوری طور پر اقدامات کر رہا ہے۔
بیان کے مطابق ان اقدامات کے تحت ’انڈین پرچم بردار جہازوں کو کسی بھی پاکستانی بندرگاہ پر آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ پاکستانی پرچم بردار جہاز کسی انڈین بندرگاہ پر نہیں جائیں گے۔
’کسی بھی قسم کے استثنیٰ یا نرمی کا جائزہ ہر کیس کی بنیاد پر لیا جائے گا اور فیصلہ کیا جائے گا۔‘
دن 10 بج کر 55 منٹ
خطے کی صورت حال: پاکستانی وزیر داخلہ آج خلیجی ممالک کے دورے پر روانہ
پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی آج (اتوار کو) خلیجی ممالک کے دوروں کے پہلے مرحلے میں اتوار کو ایک دن کے لیے عمان کے دارالحکومت مسقط پہنچے ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مسقط پہنچنے پر وزیر داخلہ محسن نقوی کا عمان کے سیکرٹری داخلہ خالد بن ہلال بن سعود البوسیدی اور عمان میں پاکستان کے سفیر سید نوید صفدر بخاری سمیت دیگر شخصیات نے خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر سیکرٹری داخلہ خالد بن ہلال بن سعود البوسیدی نے محسن نقوی سے ملاقات میں کہا کہ ’عمان آمد پر آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔‘
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ’عمان کے ساتھ انسداد منشیات اور انسداد انسانی سمگلنگ کے ضمن میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔‘
اس دورے کے دوران وزیر داخلہ محسن نقوی عمان کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے جن میں وہ خطے کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں عمان حکومت کو پاکستان کے موقف سے آگاہ کریں گے۔
صبح 9 بج کر 15 منٹ
وزیر اطلاعات اور ڈی جی آئی ایس پی آر آج سیاسی قائدین کو بریفنگ دیں گے
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف اتوار کو تمام سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کو موجودہ قومی سلامتی کی صورت حال پر اہم بیک گراؤنڈ بریفنگ دیں گے۔
یہ بریفنگ پاکستان اور انڈیا کے درمیان موجودہ قومی سلامتی کی صورت حال اور اس کے مضمرات کے حوالے سے ہو گی۔
صبح 8 بج کر 15 منٹ
یورپی ممالک کی پہلگام حملے کی آزادانہ تحقیقات کی پاکستانی تجویز کی حمایت
سوئٹزرلینڈ اور یونان نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں گذشتہ ماہ سیاحتی مقام پر ہونے والے فائرنگ کے واقعے کی آزادانہ تحقیقات سے متعلق پاکستان کی تجویز کا خیرمقدم کیا ہے۔
دفتر خارجہ نے ہفتہ کو بتایا کہ سوئس حکومت نے شفاف تحقیقات میں معاونت کی پیشکش بھی کی ہے۔
پہلگام میں22 اپریل کو ایک مشہور سیاحتی مقام پر حملے میں 26 افراد کی جان گئی۔ انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا جسے اسلام آباد نے بارہا مسترد کیا۔
حملے کے بعد دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا اور انڈیا نے تجارت و جہاز رانی پر پابندیاں عائد کر دیں اور سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا۔
پاکستان نے اس واقعے کی غیر جانب دار اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ کسی بھی فوجی کارروائی کی صورت میں مؤثر جواب دیا جائے گا، اگرچہ اسلام آباد کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا۔
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے سوئٹزرلینڈ اور یونان کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور اس صورت حال پر اپنے ملک کا مؤقف پیش کیا۔
دفترِ خارجہ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں سوئٹزرلینڈ کے وزیر خارجہ ایگنازیو کاسس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ نے ’امن کے لیے پاکستان کے عزم کو سراہا اور تحقیقات سے متعلق اس کی تجویز کی حمایت کی۔‘
بیان کے مطابق، دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والے رابطے کے بعد کاسس نے کہا کہ ’سوئٹزرلینڈ غیر جانب دار تحقیقات میں معاونت کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے اور مناسب طریقہ کار تلاش کرنے کے لیے تیار ہے۔‘
ایک اور سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق یونان کے وزیر خارجہ جارج جیراپتریتس نے بھی پاکستان کی غیر جانب دار تحقیقات کی تجویز کا خیرمقدم کیا اور کشیدگی سے بچنے اور علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے تحمل کی اہمیت پر زور دیا۔
ایک روز قبل، اسحاق ڈار نے یورپی یونین کی خارجہ امور کی اعلیٰ نمائندہ کایا کالاس سے گفتگو کی، جنہوں نے جنوبی ایشیا کے دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان علاقائی امن و استحکام کے لیے بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستانی نائب وزیر اعظم نے تینوں یورپی عہدے داروں کو بتایا کہ اسلام آباد، انڈیا کے الزامات اور یک طرفہ اقدامات، جیسے سندھ طاس معاہدے کی معطلی، کو مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے انڈیا کے اس فیصلے کو کہ معاہدے کو ’معطل رکھا جائے‘ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔
پاکستان اور انڈیا کشمیر کے مسئلے پر کئی جنگیں لڑ چکے ہیں، جس پر دونوں ممالک مکمل دعویٰ کرتے ہیں لیکن اسے جزوی طور پر کنٹرول کرتے ہیں۔ پہلگام حملے کے بعد مزید کشیدگی کے خدشات کے پیش نظر یہ تازہ سفارتی روابط سامنے آئے۔