پاکستان کی قیادت میں کام کرنے والے کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 کی انسداد قزاقی پر مرکوز بین الاقوامی نیول آپریشن ’سی سپرٹ‘ 26 اپریل کو کامیابی سے مکمل ہو گئی۔
پاکستان نیوی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق یہ آپریشن کمبائنڈ میری ٹائم فورسز کے تحت منعقد ہوا جس میں بحرین، برازیل، جاپان، اردن، کویت، عمان، پاکستان، کوریا، سعودی عرب، سپین، تھائی لینڈ، ترکی اور برطانیہ نے اس میں شمولیت کی۔
اس آپریشن میں چھ ممالک کے بحری جہازوں اور فضائی ذرائع نے حصہ لیا جب کہ یورپی نیول فورسز کے آپریشن اٹلانٹا نے بھی تعاون فراہم کیا۔
بیان کے مطابق آپریشن کا مقصد صومالیہ کے ساحل، خلیج عدن اور شمالی افریقہ اور جزیرہ نما عرب کے درمیان سکوٹرا گیپ میں بحری قزاقی اور مسلح ڈکیتی کی روک تھام تھا۔
اس دوران پاکستان، جاپان، کوریا، ترکی، سپین اور جبوتی نے اپنے بحری و فضائی اثاثے تعینات کیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
21 اپریل جاپان کی میری ٹائم سیلف ڈیفنس شپ، پاکستان نیوی کے جہاز حنین اور جمہوریہ کوریا کی نیوی کے جہاز نے جاپانی سمندری نگرانی طیارے پی تھری سی کے ساتھ مشترکہ مشقوں میں حصہ لیا۔ ان مشقوں میں ہیلی کاپٹر ویسٹ بورڈ سرچ اینڈ سیزر اور وی بی ایس ایس کے علاوہ دیگر حکمت عملی پر مبنی مشقیں شامل تھیں جن کا مقصد انسداد قزاقی کی صلاحیتوں اور باہمی ہم آہنگی کو بہتر بنانا تھا۔
بعد ازاں شریک بحری جہازوں نے اپنے اپنے علاقوں میں انسداد قزاقی گشت کا آغاز کیا جبکہ جاپانی پی تھری سی طیارے نے مکمل آپریشن کے دوران انٹیلیجنس اور نگرانی کی ذمہ داری نبھائی۔
22 اپریل کو پاکستان نیوی کے جہاز حنین نے ایرانی کشتی الیاسر کو طبی امداد فراہم کی جو دو ماہ سے تقریباً 600 ناٹیکل میل ساحل سے دور سمندر میں موجود تھی۔ علاوہ ازیں، جبوتی کوسٹ گارڈ اور نیوی کے گشتی کشتیوں نے 22 اور 23 اپریل کو دو غیر قانونی تارکین وطن کی کشتیوں کو روکا۔
بیان کے مطابق آپریشن ’سی اسپرٹ‘ نے انسداد قزاقی، سمندری سلامتی اور بین الاقوامی بحری تعاون کے لیے اجتماعی عزم کی عکاسی کی۔ اس آپریشن کے دوران قزاقوں کے خلاف مؤثر روک تھام، بحری کمیونٹی کو اعتماد کی فراہمی، اور شراکت داروں کے ساتھ روابط کا ہدف حاصل کیا گیا۔