پاکستان اور انڈیا کے درمیان کئی روز کی کشیدگی اور فوجی جھڑپوں کے بعد فائر بندی کی صورت حال پر انڈپینڈنٹ اردو کی اپ ڈیٹس
شام 9 بج کر 50 منٹ پر
انڈیا کے 5 نہیں بلکہ 6 جنگی طیارے گرائے: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے انڈیا کے پانچ نہیں بلکہ چھ جنگی طیارے گرائے ہیں جن میں تین فرانسیسی ساختہ رفال طیارے بھی شامل ہے۔
پاکستان کے کامرہ ایئر بیس پر پاکستان فضائیہ کے افسروں اور جوانوں سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ’انڈیا نے اپنی برتری بنانے کے لیے دنیا بھر سے اربوں ڈالر کا اسلحہ خریدا لیکن ہمارے شاہینوں نے صرف ایک رات میں دشمن کے ایسے دانت کھٹے کیے کہ یہ رہتی دنیا یاد رکھے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ہمارے شاہینوں نے چند گھنٹوں میں دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا اور افواج نے اپنی صلاحیتوں سے پوری دنیا کو حیرت زدہ کر دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ دنیا نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے عزم اور ٹیکنالوجی میں انڈیا پر سبقت لی اور حمکت سے دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔ پاکستان کی جوابی اور بھرپور کارروائی نے خطے میں طاقت کے توازن کو ایک بار پھر قائم کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد مودی حکومت نے طاقت کے گھمنڈ میں پاکستان کی شفاف تحقیقات کی پیشکش کو رد کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف کھلی جارحیت کا مظاہرہ کیا اور ننھے بچوں کی جان لی جب کہ انڈیا خود پاکستان میں ’دہشت گردی‘ کی پشت پناہی کرتا رہا ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مکتی باہنی سے لے کر جعفر ایکسپریس حملے تک انڈیا نے پاکستان میں دہشت گردی کے منصوبے بنائے ہیں۔
انہوں نے کہا خطے میں امن اور دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے تو مل کر بیٹھنا ہو گا، انڈیا کے ساتھ مذاکرات ہوئے تو اس میں کشمیر پر بھی بات ہو گی۔
شام 9 بج کر 40 منٹ پر
پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات اور معاملات صرف دوطرفہ ہوں گے: انڈین وزیر خارجہ
انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ انڈیا کے تعلقات اور معاملات ’صرف دو طرفہ‘ ہوں گے۔
نئی دلی میں ایک تقریب کے بعد ذرائع ابلاغ کے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انڈین وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے کئی سالوں سے قومی اتفاق رائے ہے اور اس اتفاق رائے میں ’بالکل کوئی تبدیلی‘ نہیں آئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پہلگام حملے کے قصورواروں کو جوابدہ ٹھہرانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور سات مئی کی صبح ’ہم نے آپریشن سندور کے ذریعے انہیں جوابدہ ٹھہرایا۔‘
انڈیا نے سات مئی کو پاکستان میں مختلف مقامات پر کئی حملہ کیے تھے جس کے بارے میں انڈیا کا دعوی ہے کہ وہ ’دہشت گروں‘ کے ٹھکانے تھے جبکہ پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ عوامی مقامات پر کیے گئے تھے جن میں خواتین اور بچوں کی بھی جانیں گئی ہیں۔
انڈین حملوں کے جواب میں پاکستان نے آٹھ، نو اور 10 مئی کو بھارتی فوجی اڈوں پر حملے کیے تھے۔
10 مئی کو فریقین کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان بات چیت کے بعد فوجی کارروائیوں کو روکنے کا معاہدہ ہوا جو کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت پر ہوا تھا۔
انڈین وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’میرے نزدیک چیزیں بالکل واضح ہیں۔ لہٰذا میں اس موقع سے اپنے موقف کو واضح کرتا ہوں۔ ایک، جہاں پاکستان کا تعلق ہے، ہمارے تعلقات، ان کے ساتھ ہمارے معاملات دو طرفہ اور صرف دو طرفہ ہوں گے۔‘
جے شنکر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ ’بہت واضح‘ کردیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ کوئی بھی بات چیت ’صرف دہشت گردی‘ پر ہوگی۔
’پاکستان کے پاس دہشت گردوں کی فہرست ہے، جنہیں حوالے کرنے کی ضرورت ہے۔ انہیں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو بند کرنا ہے، وہ جانتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا ہے۔‘
جے شنکر نے کہا کہ نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ ’بات چیت کے لیے تیار‘ ہے کہ دہشت گردی پر کیا کیا جانا ہے۔
انڈین وزیر خارجہ جے شنکر کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ معطل ہے اور یہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک اسلام آباد ’سرحد پار دہشت گردی‘ کو ختم نہیں کر دیتا۔
انڈیا کے وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند دن قبل ہی پڑوسی ممالک کے درمیان فائر بندی ہوئی ہے۔
شام 6 بج کر 54 منٹ پر
16 مئی کو یوم تشکر منایا جائے گا، توپوں کی سلامی سے دن کا آغاز ہوگا: عطا تارڑ
پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ جمعہ 16 مئی 2025 کو ملک بھر میں یوم تشکر منایا جائے اور دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہوگا۔
سرکاری ٹی وی پر اپنے بیان میں جمعرات کو عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ’جمعہ 16 مئی کو اللہ کا شکر ادا کرنے کا دن ہے کہ اس نے معرکہ حق میں جو تاریخی کامیابی عطا فرمائی آپریشن بنیان مرصوص میں اس کا شکر ادا کرنے کا دن ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جمعے کو ’ہم اپنے شہدا کو یاد کریں گے اللہ کی بارگاہ میں سجدہ شکر بجا لائیں گے، فجر کے بعد دعاؤں کا سلسلہ شروع ہوگا۔ جمعے کے اجتماعات میں ملک و قوم اور افواج پاکستان کے لیے دعائیں کی جائیں گی۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ’پورے ملک میں مختلف مقامات پر پرچم کشائی ہوگی۔ یادگار شہدا پر حاضری دی جائے گی اور ان کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا، مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈ کی تبدیلی کی تقریب بھی ہوگی۔‘
عطااللہ تارڑ نے بتایا کہ ’کل ایک مرکزی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوگی جس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور بری بحری اور فضائیہ کے سروسز چیفس شرکت کریں گے اور تمام وفاقی وزرا اس میں شریک ہوں گے۔‘
انہوں نے پوری پاکستانی قوم سے اپیل کی کہ وہ جمعے کو اپنے گھروں پر پاکستانی پرچم لہرائیں اور شام کو چراغاں کریں۔
سہہ پہر 4 بج کر 45 منٹ پر
پاکستان اور انڈیا کے درمیان سکیورٹی اہلکاروں کا تبادلہ ہوا: سیکریٹری خارجہ پاکستان
پاکستان کی سیکریٹری خارجہ، آمنہ بلوچ نے غیر ملکی سفارت کاروں کو بتایا ہے کہ پاکستان اور انڈیا نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر ایک دوسرے کے سکیورٹی اہلکاروں کا تبادلہ کیا ہے جو حالیہ کشیدگی کے دوران حراست میں لیے گئے تھے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق جمعرات کو اسلام آباد میں قائم سفارتی مشنوں کو پاکستان اور انڈیا تعلقات میں حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے سفارتی کور کو 10 مئی 2025 کو اعلان کردہ جنگ بندی کے نفاذ اور پیش رفت سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ جذبہ خیر سگالی کے طور پر، پاکستان اور انڈیا نے گذشتہ روز ایک دوسرے کی تحویل میں پاکستان رینجرز اور انڈین بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کا تبادلہ کیا ہے۔
انہوں نے جنگ بندی کے حصول میں تعمیری کردار ادا کرنے پر دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا۔
’نئے معمول‘ کے قیام کے بارے میں انڈیا کے بے بنیاد دعووں کے تناظر میں، پاکستان کی سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے زور دیا کہ دو طرفہ تعلقات میں واحد ’نارمل‘ خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام ہے۔
انہوں نے تنازعات اور تنازعات پر پرامن بقائے باہمی، مذاکرات اور سفارت کاری کی پاکستان کی ترجیح پر زور دیا۔
دوپہر 12 بج کر 28 منٹ پر
عالمی جوہری ایجنسی پاکستان کے ہتھیاروں کا کنٹرول سنبھالے: انڈیا
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کا کنٹرول سنبھالے، انڈین وزیر دفاع
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کا کنٹرول سنبھالنا چاہیے۔
تاہم پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی نگرانی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کو دینے سے متعلق انڈیا کے وزیر دفاع کے اس بیان کی اسلام آباد نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے بیانات نہ صرف غیر ذمہ دارنہ ہیں بلکہ یہ انڈیا کی ’مایوسی‘ کو ظاہر کرتے ہیں۔
راج ناتھ سنگھ نے یہ بیان ایک ایسے وقت دیا ہے جب چند روز قبل ہی پاکستان اور انڈیا کے درمیان امریکہ کی ثالثی سے سیز فائر ہوا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق انہوں نے کہا: ’میں یہ سوال دنیا کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں... کیا پاکستان کا جوہری ذخیرہ محفوظ ہے؟‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بھارتی زیر انتظام کشمیر میں ایک فوجی اڈے پر جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’پاکستان کے جوہری ذخیرے کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی نگرانی میں لانا چاہیے۔‘
انڈین ایکسپریس کے مطابق وزیر دفاع جمعرات کو سری نگر پہنچے تاکہ انڈیا کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں مجموعی سکیورٹی صورت حال اور اپنی مسلح افواج کی جنگی تیاریوں کا جائزہ لے سکیں۔ انہوں نے سری نگر کی بادامی باغ چھاؤنی میں انڈین فوج کے جوانوں سے خطاب کیا۔
گذشتہ روز کے حالات جاننے کے لیے یہاں کریں۔