پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جمعرات کو ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں متحرک ’انڈین حمایت یافتہ دہشت گرد پراکسیوں‘کی سرکوبی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا اعادہ کیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جمعرات کو فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی زیر صدارت 270ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔
کانفرنس کے شرکا نے کہا کہ ’بلوچستان کے ضلع خضدار میں دہشت گرد انہ حملہ انڈیا کی پشت پناہی سے چلنے والی پراکسیز کے ذریعے کی گئی۔‘
پاکستان فوج کے مطابق بدھ کو بلوچستان کے شہر خضدار میں آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) کی ایک بس کو ’انڈیا کی معاونت‘ سے شدت پسندوں نے نشانہ بنایا تھا، جس میں چار بچوں سمیت چھ اموات ہوئی تھیں۔ تاہم نئی دہلی نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی زیر صدارت ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پہلگام واقعے کی آڑ میں کی جانے والی جارحیت کی ناکامی پر انڈیا پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے خفیہ منصوبے پر عملد درآمد کر رہا ہے۔‘
فورم نے کہا ہے کہ ’انڈیا ایک جانب خود کو دہشت گردی کا شکار ظاہر کرتا ہے، جبکہ درحقیقت وہ خود دہشت گردی کا مرتکب اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے پراکسیوں کا استعمال انڈیا کا وطیرہ رہا ہے۔‘
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس کے شرکا نے ’خطے میں پائیدار امن کے لیے بین الاقوامی برادری کی فوری توجہ اور مؤثر مداخلت کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ساتھ ہی شرکا نے یہ بھی کہا کہ ’طاقت کے استعمال اور دھمکی آمیز رویے کے ذریعے پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔‘
فورم نے آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کا اعزاز ملنے پر مبارک باد بھی پیش کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اندرونی استحکام کو یقینی بنانے اور قومی سرحدوں کو محفوظ بنانے میں پاکستان فوج کے کلیدی کردار پر اعتماد کا اظہار کیا اور اس سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’ہم بیرونی جارحیت، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جاری اپنی مشترکہ جدوجہد میں عوام کے اعتماد اور امیدوں پر پورا اترنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘