پاکستانی حکام کے مطابق ملک میں گذشتہ منگل سے ہونے والی بارشوں اور سیلاب سے اموات کی تعداد 51 تک پہنچ گئی ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق سب سے زیادہ اموات صوبہ خیبر پختونخوا میں ہوئیں جن کی تعداد 22 ہے۔
گذشتہ ہفتے سوات میں 17 رکنی خاندان کے 13 افراد سیلابی ریلے میں بہہ کر موت کے منہ چلے گئے تھے۔
صوبہ پنجاب میں آفات صوبائی ادارے ’پی ڈی ایم اے‘ کے مطابق صوبے میں بارشوں اور اس سے جڑے واقعات میں 18 افراد کی جان گئی۔
خبر رساں ادارے (اے پی) نے وفاقی اور صوبوں یں آفات سے نمٹنے کے اداروں کے حوالے سے کہا ہے کہ سندھ میں سات اور بلوچستان میں چار افراد کی جان گئی۔
سیاحوں کی اموات کے بعد سوات سمیت خیبر پختونخوا کے کئی اضلاع میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری pic.twitter.com/jeLAP6zP8e
— Independent Urdu (@indyurdu) June 30, 2025
پاکستان میں محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال مون سون کے دوران معمول سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔
پنجاب میں مون سون اور اس کے نقصانات
پنجاب میں وقت سے پہلے شروع ہونے والی مون سون بارشوں میں 18 افراد کی جان گئی اور 57 زخمی ہو چکے ہیں۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ترجمان چوہدری مظہر حسین نے انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار فاطمہ علی کو بتایا کہ ’مون سون کا آغاز 25 جون سے ہوا تھا اور اب تک پنجاب کے مختلف علاقوں میں 18 اموات سامنے آئی ہیں جبکہ 27 گھر متاثر ہوئے اور 57 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
’جان سے گئے افراد میں 11 بچے، تین خواتین اور سات مرد شامل ہیں۔‘
پی ڈی ایم اے نے مون سون میں ہونے والے نقصانات کی ایک فیکٹ شیٹ بھی جاری کی ہے جس کے مطابق زیادہ اموات کچے مکانات، خستہ عمارتوں و چھتوں کے گرنے کے باعث ہوئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فیکٹ شیٹ کے مطابق خانیوال اور اوکاڑہ میں آسمانی بجلی گرنے سے دو شہریوں کی موت واقع ہوئی، منڈی بہاوالدین میں دو بچے بجلی کا کرنٹ لگنے کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ ’پنجاب میں مون سون بارشوں کا پہلا سپیل یکم جولائی تک جاری رہے گا۔‘
’پنجاب کے تمام دریاؤں اور بیراجز میں پانی کا بہاؤ فی الحال نارمل سطح پر ہے، جبکہ ممکنہ سیلابی خطرے کے پیشِ نظر پی ڈی ایم اے کے انتظامات مکمل ہیں۔‘
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد اور گوجرانولہ میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔ انہوں نے بڑے شہروں کی انتظامیہ کو ہنگامی صورت حال کے پیش نظر الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے دریاؤں نہروں اور برساتی نالوں میں نہانے پر مکمل پابندی عائد ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں سخت ایکشن لیا جائے گا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے پیر کو وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات کے مطابق پی ڈی ایم اے پنجاب ویئر ہاؤس لاہور میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر فلڈ فائٹنگ سازو سامان کی تقریب بھی منعقد کی جس میں عرفان کاٹھایا نے بتایا کہ ریسکیو اداروں کو فلڈ فائٹنگ سے متعلق ضروری سامان اور معاونت فراہم کی جارہی ہے۔