پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ہفتے کو صوبے بھر میں آندھی، طوفان اور بارش سے 13 افراد جان سے گئے جبکہ 92 زخمی ہوئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے ہفتے کو جاری کیے جانے والے بیان میں صوبہ بھر میں آندھی اور طوفان کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق جان سے جانے والوں میں راولپنڈی سے ایک، جہلم سے تین، شیخوپورہ سے ایک، ننکانہ صاحب سے ایک، لاہور سے تین، سیالکوٹ سے ایک اور میانوالی سے ایک شہری شامل ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق اموات کی بڑی وجہ بوسیدہ عمارتوں کا گرنا اور غیر محفوظ مقامات پر موجودگی بتائی گئی ہے۔
طوفان سے متعدد کچے اور بوسیدہ مکانات بھی متاثر ہوئے ہیں جبکہ لاہور میں درختوں اور سولر پینلز کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
انہوں نے تمام کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ریسکیو اداروں کو الرٹ رہنے کا حکم بھی دیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کے مطابق صوبائی کنٹرول روم سمیت تمام اضلاع کے ایمرجنسی آپریشن سینٹرز فعال کر دیے گئے ہیں اور کنٹرول روم میں صورت حال کی مانیٹرنگ 24 گھنٹے جاری ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ خراب موسم کی وارننگز پر عمل کریں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور بجلی کے کھمبوں یا لٹکتی تاروں سے دور رہیں۔
والدین سے خاص طور پر کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بوسیدہ عمارتوں کے قریب نہ جانے دیں۔ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
اپریل کی ژالہ باری اور طوفانی بارشوں سے نقصان
پاکستان کے بالائی علاقوں میں اپریل کے وسط میں آنے والے شدید طوفان، بارش اور ژالہ باری کے نتیجے میں شہریوں اور کسانوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
محکمہ موسمیات اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق، اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت کئی شہروں میں اچانک موسم کی شدت نے معمولاتِ زندگی کو درہم برہم کر دیا تھا
اور 19 اپریل کو جاری رہنے والے موسمی سلسلے کے دوران شدید ژالہ باری، تیز ہوائیں اور بارش نے درجنوں گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، جبکہ متعدد درخت گرنے سے سڑکیں بلاک ہو گئی تھیں۔
ماہر موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں ایسی ژالہ باری گذشتہ 10 سالوں میں نہیں دیکھی گئی ہے۔
تازہ طوفان اور بارش کے دوران اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے مطابق درختوں کے گرنے اور بجلی کی تاریں ٹوٹنے سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، یہ طوفانی سلسلہ مغربی ہواؤں کے زیر اثر تھا جس نے خیبر پختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان، پوٹھوہار ریجن اور بالائی پنجاب کو بھی متاثر کیا۔
محکمہ موسمیات اور این ڈی ایم اے نے ممکنہ مزید ژالہ باری، آندھی اور شدید بارشوں کے پیش نظر شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی۔