عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے سعودی عرب کے شہر مدینہ کو دوسری بار ’ہیلتھی سٹی‘ یعنی صحت مند شہر قرار دیا ہے، جس کے بعد مدینہ مشرق وسطیٰ کا دوسرا بڑا صحت مند شہر بن گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی سخت شرائط میں سے 80 نکات پر پورا اترنے کے بعد مدینہ کو یہ درجہ دیا گیا ہے۔
سرٹیفکیٹ دینے کی تقریب مدینہ میں منعقد ہوئی جس میں مدینہ ریجن کے گورنر شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز کو یہ اعزاز سعودی وزیر صحت فہد الجلجل نے پیش کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس موقعے پر مدینہ ریجن کے میئر اور مدینہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او فہد البلیہشی بھی شریک تھے۔
شہزادہ سلمان بن سلطان کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ مدینہ کو دوبارہ صحت مند شہر کا درجہ ملنا سعودی قیادت کے اس وژن کی عکاسی ہے جو انسان مرکز ترقی اور شہری علاقوں میں معیارِ زندگی کو بہتر بنانے پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدینہ شہری اور صحت کے شعبے میں مسلسل تبدیلیوں کے سفر پر ہے جو اسے علاقائی اور عالمی سطح پر ایک ترقیاتی ماڈل بنا رہا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت کی شرائط میں پارکس، واکنگ ٹریکس، پرائمری ہیلتھ کیئر مراکز اور سکولوں کے ذریعے صحت کے فروغ جیسے نکات شامل ہیں۔
مدینہ اور جدہ کے علاوہ عالمی ادارۂ صحت نے سعودی عرب کے 14 دیگر شہروں کو بھی ’صحت مند شہر‘ قرار دیا ہے، جن میں طائف، تبوک، الدرعیہ، عنیزہ، جلاجل، المندق، الجموم، ریاض الخبراء اور شرورہ شامل ہیں۔
حکام کے مطابق یہ توسیع وژن 2030 کے اہداف کے تحت صحت مند اور پائیدار شہری ترقی کے لیے مختلف اداروں کے درمیان مربوط حکمتِ عملی اور تعاون کی مثال ہے۔