غزہ میں انسانی بحران ناقابل برداشت ہوتا جا رہا ہے: پاکستانی مندوب

پاکستانی مندوب نے کہا کہ غزہ اور فلسطین میں بنیادی انسانی اصول پامال ہو رہے ہیں، ’سلامتی کونسل کو تماشائی‘ بنے رہنے کے بجائے عملی اقدام کرنا ہو گا۔

23 جون 2025 کو نیویارک میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے (اقوام متحدہ میں پاکستان کا مستقل مشن/ ایکس)

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ اور فلسطین سے متعلق اجلاس میں غزہ اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی جارحیت پر ایک مرتبہ پھر شدید تنقید کرتے ہوئے فوری فائر بندی اور انسانی امداد کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے غزہ کی صورت حال کو ’انسانی المیہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد 2334 پر عمل درآمد میں ناکامی نہ صرف امن کے امکانات کو خطرے میں ڈال رہی ہے بلکہ اقوام متحدہ کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں ’چونکا دینے والی اور ناقابل برداشت‘ صورت حال ہے، جہاں بچے غذائی قلت سے مر رہے ہیں، اور 500 سے زائد افراد صرف امداد حاصل کرنے کی کوشش میں مارے جا چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستانی مندوب نے اسرائیل کی طرف سے امداد کی تقسیم کے لیے بنائے گئے ’نئے عسکری نظام‘ کو غیر انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کو بلا رکاوٹ رسائی دی جائے تاکہ فوری طور پر غذائی، طبی اور انسانی ضروریات پوری کی جا سکیں۔

سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں، غیر قانونی بستیوں کی توسیع اور آبادکاروں کے تشدد سے سات اکتوبر 2023 سے اب تک 949 فلسطینوں کی جان چکی ہے جن میں 200 سے زائد بچے شامل ہیں، جبکہ 40 ہزار سے زیادہ افراد کو جبراً بے دخل کیا گیا، جو 1967 کے بعد سب سے بڑا انخلا ہے۔

انہوں نے پانچ اہم نکات پر زور دیا:

1.    غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں فوراً بند کی جائیں۔

2.    انسانی امداد پر تمام پابندیاں بغیر شرط کے ختم کی جائیں۔

3.    عرب لیگ اور او آئی سی کے تعمیر نو منصوبے کے لیے عالمی حمایت حاصل کی جائے۔

4.    قرارداد 2334 پر عملی اور وقت مقررہ بنیادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

5.    دو ریاستی حل کے لیے ایک قابلِ اعتبار سیاسی عمل فوری شروع کیا جائے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور کے 80 سال مکمل ہونے کے باوجود غزہ اور فلسطین میں بنیادی انسانی اصول پامال ہو رہے ہیں، اور ’سلامتی کونسل کو تماشائی‘ بنے رہنے کے بجائے عملی اقدام کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے اس مسئلے کا حل نکالنا ناگزیر ہے۔ ’الزام دوسروں پر ڈالنا فریب دہی کے مترادف ہے۔ اب وقت ہے کہ عملی، ٹھوس اور معتبر اقدامات کیے جائیں تاکہ مشرق وسطیٰ میں ایک منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے ہماری اجتماعی وابستگی کو ثابت کیا جا سکے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا