پیر کو انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان کھیلے جانے والے لارڈز ٹیسٹ کے آخری دن میچ کا فیصلہ عجیب و غریب انداز سے ہوا جب انڈین بلے باز محمد سراج انگلش سپنر شعیب بشیر کی ایک آسان سی گیند پر بدقسمتی سے بولڈ ہو گئے جب گیند لڑھکتی ہوئی آہستگی سے وکٹوں میں جا لگی۔
اس طرح سیریز میں انگلینڈ کو ایک کے مقابلے پر دو فتوحات کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔
انڈیا کو میچ کی آخری اننگز 193 کا بظاہر آسان ہدف ملا تھا، مگر یہ ہدف ان کے لیے پہاڑ جیسا ثابت ہوا۔ میچ کے پانچویں دن دونوں ٹیموں کے پاس جیتنے کے یکساں مواقع تھے، مگر انڈین بلے باز دباؤ کا سامنا نہ کر سکے اور یک بعد دیگرے آؤٹ ہوتے چلے گئے۔
انڈیا کی طرف سے صرف آل راؤنڈر رویندرا جڈیجا نے شاندار اننگز کھیلتے ہوئے ناقابلِ شکست 61 رنز بنائے۔ ان کے بعد دوسرا بڑا سکور کے ایل راہل کا تھا جنہوں نے 39 رنز بنائے۔
انڈیا کی اننگز کا آغاز مایوس کن رہا، جب اوپنر یشسوی جیسوال بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔ کپتان شبھمن گل اور پنت نو نو، جب کہ ریڈی 13 رنز بنا سکے۔
انگلینڈ کی جانب سے جوفرا آرچر اور کپتان بین سٹوکس نے تین تین وکٹیں حاصل کیں، جب کہ کارس نے دو وکٹیں لیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پہلی اننگز میں دونوں ٹیمیں 387 رنز بنا کر برابر تھیں۔ میچ کے نمایاں سکورر انڈیا کے جو روٹ اور انڈیا کی جانب سے کے ایل راہل رہے، جنہوں نے سینچریاں سکور کیں۔
انڈیا ایک موقعے پر شکست کے دہانے پر پہنچ گیا تھا جب 112 پر اس کی آٹھ وکٹیں گر چکی تھیں، مگر پھر جڈیجا نے ٹیم کو سہارا دیا اور آخر تک ڈٹے رہے۔
جڈیجا کو کرس ووکس کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا، مگر انہوں نے ریویو لے کر فیصلے کو بدلوا لیا۔
جڈیجا نے 150 گیندوں پر اپنی نصف سینچری مکمل کی۔
صبح کے سیشن میں انگلینڈ نے چار وکٹیں حاصل کر کے میچ پر اپنی گرفت مضبوط کر لی۔ پہلے جوفرا آرچ نے رشبھ پنت کو بولڈ کر دیا، اس کے بعد بین اسٹوکس نے کے ایل راہل کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا، جو اس وقت 39 رنز پر کھیل رہے تھے۔
واشنگٹن سندر بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے، جب آرچر نے اپنی ہی گیند پر دائیں جانب ڈائیو لگا کر ایک شاندار کیچ تھاما۔
دونوں ٹیموں کے درمیان اگلا میچ مانچسٹر میں کھیلا جائے گا۔