کراچی: ڈینٹل کالج کی طالبہ کا بٹیر پالنے کے شوق سے کمرشل فارمنگ تک کا سفر

بختاور راشد نے کہا کہ شروع میں جب انہوں نے بٹیر کے انڈے ہیچ کرنا شروع کیے تو بہت سے انڈے خراب ہو گئے، مگر بعد میں انہوں نے انکیوبیٹر کی مدد سے انڈے ہیچ کرنا سیکھ لیا۔

کراچی کے بقائی ڈینٹل کالج کے بی ڈی ایس شعبے کی طالبہ بختاور راشد نے بٹیر پالنے کے شوق کو باقاعدہ فارمنگ میں تبدیل کر دیا ہے جسے وہ کمرشل بنیادوں پر کر رہی ہیں۔

بختاور راشد کے مطابق ایک سال قبل کسی جاننے والے نے ان کی والدہ کو بٹیر کا جوڑا تحفے میں دیا تھا جو ان کی والدہ نے انہیں دے دیے۔ کچھ عرصے میں انہیں پالنے کا شوق ہو گیا، مگر جب بٹیر نے انڈے دینا شروع کیے تو انہوں نے اپنے گھر پر ان کی کمرشل فارمنگ شروع کر دی۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بختاور راشد نے کہا کہ شروع میں جب انہوں نے بٹیر کے انڈے ہیچ کرنا شروع کیے تو بہت سے انڈے خراب ہو گئے، مگر بعد میں انہوں نے انکیوبیٹر کی مدد سے انڈے ہیچ کرنا سیکھ لیا۔

ان کا کہنا ہے کہ اب انہوں نے اپنے گھر کی چھت پر بڑے پنجرے رکھے ہیں، جن میں بڑی تعداد میں بٹیر پال رکھے ہیں، اور وہ چوزوں کو بڑا کرکے مارکیٹ میں فروخت کرتی ہیں۔

ڈینٹل کالج کی طالبہ بختاور راشد کہتی ہیں کہ ’کوئل یا بٹیر ایک اچھا پرندہ ہے، جسے لوگ گھر میں پالتو پرندے کے طور پر بھی رکھتے ہیں۔ بٹیر کے اندوں سے چوزے 16 سے 18 دن میں نکل آتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’چوزے کی زندگی کے پہلے سات دن بہت اہم ہوتے ہیں۔ اس عرصے میں نازک چوزوں کی اگر بہتر دیکھ بھال کی جائے تو اس عرصے کے بعد یہ برے حالات میں جی لیتے ہیں۔‘

وہ مزید بتاتی ہیں کہ ’یہ سخت جان پرندہ ہے، اگر آپ نے وقت پر انہیں کھانا نہ بھی دیا تو یہ برداشت کر لیتے ہیں۔ بٹیر کی فارمنگ میں بہت کم سرمایہ درکار ہوتا ہے۔ ان کی خوراک پر اتنا خرچ نہیں آتا اور یہ پرندے تھوڑی سے جگہ میں پالے جاسکتے ہیں۔

’اس لیے یہ ایک اچھا کاروبار ہے۔ کوئی بھی اپنے گھر میں بٹیر پال کر لاکھوں روپے ماہوار کما سکتا ہے۔ بٹیر کے چوزوں کو فروخت کرنے کے لیے اس کا وزن 100 گرام کے تناسب سے دیکھا جاتا ہے۔ 100 گرام کا ایک چوزا کراچی میں ایک ہزار روپے میں فروخت ہوتا ہے۔‘

بختاور کے مطابق ’اگر کوئی فرد اپنے گھر پر ایک ہزار بٹیر پالے تو مہینے میں 20 سے 30 لاکھ روپے کماسکتا ہے۔ بٹیر پالنے کے لیے زیادہ جگہ بھی درکار نہیں ہے۔ تھوڑی سی جگہ میں بہت سے پرندے ایک ساتھ پالے جاسکتے ہیں۔‘

بٹیر ایک چھوٹا سا پرندا ہے، جو عام طور پر کھیتوں میں پایا جاتا ہے جس کا کا گوشت کھایا بھی جا سکتا ہے۔

بختاور راشد کے مطابق پاکستان کے دیگر شہروں کی طرح کراچی میں بھی گھروں پر بٹیر کی فارمنگ بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے، اور وقت گزرنے کے ساتھ خواتین میں بٹیر کی کمرشل فارمنگ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ کئی خواتین بٹیر کی فارمنگ سے اچھا کاروبار کررہی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل