پاکستان کے وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے جمعرات کو بتایا کہ حکومت کی درخواست پر ’دہشت گرد تنظیموں‘ کے ڈیڑھ سو سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے نمائندگان سے ایک ملاقات کے دوران طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے گذشتہ چھ ماہ کے دوران سماجی رابطے کی ویب سائٹس کو ہزاروں اکاؤنٹس بلاک کرنے کی درخواست کی۔
انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کے ایک سوال پر کہ پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی مدد سے کون سے دہشت گرد حملے ہوئے؟ کہا ’تقریباً ہر دہشت گرد حملے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو استمعال کیا جاتا ہے۔‘
انہوں نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس حملے کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ ’سوشل میڈیا پلیٹ فارمز دہشت پھیلانے کا بڑا ذریعہ ہیں۔‘
گذشتہ برس وفاقی وزیر برائے ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ ’پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ ’پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور دہشت گردی میں بہتر ٹیکنالوجی استعمال ہو رہی ہے۔‘
دنیا کے کئی دیگر ممالک کی طرح پاکستان کو بھی عسکریت پسندی کا طویل عرصے سے سامنا ہے۔ حکومت ان شدت پسند گروپوں سے نمٹنے کی کوشش جہاں مختلف علاقوں میں فوجی کارروائیوں کے ذریعے کر رہی ہے وہیں انٹرنٹ پر بھی یہ جنگ لری جا رہی ہے۔
طلال چوہدری نے مزید کہا کہ گذشتہ چھ ماہ میں حکومت پاکستان کی درخواست پر ’دہشت گرد تنظیموں‘ کے 181 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بند کیا گیا۔
انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’اب تک 2417 اکاؤنٹس کو بلاک یا بند کرنے کی درخواستیں زیر التوا ہیں جبکہ 1161 درخواستیں مسترد کی گئی ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
طلال چوہدری نے کہا کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے آپریٹرز سے ’دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے‘ چلائے جانے والے اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کی درخواست کی جاتی ہے۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف عقیل ملک نے کہا کہ حکومت پاکستان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے درخواست کرے گی کہ وہ بہتر رابطے کے لیے پاکستان میں اپنے دفاتر کھولیں۔
عقیل ملک کے مطابق ’کالعدم دہشت گرد تنظیمیں نہ صرف وٹس ایپ کے ذریعے کام کر رہی ہیں بلکہ وہ نئے اراکین کو تعینات کرنے میں بھی سرگرم ہیں۔
’یہ پروپیگنڈا اور مختلف معلومات کو پھیلانے میں سرگرم ہیں جو حقیقت میں غلط ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک ہفتے میں کل481 مختلف سماجی رابطے کے پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹس کا پتہ لگایا جن کا تعلق مبینہ طور پر مختلف دہشت گرد تنظیموں سے ہے۔
عقیل ملک کے مطابق ’ہم نے اس مسئلے کو مختلف پلیٹ فارمز کے ساتھ اٹھایا جن پر یہ دہشت گرد تنظیمیں موجود ہیں تاکہ وہ اس سے متعلق ضروری کارروائی شروع کر سکیں۔‘