ایلون مسک نے پیر کو کہا کہ ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ الیکٹرانکس ان کی کمپنی ٹیسلا کو اگلی نسل کی AI6 چپس فراہم کرے گی۔
یہ اعلان جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ کے اس بیان کے بعد سامنے آیا جس میں اس نے 16.5 ارب امریکی ڈالر کے ایک معاہدے کا اعلان کیا تھا۔
سام سنگ نے پیر کو بتایا کہ اس نے ایک آٹھ سالہ معاہدہ کیا ہے۔ تاہم اس نے اپنے ریگولیٹری فائلنگ میں مؤکل کا نام نہیں لیا، صرف اتنا کہا کہ یہ ایک ’بڑی عالمی کمپنی‘ ہے۔
یہ شراکت داری گذشتہ جمعرات سے مؤثر ہوئی ہے اور 2033 کے اختتام تک جاری رہے گی۔
مسک نے ایکس پر لکھا ’سام سنگ کا نیا بڑا ٹیکساس پلانٹ ٹیسلا کی اگلی نسل کی AI6 چِپ کی تیاری کے لیے مخصوص ہو گا۔ اس کی تزویراتی اہمیت کو کم نہیں سمجھا جا سکتا۔‘
انہوں نے مزید کہا ’سام سنگ نے ٹیسلا کو مینوفیکچرنگ کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد دینے کی اجازت دی ہے، جو اس معاہدے کا ایک اہم نکتہ تھا۔‘
مسک نے کہا ’میں ذاتی طور پر فیکٹری لائن پر جاؤں گا تاکہ ترقی کی رفتار تیز کی جا سکے۔‘
انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ سام سنگ کا ٹیکساس پلانٹ ’میرے گھر سے زیادہ دور نہیں، جو اسے مزید آسان بناتا ہے۔‘
یہ معاہدہ سام سنگ کی جانب سے 2024 کے لیے متوقع سالانہ فروخت کا تقریباً 7.6 فیصد بنتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اگرچہ مسک نے مؤکل کے طور پر ٹیسلا کا اعلان کر دیا ہے، لیکن سام سنگ نے رازداری کا حوالہ دیتے ہوئے اس کی تصدیق سے انکار کیا۔
یہ معاہدہ سام سنگ کے لیے ایک بڑا فائدہ بن سکتا ہے کیونکہ کمپنی کو اپنی فاؤنڈری (چِپ بنانے کے ٹھیکیداری نظام) کے شعبے میں مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اس دوڑ میں SK hynix اور تائیوان کی TSMC سے پیچھے ہے، جہاں جدید مصنوعی ذہانت کے چپس کی تیاری جاری ہے۔
سام سنگ الیکٹرانکس، جنوبی کوریا کے سب سے بڑے خاندانی کنٹرول والے گروپ ’سام سنگ گروپ‘ کی فلیگ شپ کمپنی ہے، جو ایشیا کی چوتھی بڑی معیشت پر حاوی ہے۔
اس مہینے سام سنگ نے کہا کہ اسے توقع ہے کہ اس کا آپریٹنگ منافع پچھلے سال کے مقابلے میں 56 فیصد اور گذشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 31 فیصد کم ہو جائے گا، جس کی وجہ اس کے سیمی کنڈکٹر شعبے میں کمی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس زوال کی بڑی وجہ اس کی فاؤنڈری سرگرمیوں میں کمزوری ہے، جن میں کمپنی دیگر کمپنیوں کے ڈیزائن کردہ چپس کو معاہدے کے تحت تیار کرتی ہے۔