پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) نے عروج بٹ کو مردوں کی انڈر 17 قومی ٹیم کے لیے پہلی خاتون ٹیم مینیجر مقرر کیا ہے۔
فیڈریشن کے مطابق یہ فیصلہ کھیلوں میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کی خاطر کیا گیا۔
فیڈریشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ عروج بٹ ملکی فٹ بال کی تاریخ میں قومی اور بین الاقوامی دونوں سطح پر اس طرح کے اہم عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔
عروج بٹ نے اپنے عہدے پر فائز ہونے کے بعد انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا: ’میں گذشتہ تین برس سے سیف گارڈنگ آفیسر کے طور پر پی ایف ایف کے ساتھ کام کر رہی ہوں، ایشین فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) اور ساؤتھ ایشین فٹ بال فیڈریشن (ایس اے ایف ایف) سے بچوں کی حفاظت اور بہبود میں متعدد سرٹیفیکیشنز بھی کر چکی ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلی خاتون ہیں جو مردوں کی ٹیم کے ساتھ مقرر کی گئی ہیں۔
بقول عروج بطور مینیجر انہیں کھلاڑیوں، فیڈریشن اور کوچز کے درمیان رابطہ کاری کرنا ہوتی ہے۔ ’انہیں (کھلاڑیوں کو) کھیل سے متعلق ضروری اشیا کیسے مہیا کرنی ہیں، انہوں نے آف دا فیلڈ اور آن فیلڈ کھیلنا ہے اسے کیسے لے کر چلنا ہے، ان کی صفائی ستھرائی، ان کے رہنے کا، آنے جانے اور سفر کے انتظام کی ذمے داری مجھ پر ہو گی۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کی دماغی، جسمانی اور جذباتی سپورٹ کے لیے مجھے بطور سیف گارڈ آفیسر بھی ان کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔‘
عروج نے بتایا: ’میرے پاس لڑکوں کی انڈر 17 ٹیم ہے اور اس عمر کے بچے تھوڑے شرارتی ہوتے ہیں، میں نے چونکہ پہلے ان کے ساتھ بطور سیف گارڈنگ آفیسر کام کیا ہے، اس لیے اتنا مشکل نہیں ہوگا۔ ہاں کبھی چیلنجنگ بھی ہو جاتا ہے کیونکہ اس عمر کے بچے شرارتی بھی ہوتے ہیں معصوم بھی اور ان کی عمر بھی بڑھ رہی ہوتی ہے، ان کو سمجھانے میں زیادہ مشکل نہیں آتی کیونکہ اگر آپ ایک ماں کے طور پر یا ایک گارڈین اینجل بن کر ان کے ساتھ چلیں تو وہ آپ کے ساتھ بہت اچھے طریقے سے چلتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ ان کا تعلق ایک ایسے خاندان سے ہے جہاں کھیلوں کو ترجیح دی جاتی ہے اور ان کے خاندان نے انہیں بھی اپنا بھرپور تعاون دیا۔
اپنی تعیناتی کے حوالے سے عروج کا کہنا تھا کہ پی ایف ایف نے یہ بہت اچھا اقدام کیا ہے کہ پہلی مرتبہ لڑکیوں کو فروغ دینے کے لیے ایک لڑکی کو بطور ٹیم مینیجر تعینات کیا ہے۔
پی ایف ایف حکام کے مطابق یہ اقدام فٹ بال کے عالمی ادارے فیفا کے عالمی مقاصد، خاص طور پر انسانی حقوق، انسدادِ امتیازی سلوک اور فٹ بال گورننس میں خواتین کی شمولیت کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔
فیفا کی 2016 کی اصلاحات نے کھیل کے مستقبل کی تشکیل میں خواتین کی بھرپور شرکت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
اس حوالے سے پی ایف ایف کے صدر سید محسن گیلانی نے کہا: ’مجھے پاکستان فٹ بال کی تاریخ میں خواتین کو انتظامی کردار ادا کرتے ہوئے دیکھ کر فخر ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ان کی موجودگی مزید خواتین کو فٹ بال میں کلیدی کردار ادا کرنے کی ترغیب دے گی۔‘