امریکی صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی ٹام بیرک نے منگل کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک پریس کانفرنس کے دوران لبنانی صحافیوں کے بارے میں سخت سست الفاظ کہے جس پر انہیں لبنانی صحافیوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
ایک پریس کانفرنس میں جب صحافیوں نے بیک وقت ان سے سوال کرنا شروع کر دیے تو بیرک نے انہیں ’مہذب‘ رہنے اور ’جانوروں جیسا‘ رویہ نہ اختیار کرنے کی تاکید کی۔
بریک اپنے نائب ایلچی مورگن اورٹیگس کے ہمراہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی امریکی کوشش کے سلسلے میں بیروت میں موجود تھے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو ڈانٹا شروع کر دیا اور ان کے طرزِ عمل کو مشرقِ وسطیٰ میں موجود ’مسئلے‘ سے جوڑ دیا۔
انہوں نے کہا ’براہِ کرم، ایک لمحے کے لیے خاموش ہو جائیں۔ اور میں آپ سے کچھ کہنا چاہتا ہوں۔ اگر یہ ماحول انتشار اور جانوروں جیسا ہوتا ہے، ہم یہاں سے چلے جائیں گے۔ تو اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے تو مہذب بنیں، مہربان بنیں، رواداری دکھائیں، کیونکہ یہی مسئلہ اس خطے میں ہو رہا ہے۔‘
لبنانی برطانوی صحافی ہالا جابر نے ایکس پر لکھا، ’ٹام بیریک بیروت میں ایسے داخل ہوئے جیسے وہ کسی 19ویں صدی کے نوآبادیاتی کمشنر ہوں، لبنانی صحافیوں کو ’جانوروں جیسا‘ کہتے ہیں، ہمیں ’مہذب‘ بننے کا درس دیتے ہیں اور الزام ہمارے ’خطے‘ پر لگا دیتے ہیں۔ یہ صرف غرور نہیں بلکہ نسل پرستی ہے۔ آپ اس ملک کو نہیں چلاتے اور آپ کو اس کے لوگوں کی توہین کرنے کا حق نہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایک اور صحافی علی ہاشم نے ان تبصروں کو ’ذلت آمیز‘ قرار دیتے ہوئے کہا ’امریکی حکام لبنان میں جو تکبر دکھاتے ہیں، وہ ملک کے لیے ذلت آمیز ہے۔‘
لبنان ایک طرف اہم امریکی مدد پر انحصار کرتا ہے، دوسری طرف وہاں ملک کی سب سے طاقتور مسلح تنظیم حزب اللہ بھی موجود ہے۔
منگل کے روز لبنانی صدر جوزف عون نے صدارتی محل بعبدا میں سینیٹر لنزی گریم اور سفیر بیرک سے ملاقات کی۔
لبنانی نژاد بیرک شام کے لیے خصوصی ایلچی ہونے کے ساتھ ساتھ ترکی میں امریکہ کے سفیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے ہیں۔
وہ خود کیلی فورنیا میں پلے بڑھے ہیں لیکن ان کے دادا لبنانی مسیحی تھے جو 20ویں صدی کے شروع میں امریکہ جا بسے۔
بیرک کے ان الفاظ پر لبنانی صحافیوں نے سوشل میڈیا پر غصے کا اظہار کیا اور ان بیانات کو ’نسل پرستانہ‘ قرار دیا۔
لبنانی صدار کے دفتر نے بیرک کا نام لیے بغیر، کہا کہ وہ ’اپنے پلیٹ فارم سے اپنے ایک مہمان کی جانب سے دیے گئے بیانات پر افسوس کا اظہار کرتی ہے۔‘
بیرک ایک امریکی وفد کی قیادت کر رہے ہیں جس میں ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم، ڈیموکریٹک سینیٹر جین شاہین، کانگریس مین جو ولسن اور مورگن اورٹیگس شامل ہیں۔
امریکہ نے لبنان کو پیشکش کی ہے کہ اگر اس کی حکومت حزب اللہ کو غیر مسلح کر دے تو وہ اس کی مدد کریں گے۔ اس کے ساتھ اسرائیل بھی لبنان سے اپنی فوجیں نکال لے گا۔