اگر کوئی بدتمیزی کرے گا تو جواب ملے گا: عظمیٰ بخاری کا تنقید پر ردعمل

ترجمان حکومت پنجاب عظمی بخاری کے مطابق ان کے ریمارکس میں اشارہ عمران خان کی بیگمات سیتا وائٹ اور جمائما وغیرہ کی جانب تھا۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ زاہد بخاری اتوار 13 جولائی، 2025 کو پی ٹی وی پر پریس کانفرنس کر رہی ہیں (پی ٹی وی سکرین گریب)

پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے اپنے حالیہ متنازع بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی بدتمیزی کرے گا تو جواب بھی ضرور ملے گا۔

گذشتہ دنوں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے جاپان دورے کے دوران ان کے ملبوسات پر سوشل میڈیا پر تبصرے اور تنقید کی گئی تھی۔

اس حوالے سے بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران عظمیٰ بخاری نے کہا تھا کہ مریم نواز کے لباس پر تنقید کرنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں، ساتھ ہی انہوں نے خواتین کے حوالے سے متنازع ریمارکس بھی دیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کیا مریم نواز کی کوئی ذاتی زندگی نہیں؟ کیا وہ اپنی مرضی کے کپڑے نہیں پہن سکتیں؟

عظمی بخاری کی یہ گفتگو وشل میڈیا پر سخت ردعمل کا باعث بنی۔

آج انڈپینڈنٹ اردو کے رابطہ کرنے پر عظمی نے کہا کہ ان کا اپنے ریمارکس میں اشارہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی بیگمات سیتا وائٹ اور جمائما وغیرہ تھیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں یہ ریمارکس دیتے ہوئے کوئی خوشی نہیں ہوئی، لیکن ساتھ ہی سوال کیا کہ کیا مریم نواز کسی کی ماں نہیں؟ کیا مریم اورنگزیب اور وہ خود کسی کی ماں نہیں؟

انہوں نے کہا ’یہ لوگ کسی کی بھی ماں، بہن یا بیٹی پر کیچڑ اچھال سکتے ہیں لیکن جب انہیں آئینہ دکھایا جائے تو تکلیف ہوتی ہے۔ عزت کرو اور عزت کرواؤ، اگر بدتمیزی کرو گے تو جواب ضرور ملے گا۔‘

عظمیٰ بخاری کے بیان پر مختلف حلقوں کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے۔

پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کی وائس چیئرپرسن جہاں آرا وٹو نے کہا ’گذشتہ چند برسوں میں سیاسی قیادت کے خلاف اخلاق سے گرے ہوئے بیانات دینا معمول بنتا جا رہا ہے۔

’کسی رہنما کو اپنی مرضی کے کپڑے پہننے کا حق ہے، اس پر تنقید نہیں ہونی چاہیے۔ لیکن ساتھ ہی سیاسی رہنماؤں کو بھی ضبط اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے کیونکہ ان کے الفاظ نوجوان نسل پر اثر انداز ہوتے ہیں۔‘

خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم ویمن ان سٹرگل فار امپاورمنٹ (وائس) کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بشریٰ خالق نے عظمیٰ بخاری کے ریمارکس کو ’قابل مذمت‘ قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا ’ایک حکومتی ترجمان ہونے کے ناطے عظمیٰ بخاری کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے جس سے خواتین میں اضطراب پیدا ہو۔

’تاہم یہ بھی درست نہیں کہ مریم نواز یا کسی بھی سیاسی رہنما کے ذاتی لباس پر تنقید کی جائے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست