کوئٹہ میں ایف سی کے ہیڈکوارٹرز پر حملہ، 10 افراد جان سے گئے: صوبائی وزیر صحت

وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک بیان میں کہا کہ سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے خودکش حملہ آور سمیت تمام چھ عسکریت پسندوں کو مار دیا۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایف سی ہیڈکوارٹرز پر دوپہر کے قریب عسکریت پسندوں کے حملے میں صوبائی وزیر صحت  بخت محمد کاکڑ کے مطابق دو سکیورٹی اہلکاروں سمیت 10 افراد کی جان گئی۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک بیان میں کہا کہ سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے خودکش حملہ آور سمیت تمام چھ عسکریت پسندوں کو مار دیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے منگل کو ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ خودکش حملے کے بعد دیگر عسکریت پسند عمارت میں داخل ہونا چاہتے تھے لیکن انہیں سکیورٹی فورسز نے اس کوشش میں کامیاب نہیں ہونے دیا۔

عینی شاہدین کے مطابق زوردار دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آواز بھی سنی گئی جبکہ پولیس اور ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نے بیان میں کہا کہ ایف سی کے بہادر جوانوں نے ’خودکش بمبار سمیت چھ دہشت گردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔‘
 

سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان وسیم بیگ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ شعبہ حادثات میں 30 زخمیوں کو لایا گیا جنہیں ابتداٸی طبی امداد کی فراہمی کے بعد مزید علاج کے لیے ٹراما سینٹر منتقل کر دیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محکمہ صحت بلوچستان نے ایک بیان میں کہا کہ صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ اور سیکریٹری صحت بلوچستان مجیب الرحمن نے  دھماکے کے پیشں نظر کوٸٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ایک بیان میں کہا کہ کوئٹہ میں حملے کے بعد سکیورٹی  فورسز نے فوری اور مؤثر ردعمل دیا۔

انہوں نے کہا کہ ’عوام اور سکیورٹی اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ بلوچستان کو پرامن اور محفوظ بنانے کے عزم پر کاربند ہیں۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ ’معصوم اور نہتے شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے عناصر کو عبرت ناک سزا دیں گے۔

بلوچستان کئی برسوں سے بدامنی کا شکار ہے اور عسکریت پسند اس صوبے کے مختلف علاقوں میں نہ صرف سکیورٹی فورسز اور سرکاری تنصیبات بلکہ عوامی مقامات کو بھی نشانہ بناتے آئے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان