غزہ کے لیے امداد لے جانے والے بحری بیڑے گلوبل صمود فلوٹیلا کی واحد باقی ماندہ کشتی جمعے کو جنگ زدہ فلسطینی علاقے کی طرف روانہ ہو گئی۔
قبل ازیں اسرائیل کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل کشتیوں کو غزہ کی جانب بڑھنے سے روکنے پر دنیا بھر میں احتجاج کیا گیا۔
گلوبل صمود فلوٹیلا جو درجنوں کشتیوں پر مشتمل امدادی سامان غزہ لے جانے والا بیڑہ ہے، گذشتہ ماہ سپین سے روانہ ہوا۔ بیڑے پر سابق پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد خان، دنیا بھر سے سیاست دان اور کارکن اور سویڈن سے تعلق رکھنے والی تحفظِ ماحول کی عالمی شہرت یافتہ کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔ یہ کشتیاں غزہ کی طرف روانہ ہوئی تھیں، جہاں اقوام متحدہ کے مطابق قحط زور پکڑ رہا ہے۔
بدھ کو اسرائیلی بحریہ نے فلوٹیلا کو روکنا شروع کیا اور اگلے دن ایک اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ کشتیوں پر سوار 400 سے زائد افراد کو ساحلی علاقے تک پہنچنے سے روک دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فلوٹیلا نے جمعے کو کہا کہ 42 کشتیاں ’غیر قانونی طور پر روکی گئیں‘ اور ان کے مسافروں کو ’غیر قانونی طور پر اغوا کیا گیا۔‘
فلوٹیلا کے ٹریکر کے مطابق اس کے بعد ’میری نٹ‘ نامی صرف ایک کشتی باقی رہ گئی جو غزہ کی اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کے بعد اپنے مشن پر آگے بڑھ رہی ہے۔
فلوٹیلا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر کہا: ’دنیا نے دیکھ لیا کہ جب عام شہری محاصرے کو چیلنج کرتے ہیں تو کیا ہوتا ہے اور پھر بھی میری نٹ سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔
’وہ پانی پر اپنی ساتھی کشتیوں کا انجام جانتی ہے۔ وہ جانتی ہے کہ آگے کیا منتظر ہے اور وہ واپس پلٹنے پر تیار نہیں۔‘
پاکستان سمیت دنیا بھر میں مظاہرین نے جمعرات کو اسرائیل کی جانب سے امدادی قافلے روکنے کی خلاف ریلیاں نکالیں اور جواب میں اسرائیل پر مزید سخت پابندیوں کا مطالبہ کیا۔
تقریباً 15 ہزار افراد نے بارسلونا میں، جہاں سے فلوٹیلا نے اپنا سفر شروع کیا، نعرے لگاتے ہوئے مارچ کیا۔ ان نعروں میں ’غزہ، تم اکیلے نہیں ہو‘، ’اسرائیل کا بائیکاٹ‘ اور ’فلسطین کی آزادی‘ شامل تھے۔
سینکڑوں افراد ڈبلن میں آئرش پارلیمنٹ کے باہر بھی جمع ہوئے، جہاں مریم مک نلی نامی خاتون، جن کی بیٹی فلوٹیلا کے ساتھ سفر کر رہی ہیں، نے کہا کہ وہ ’بہت زیادہ پریشان‘ ہیں۔
اے ایف پی کے نمائندوں کے مطابق، پیرس، برلن، دی ہیگ، تیونس، برازیل اور بیونس آئرس میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکنے کی کارروائیوں کی تعریف کی۔
انہوں نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ ’میں بحریہ کے ان سپاہیوں اور کمانڈروں کو سراہتا ہوں جنہوں نے یوم کفارہ پر اپنا مشن نہایت پیشہ ورانہ اور موثر انداز میں انجام دیا۔‘