اتوار تک امن معاہدہ قبول کریں، ٹرمپ کی حماس کو ’خمیازہ بھگتنے‘ کی دھمکی

امریکی صدر نے خبردار کیا ہے کہ ’معاہدہ طے پانے کا یہ آخری موقع ہے، جس کے بعد حماس کو ایسا خمیازہ بھگتنا ہو گا جو پہلے کبھی کسی نے نہ دیکھا ہو گا۔‘

صدر ڈونلڈ ٹرمپ 30 ستمبر، 2025 کو ورجینیا میں میرین کور بیس پر سینیئر فوجی قیادت سے خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو فلسطینی تنظیم حماس کو خبردار کیا ہے کہ وہ اتوار کو 2200 GMT (پاکستان ٹائم رات کے تین بجے) تک ان کا غزہ امن منصوبہ قبول کر لے ورنہ ’شدید نتائج‘ بھگتنے ہوں گے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر لکھا ’فلسطینی شدت پسندوں کے پاس ’اتوار کی شام چھ بجے، واشنگٹن ڈی سی کے وقت‘ تک مہلت ہے۔

’معاہدہ طے پانے کا یہ آخری موقع ہے، جس کے بعد حماس کو ایسا خمیازہ بھگتنا ہو گا جو پہلے کبھی کسی نے نہ دیکھا ہو گا۔‘

پوسٹ میں ٹرمپ نے حماس کی بقیہ فورسز پر ممکنہ حملے کے پیش نظر ’معصوم فلسطینیوں‘ کو مخصوص علاقے سے نکل کر محفوظ مقامات پر جانے کو کہا ہے۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ زیادہ تر حماس کے جنگجو ’گھیرے میں اور فوجی طور پر پھنسے ہوئے ہیں، بس میرے حکم کی دیر ہے جس کے بعد ان کی زندگیاں جلد گُل ہو جائیں گی۔

’باقیوں کے بارے میں ہم جانتے ہیں کہ وہ کہاں ہیں اور کون ہیں اور ان کو تلاش کر کے مار دیا جائے گا۔‘

انہوں نے لکھا ’میں تمام معصوم فلسطینیوں سے کہوں گا کہ وہ  فوری طور پر اس ممکنہ تباہی والے علاقے سے دور غزہ کے محفوظ حصوں میں چلے جائیں۔ ہر ایک کا خیال رکھنے کے لیے مدد کے منتظر لوگ موجود ہیں۔ خوش قسمتی سے حماس کو ایک آخری موقع دیا جا رہا ہے!‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیل کی غزہ پر دو سال سے جاری جارحیت کے بعد صدر ٹرمپ کا 20 نکاتی امن منصوبہ سامنے آیا ہے جسے وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کی حمایت حاصل ہے۔ تاہم حماس نے اس حوالے سے تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔

معاہدے میں فائر بندی، 72 گھنٹوں میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، حماس کو غیر مسلح کرنا اور غزہ سے اسرائیلی افواج کا تدریجی انخلا شامل ہے۔ 

بعد ازاں ایک عبوری انتظامیہ قائم کی جائے گی جس کی قیادت خود ٹرمپ کریں گے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ کے بڑے شہری مرکز پر ہوائی اور زمینی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں، جن کی وجہ سے لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

اقوام متحدہ نے جمعے کو دہرایا کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں اور جنوبی علاقوں کو ’موت کے مقامات‘ قرار دیا گیا ہے۔

اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے کم از کم 66,225 فلسطینی جان سے جا چکے ہیں اور اقوام متحدہ غزہ میں محکمہ صحت کے ان اعداد و شمار کو قابل اعتماد سمجھتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ