زندگی میں خوشی لانے کا سادہ سا طریقہ کیا ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طریقے کی ابتدا اس عمل سے ہوتی ہے جو آپ دوسرے لوگوں کی زندگیوں میں کرتے ہیں۔

20 جولائی 2025 کو مغربی جرمنی کے شہر ڈورٹ منڈ کے قریب ایک کھیت میں سورج مکھی کے پھول پر مسکراتا ہوا چہرہ بنا ہوا ہے (اِنا فاس بینڈر / اے ایف پی)

ایک سادہ طریقہ موجود ہے جس سے کام لے کر آپ اپنی زندگی میں خوشی لا سکتے ہیں۔ خاص طور پر انتشار اور پریشانی کے لمحات میں۔ اس طریقے کی ابتدا اس عمل سے ہوتی ہے جو آپ دوسرے لوگوں کی زندگیوں میں کرتے ہیں۔

جنوری میں اپنی ذاتی زندگی سے ’بہت مطمئن‘ محسوس کرنے والے امریکیوں کی تعداد 24 سال کی نئی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس وقت جاری کیے گئے ایک گیلپ پول کے مطابق، 44 فیصد امریکی شہریوں نے کہا کہ وہ اپنی ذاتی زندگی میں حالات جیسے بھی ہوں، ان سے ’بہت مطمئن‘ ہیں۔

گیلپ نے ایک تجزیے میں لکھا کہ ’کئی مشکل برسوں کے بعد جن میں کووڈ 19 کی وبا اور مستقل زیادہ رہنے والی قیمتیں شامل تھیں، امریکیوں کا اپنی ذاتی زندگی کے معاملے میں انتہائی اطمینان ایک چوتھائی صدی میں سب سے کم سطح تک گر گیا۔ سیاسی عدم اطمینان نے اطمینان کو مزید کم کیا، خاص طور پر رپبلکن ارکان کے لیے۔‘

مشکل وقتوں میں ہم کیا کر سکتے ہیں؟ ایک ماہرِ نفسیات نے جواب کے لیے جنریشن زی کی طرف رُخ کیا، جنہیں عام طور پر 1997 اور 2012 کے درمیان پیدا ہونے والے افراد سمجھا جاتا ہے۔

کارنیل یونیورسٹی کے ماہر نفسیات اینتھنی برو اور ان کی یونیورسٹی کی پرپز اینڈ آئیڈینٹٹی پروسیسز لیب کے محققین نے چھ سالہ پراجیکٹ پر کام کیا، جس میں یہ سوال پوچھا گیا: ’اگر کوئی آپ کو اپنی برادری میں تبدیلی لانے کے لیے چار سو ڈالر دے، تو آپ ان کا کیا کریں گے؟‘

برو اور ان کی ٹیم نے کئی برس میں ہائی سکول اور کالج کے 1000 سے زائد طلبہ کو منتخب کیا تاکہ وہ 400 ڈالر لے کر دا کنٹریبیوشن پراجیکٹ کے تحت انہیں اپنی اور اپنی کمیونٹیز کی اہمیت میں اضافہ کرنے کے لیے استعمال کریں۔

اس پراجیکٹ کے ابتدائی نتائج جو گذشتہ جمعے کو دا واشنگٹن پوسٹ کے ایک مضمون میں شائع کیے گئے، سے پتہ چلتا ہے کہ تجربے کے آغاز پر فنڈز حاصل کرنے والے اور فنڈز حاصل نہ کرنے والے افراد نے نفسیاتی پیمانوں پر ایک جیسا سکور حاصل کیا۔ ان پیمانوں میں پوشیدہ فلاح و بہبود، مقصد کا احساس، تعلق کا احساس، ضروری اور مفید محسوس کرنا اور مؤثر توازن  شامل ہیں۔ یہ توازن مثبت اور منفی جذبات کے درمیان ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیکن آٹھ ہفتے کے بعد، جو فنڈز وصول کرنے والوں کے لیے ان کی طرف سے حصہ ڈالنے کا وقت تھا، فنڈز حاصل کرنے والوں کا سکور دوسروں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ رہا۔

فنڈز حاصل کرنے والوں نے ان رقوم کو برادری کے ارکان کے لیے سینکڑوں بار کپڑے دھلوانے، اپنے سابقہ ہائی سکول کو کتابیں عطیہ کرنے، کیمپس میں ایک درخت لگانے اور ذہنی صحت کے وسائل کی ویب سائٹ بنانے کے لیے استعمال کیا۔

فنڈ لینے والے ایرک کوہٹ نامی شخص کا واشنگٹن پوسٹ میں یہ بیان شائع ہوا کہ ’میرے خیال میں میری نسل کے بہت سے لوگ میری طرح ہیں۔ فطری طور پر، ہر کوئی پیار کرنا اور پیار پانا چاہتا ہے اور میرا خیال ہے کہ یہ بات اکثر ظاہر ہوتی رہتی ہے۔‘

پراجیکٹ کے نتائج کا ابھی تک ماہرین نے جائزہ نہیں لیا اور نہ ہی شائع کیا گیا ہے، لیکن برو کا خیال ہے کہ ان کے تجربے کا اصول لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لا سکتا ہے۔

انہوں نے واشنگٹن پوسٹ کے ایک مضمون میں لکھا: ’لوگوں کو دعوت دیں کہ وہ سوچیں کہ وہ کس طرح کوئی کردار ادا کرنا چاہتے ہیں اور یہ کردار ادا کرنے میں ان کی مدد کریں۔ اس طرح وہ شخص شاید زندگی میں پہلے سے زیادہ مقصد کے احساس کے ساتھ چلے گا بہ نسبت اس کے کہ اگر وہ ایسا نہ کرتا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق