پاکستان نے جنوبی افریقہ کو پہلا ٹی ٹوئنٹی ہارنے کے بعد لگاتار دو میچوں میں شکست دے کر سیریز 1-2 سے اپنے نام کر لی ہے۔
قذافی سٹیڈیم میں ہفتے کی شب کھیلے گئے سیریز کے تیسرے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کے 140 رنز کا ہدف بابر اعظم کی نصف سنچری کی بدولت 19ویں اوور میں چھ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
بابر اعظم کی وائٹ بال فارمیٹ میں واپسی کے بعد اس سیریز کے پہلے میچ میں صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد آخری میچ میں عمدہ کھیل پیش کیا اور ایک مشکل وقت میں ٹیم کو سنبھالا۔
پچھلے میچ میں نصف سینچری سکور کرنے والے صائم ایوب ایک بار پھر بنا کوئی رن بنائے ہی پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد بابر اعظم اور صاحبزادہ فرحان نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 36 رنز بنائے۔
صاحبزادہ فرحان کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان سلمان علی آغا نے بابر اعظم کے ساتھ دیا اور ٹیم کو مشکل سے نکالا۔ دونوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 76 رنز بنائے۔
سلمان علی آغا 33 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو بابر اعظم بھی 47 گیندوں پر نو چوکوں کی مدد سے 68 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس موقع پر پاکستان کو جیتنے کے لیے کوئی زیادہ رنز درکار نہیں تھے لیکن بلے بازوں کی غلط شاٹ سلیکشن کے باعث اوپر تلے دو مزید وکٹیں بھی گر گئیں۔ حسن نواز خراب فارم کو برقرار رکھتے ہوئے صرف پانچ رنز پر ہی آؤٹ ہوئے جبکہ محمد نواز پہلی ہی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
اوپر تلے وکٹیں گرنے کے باوجود پاکستان نے مطلوبہ ہدف 19ویں اوور کی آخری گیند پر حاصل کر لیا۔
اس سے قبل پاکستان نے سیریز میں لگاتار تیسری مرتبہ ٹاس جیتنے کے بعد پھر سے فیلڈنگ کا فیصلہ ہی کیا اور جنوبی افریقی بلے باز ایک بار پھر قذافی سٹیڈیم کی پچ کو سمجھ نہ سکے۔
ٹیم میں آخری میچ کے لیے واپسی کرنے والے شاہین شاہ آفریدی نے پہلے ہی اوور میں مسلسل دو گیندوں پر دو وکٹیں لے کر مہمان ٹیم کو بیک فٹ پر کر دیا۔
انہوں نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ ان کا ساتھ دینے والے سلمان مرزا نے ایک، فہیم اشرف نے دو جبکہ اپنا پہلا میچ کھیلنے والے عثمان طارق نے بھی دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقہ کی طرف سے ہینڈرکس 34، بریوس 21 فریرا 29 اور بوش 30 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے۔