جرمنی کی افغانوں کو نقل مکانی کے بدلے ادائیگی کی پیشکش

سابقہ جرمن حکومت نے افغانستان میں خطرے سے دوچار تقریباً دو ہزار افغان باشندوں کو جرمنی منتقل کرنے کی منظوری دی ہوئی ہے۔

یکم ستمبر 2025 کو پاکستان سے جرمنی پہنچنے والے افغان شہری ہینوور ہوائی اڈے پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ قانونی اور سفارتی دباؤ کے بعد جرمنی کو ایک سکیم دوبارہ شروع کرنا پڑی ہے (روئٹرز)

جرمن وزیر داخلہ الیگزینڈر ڈوبرنڈٹ نے بدھ کو کہا ہے کہ ان کے ملک نے پاکستان میں پھنسے ہوئے افغان شہریوں کو نقد رقم کی پیشکش کی ہے کہ اگر وہ آبادکاری کے پروگرام کے تحت جرمنی میں داخل ہونے کی کوششیں ترک کر دیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ اقدام قدامت پسند چانسلر فریڈرک مرز کی حکومت کی جانب سے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کا حصہ ہے کہ وہ نقل مکانی سے نمٹ رہی ہے۔ 

غیر ملکیوں کی نقل مکانی بہت سے جرمن ووٹرز کے لیے ایک ایسے وقت میں ایک بڑی تشویش ہے جب بہت سے رائے عامہ کے جائزوں میں انتہائی دائیں بازو کی ’جرمنی کا متبادل‘ سرفہرست رہ رہا ہے۔

پناہ گزینوں کو روکنے کے لیے سابقہ جرمن ​​حکومت کی جانب سے ترتیب دی گئی سکیم کو منجمد کیے جانے کے بعد طالبان کے دور حکومت میں خطرے سے دوچار افراد یا جرمن افواج کے ساتھ کام کرنے والے پروگرام کے تحت تقریباً دو ہزار افغان باشندوں کو جرمنی منتقل کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

الیگزینڈر ڈوبرینڈٹ نے کہا کہ جرمنی میں داخل ہونے کی پابندی کی منظوری کے حامل افراد کو سکیورٹی چیکس کے تحت داخلے کی اجازت دی جائے گی، لیکن دیگر کو نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ منطقی بات ہے کہ اگر ہم فرض کر لیں کہ لوگوں کے جرمنی میں داخل ہونے کا کوئی امکان نہیں رہا، تو ہم انہیں نیا طریقہ پیش کرتے ہیں، جو رضاکارانہ طور پر افغانستان یا کسی دوسرے ملک واپسی کے لیے مالی پیشکش کرنے سے منسلک ہے۔

جرمن وزیر داخلہ نے یہ بتائے بغیر کہ کون سی رقم دستیاب ہے یا کتنے لوگوں کو پیشکش کی گئی ہے کہا کہ ’یہ پیشکشیں حالیہ دنوں میں ان لوگوں کو کی گئی ہیں۔‘

جرمن میڈیا نے بتایا ہے کہ ادائیگیوں کی رقم کئی ہزار یورو ہے، جس کی پہلی قسط پاکستان میں دستیاب ہے اور افغانستان یا تیسرے ملک پہنچنے پر مزید فراہم ہو سکتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا