پاکستان فوج نے پیر کو ایک بیان میں بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے ضلعی مرکز وانا میں کیڈٹ کالج وانا پر حملہ کرنے والے دو عسکریت پسندوں کو مار دیا۔
پاکستان فوج کی شعبہ تعلقات عامہ کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ انڈیا کی پشت پناہی رکھنے والے حملہ آوروں نے کیمپس کے سکیورٹی حاصر کو توڑنے کی کوشش کی جسے سکیورٹی اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔
بیان کے مطابق بعد ازاں انہوں نے مرکزی دروازے پر بارودی گاڑی ٹکرا دی جس کے نتیجے میں مرکزی دروازہ منہدم ہو گیا اور تین حملہ آور عمارت میں داخل ہونے میں کامیاب رہے، جبکہ دو کو مار گرایا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ حملہ آوروں کو کالج کے انتظامی بلاک میں محاصرہ کر دیا گیا ہے، جہاں سے وہ اپنے ہینڈلرز کے ساتھ افغانستان سے رابطے میں ہیں اور ہدایات وصول کر رہے ہیں۔ ’حملہ آوروں کے خلاف کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔‘
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ حملہ آور ایک بار پھر 2014 میں آرمی پبلک سکول پشاور پر حملے کو دہرانے کی کوشش کر رہے تھے۔
’ان کا مقصد سابق قبائلی اضلاع کے ان نوجوانوں میں خوف و ہراس پھیلانا ہے جو اپنے گھر کے قریب معیاری تعلیم حاصل کر کے اپنی اور اپنے خاندانوں اور برادریوں کے لیے بہتر مستقبل حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستان فوج کے مطابق یہ حملہ افغان طالبان حکومت کے دعوؤں کے برعکس ہے کہ ’ان کے ہاں ایسے دہشت گرد موجود نہیں۔‘
بیان میں ایک مرتبہ پھر عزم دہرایا گیا کہ ’پاکستان دہشت گردوں اور ان کی قیادت کے خلاف، جو افغانستان میں موجود ہیں، جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔‘
وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کی بروقت اور مؤثر جوابی کارروائی کو سراہا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ ’بزدل دشمن‘ نے ایک بار پھر تعلیمی ادارے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا ’سکیورٹی فورسز کے غیر متزلزل عزم سے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم ناکام بنائے جائیں گے۔‘
وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کیڈٹ کالج پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
’شمالی وزیرستان، درہ آدم خیل میں 20 عسکریت پسند مارے گئے‘
آئی ایس پی آر نے ایک علیحدہ بیان میں بتایا کہ آٹھ اور نو نومبر کو صوبہ خیبر پختونخوا کے دو علاقوں میں کارروائیوں کے دوران 20 عسکریت پسند مارے گئے۔
بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، جس میں آٹھ عسکریت پسند مارے گئے۔
دوسرا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن درہ آدم خیل ضلعے میں کیا گیا جہاں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 12 عسکریت پسند مارے گئے۔