دو سیکنڈ کی ویڈیو نے انڈین لڑکی کو سوشل میڈیا سٹار بنا دیا

کوئی نہیں جانتا کہ معمول کے رکشے کے سفر کے دوران بنائی گئی چھوٹی سی ویڈیو نے گمنام ایکس صارف کو مشہور شخصیت کیوں بنا دیا؟

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو سے مشہور ہونے والی انڈین خاتون پرینگا (پرینگا ایکس اکاؤنٹ)

انڈیا میں آٹو رکشہ کی پچھلی نسست پر بیٹھ کر لی گئی دو سیکنڈ کی سیلفی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیوز میں شامل ہو گئی، جس کے بعد اسے بنانے والی لڑکی غیر متوقع طور پر انٹرنیٹ سٹار بن گئیں۔

جس ویڈیو کا ذکر ہو رہا ہے وہ دو نومبر کو ایک انڈین خاتون نے @w0rdgenerator  کے ایکس ہینڈل سے پوسٹ کی۔ اس ویڈیو کا عنوان تھا کہ ’آج تو میک اپ نے کمال کر دیا۔‘ 

ویڈیو میں خاتون کو سفید لباس، چاندی کی بالیوں اور سر پر ڈیزائن والے رومال کے ساتھ کیمرے کی جانب منہ کیے دیکھا جا سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے کے بعد تین ہفتے میں اس کلپ کو پانچ کروڑ بار دیکھا گیا اور یہ تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔

ویڈیو کی اصل تخلیق کار کافی حد تک گمنام رہیں۔ انہیں صرف ان کے ایکس ہینڈل سے پہچانا گیا اور انٹرنیٹ پر جلد ہی انہیں ’بندانا گرل‘ کا عرفی نام دے دیا گیا۔ بعد میں، خبروں کی ویب سائٹ دی جگرناٹ نے ان کی شناخت پرینگا کے طور پر کی۔

انہوں نے جریدے کو بتایا: ’مجھے زیادہ سے زیادہ 1000 لائیکس کی توقع تھی۔ اب صورت حال قابو سے باہر ہو گئی ہے۔ میں اپنا چہرہ بار بار دیکھ کر تھک چکی ہوں۔  مجھے نہیں معلوم کہ مجھ میں مزید مواد بنانے کی ہمت باقی بھی ہے یا نہیں۔‘

دی انڈپینڈنٹ نے تبصرے کے لیے پرینگا سے رابطہ کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرنے والے کسی بھی شخص کے لیے اس ویڈیو کے ہر طرف چھائے رہنے کی بنا پر اسے نظروں سے اوجھل کرنا تقریباً ناممکن ہو گیا۔ اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق، پوسٹ ہونے کے صرف 10 دنوں میں ہی اس ویڈیو نے 1 کروڑ 50 لاکھ  ویوز، 53 ہزار لائیکس اور سات ہزار سے زائد کمٹس حاصل کیے۔

ویڈیو وائرل ہونے کے چند ہی دنوں کے اندر لوگوں کے حیران کن تبصروں کی بھرمار ہو گئی۔ ایک صارف نے پوچھا: ’اس پوسٹ میں کیا خاص بات ہے؟‘ جب کہ دوسرے نے لکھا: ’اس مہینے میں تو میں نے اس بندانا گرل کو اپنے والدین سے بھی زیادہ دیکھ لیا ہے۔‘

انٹرنیٹ پر اس ویڈیو کا مبینہ غلبہ اس قدر ہے کہ ایک اور صارف نے لکھا: ’جب کلاؤڈ فلیئر کی سروس بند ہو گئی تھی، تب بھی ایکس پر چلنے والی یہ واحد ویڈیو تھی۔ یہ ٹیکنالوجی کی رکاوٹوں سے بھی بے نیاز ہے۔‘

صرف دو سیکنڈ کی یہ ویڈیو اس قدر وائرل کیوں ہوئی؟ یہ بات تو ابھی تک غیر واضح ہے، لیکن صارفین اسے اپنے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور انٹرنیٹ نے خود ہی قیاس آرائی کی ہے۔ 

ابتدائی مثالوں میں سے ایک بنگلورو کی کاروباری شخصیت اور ریکروٹمنٹ کمپنی رائٹ فٹ کے بانی سُمت سنگھ کی طرف سے سامنے آئی، جنہوں نے ملازمتوں کی ایک فہرست کے ساتھ ویڈیو کو ٹویٹ کیا اور طنزیہ انداز میں لکھا کہ وہ ’اپنی قسمت آزما رہے‘ ہیں۔

جلد ہی دوسرے صارفین نے بھی اس کی پیروی کرنا شروع کر دی اور اس ریل کو ایک قسم کے ڈیجیٹل بل بورڈ کے طور پر استعمال کیا۔ کچھ نے اس کے ذریعے اپنے سٹارٹ اَپس یا ملازمت کے اشتہارات کی تشہیر کی، جب کہ باقی صارفین نے الگورتھم کی رفتار کا فائدہ اٹھانے کی امید میں غیر متعلقہ مواد کو بھی پھیلایا۔

ویوز کی یہ اندھا دھند دوڑ خود ہی خبر کا حصہ بن گئی، کیوں کہ یہ ویڈیو میم ٹیمپلیٹ میں بدل گئی اور ان تخلیق کاروں کے لیے مواد فراہم کرنے کا ذریعہ بن گئی جو ویوز کے پیچھے بھاگ رہے تھے، جسے ایک ادارے نے ’مواد کا ایندھن‘ قرار دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اگرچہ پرینگا نے ایک عام، غیر مصدقہ صارف کے طور پر شروعات کی، مگر اچانک ملنے والی توجہ کی لہر نے پلیٹ فارم پر ان کا سٹیٹس ہی بدل دیا۔ اب ان کے اکاؤنٹ پر بلیو ٹک لگا ہوا ہے۔ اس تبدیلی نے ان صارفین کی جانب سے تبصروں کی ایک نئی لہر کو جنم دیا جو ان کی پوسٹوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ایک شخص نے مذاقاً کہا: ’اب ان کے پاس بلیو ٹک ہے۔ اس کے بدلے میں جو معاوضہ انہیں ملے گا، اس سے بڑی تعداد میں امریکی ڈالر انڈین معیشت میں آئیں گے۔ یہ اقدام ڈالر کے مقابلے میں (انڈین) روپے کو مضبوط کرے گا، اور تو اور، ٹرمپ کے تمام ٹیرف کا اثر بھی زائل کر دے گا۔‘ 

تاہم، پرینگا نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ اس پروگرام میں شامل ہوئی ہیں یا نہیں۔

پرینگا نے مزید پوسٹ کرنا جاری نہیں رکھا اور وہ اپنے میک اپ پر ہونے والے ردعمل پر اب بھی حیران و پریشان دکھائی دیتی ہیں۔ اس کے باوجود، رکشے میں روزمرہ کے سفر کے دوران اچانک بنائی گئی ان کی یہ ویڈیو لاکھوں لوگوں کی فیڈز پر چھا چکی ہے اور کئی دن گزرنے کے باوجود بھی اس کا غلبہ برقرار ہے۔

شادیوں کی فوٹوگرافی کرنے والے جوزف رادھک کی پوسٹ شاید اس بات کی قریب ترین وضاحت پیش کر سکتی ہے کہ یہ کلپ وائرل کیوں ہوئی؟ انہوں نے لکھا کہ ’سوشل میڈیا پر کسی چیز کے وائرل ہونے کا محنت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ زندگی کی چند ایسی چیزوں میں سے ایک ہے جہاں نتیجے کا براہ راست تعلق محنت سے نہیں ہوتا۔ درحقیقت، بعض اوقات بات الٹی ہو جاتی ہے۔ اس لنکڈ اِن پوسٹ جیسے مشورے پر معذرت، لیکن اگر آپ آج ایک تخلیق کار ہیں، تو یاد رکھیں کہ آپ کو بس کام شروع کر دینا چاہیے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ