پاکستان فوج نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے آٹھ عسکریت پسندوں کو مار دیا۔
سکیورٹی فورسز کی یہ کارروائی ایک ایسے وقت پر ہوئی جب بنوں میں جمعرات کی رات امن کمیٹی کے دفتر پر حملے میں سات شہریوں کی موت ہوئی تھی۔
گذشتہ چار دنوں میں صوبے کے مختلف علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں میں 51 عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔
وزیر اعظم ہاؤس سے آج جاری بیان میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بنوں میں آٹھ عسکریت پسندوں کو مارنے پر سکیورٹی فورسز کی پزیرائی کرتے ہوئے کہا کہ ’عزم استحکام کے ویژن کے تحت سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ہفتے کو جاری بیان میں بتایا کہ 21 نومبر 2025 کو بنوں ضلعے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشترکہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر ایک آپریشن کیا۔
بیان کے مطابق آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد آٹھ عسکریت پسند جان سے گئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مرنے والوں سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا، جو سکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف متعدد کارروائیوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان میں کہا گیا کہ حالیہ عرصے میں خطے میں انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کی شدت کو نمایاں طور پر بڑھایا گیا ہے۔
یہ نہایت جامع اور ہم آہنگ حفاظتی اقدامات عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے، ان کے سہولت کار نیٹ ورکس کو منظم انداز میں ختم کرنے اور ان کی دوبارہ منظم ہونے کی صلاحیت کو کم کرنے کے لیے ترتیب دیے گئے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ علاقے میں کسی بھی دیگر عسکریت پسندوں کی موجودگی کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
جمعرات کو آئی ایس پی آر نے دو مختلف بیانوں میں کہا تھا کہ ضلع مہمند میں کارروائی کے دوران چار، لکی مروت میں دو جبکہ ٹانک میں ایک عسکریت پسند کی موت ہوئی۔
اسی طرح 19 نومبر (بدھ) کو ضلع کرم میں دو الگ مقامات پر کارروائیوں میں کل 23 عسکریت پسند مارے گئے تھے۔
آئی ایس پی آر کے ایک اور بیان میں کہا گیا کہ 20 اور 21 نومبر کو لکی مروت میں کی گئی کارروائی میں 10 جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں تین عسکریت پسند جان سے گئے۔
یوں گذشتہ چار دنوں میں 51 عسکریت پسندوں کی موت رپورٹ ہوئی ہے۔