انڈین وزیر خارجہ کا بیان اشتعال انگیز اور بے بنیاد ہے: پاکستان

انڈین وزیر خارجہ جے شنکر کے حالیہ بیان پر دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان بقائے باہمی اور بامعنی مکالمے پر یقین رکھتا ہے مگر اپنے قومی مفادات کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کی عمارت میں 18 فروری 2022 کو ایک گاڑی داخل ہو رہی ہے (سہیل اختر/انڈپینڈنٹ اردو)

پاکستان کے دفتر خارجہ نے انڈین وزیر خارجہ کی جانب سے پاکستان اور اس کے ریاستی اداروں سے متعلق دیے گئے تازہ ترین بیان کو شدید الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے اسے ’انتہائی اشتعال انگیز، بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ‘ قرار دیا ہے۔

اتوار کو جاری کیے گئے ردعمل میں ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اس کے تمام ادارے، بشمول مسلح افواج، قومی سلامتی کے بنیادی ستون ہیں جو ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت مصروفِ عمل رہتے ہیں۔

چھ دسمبر 2025 کو دہلی میں ’ہندوستان ٹائمز 100 لیڈر شپ سمٹ‘ میں اپنی گفتگو کے دوران میزبان کے ایک سوال پر جے شنکر نے پاکستان کی موجودہ سیاست اور ماضی میں سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے تبصرہ کیا تھا اور پاکستانی افواج پر یکطرفہ الزامات عائد کیے تھے۔

ان الزامات پر دفتر خارجہ پاکستان کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’مئی 2025 کے تنازع نے پاکستان کی مسلح افواج کے پیشہ ورانہ معیار اور انڈین جارحیت کے مقابلے میں پاکستانی عوام کے عزم کو پوری دنیا کے سامنے ثابت کیا۔ پاکستان نے ہر انڈین اقدام کا مؤثر، مناسب اور ذمہ دارانہ جواب دیا، جسے کسی قسم کا پروپیگنڈہ جھٹلا نہیں سکتا۔‘

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ انڈین قیادت پاکستان کے سیاسی اور ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کے لیے ایک منظم مہم چلا رہی ہے، جس کا مقصد خطے میں انڈیا کی عدم استحکام پیدا کرنے والی کارروائیوں سے توجہ ہٹانا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں مزید کہا گیا کہ انڈیا کی جانب سے پاکستان کے بارے میں غلط رپورٹس پھیلانے کے بجائے اسے اپنی داخلی صورت حال کا جائزہ لینا چاہیے، جہاں ’فاشسٹ اور توسیع پسند ہندوتوا نظریے‘ کے باعث ہجومی تشدد، جبری گرفتاریاں، ماورائے عدالت قتل اور عبادت گاہوں کی مسماری میں اضافہ ہوا ہے۔

دفتر خارجہ ترجمان کے مطابق انڈین ریاست اور اس کی قیادت ’مذہب کے نام پر خوف اور جبر کے ایک نظام کی یرغمال بن چکی ہے۔‘

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان علاقائی استحکام، مکالمے اور سفارت کاری کا خواہاں ہے لیکن اپنے مفادات اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر متحد اور پرعزم ہے۔

بیان کا اختتام پر ترجمان نے کہا: ’پاکستان بقائے باہمی اور بامعنی مکالمے پر یقین رکھتا ہے مگر اپنے قومی مفادات اور خودمختاری کے تحفظ کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان