امریکی قائم مقام ناظم الاُمور نیٹلی بیکر نے بدھ کو کہا ہے کہ واشنگٹن نے پاکستان کے ریکو ڈک کاپر۔گولڈ مائن منصوبے کے لیے امریکی ایکسپورٹ امپورٹ بینک کی جانب سے 1.25 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دے دی ہے، جس سے 2 ارب ڈالر تک کے امریکی آلات اور سروسز کی برآمدات کے مواقع پیدا ہوں گے۔
امریکی سفیر نے بدھ کو اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ یہ پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں امریکہ کی جانب سے اب تک کے سب سے بڑے فنانسنگ فیصلوں میں سے ایک ہے، جو جدید امریکی مائننگ ٹیکنالوجی، ڈرلنگ مشینری اور آپریشنل سپورٹ کی فراہمی کا راستہ ہموار کرے گا اور دونوں ممالک میں ہزاروں روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔
With a new commitment of $1.25 billion in EXIM Bank financing, the U.S.-Pakistan partnership will drive economic growth in Balochistan. Watch Chargé d’Affaires Natalie Baker’s message to hear how this financing will be a game-changer for U.S. businesses and local Pakistani… pic.twitter.com/8EklYNLQpX
— U.S. Embassy Islamabad (@usembislamabad) December 10, 2025
ریکو ڈک کا سات ارب ڈالر کا منصوبہ بلوچستان کے معدنیات سے مالا مال علاقے میں زیر تعمیر ہے، جسے کینیڈین کمپنی بیریک گولڈ پاکستان کی وفاقی و صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے چلا رہی ہے۔
یہ منصوبہ پاکستان کے لیے برآمدات بڑھانے، غیر ملکی سرمایہ کاری لانے اور ملک کے وسیع و غیر استعمال شدہ معدنی وسائل کو عالمی منڈی میں متعارف کرانے کی حکمت عملی کا اہم حصہ سمجھا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سعودی عرب کی منارہ منرلز (پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اور معادن کا مشترکہ منصوبہ) نے بھی ریکو ڈک میں 15 فیصد شیئر حاصل کرنے میں دلچسپی ظاہر کر رکھی ہے۔
اس حوالے سے امریکی قائم مقام ناظم الامور نیٹلی بیکر کا کہنا ہے کہ ’امریکی ایکسپورٹ امپورٹ بینک کی فنانسنگ اگلے چند برسوں میں ریکو ڈک مائن کے لیے تقریباً دو ارب ڈالر مالیت کے اعلیٰ معیار کے امریکی آلات اور خدمات فراہم کرے گی، جبکہ امریکہ میں 6,000 اور بلوچستان میں 7,500 روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ امریکی تجارتی سفارت کاری کی اس نئی سمت کی عکاسی کرتا ہے جس کے تحت ایسے منصوبوں کو ترجیح دی جا رہی ہے جو امریکی برآمد کنندگان اور مقامی کمیونٹیز دونوں کے لیے فائدہ مند ہوں۔
نیٹلی بیکر کے مطابق ’ریکو ڈک وہ مثالی منصوبہ ہے جو امریکہ اور پاکستان دونوں کے لیے روزگار، ترقی اور خوش حالی کا ذریعہ بنے گا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اسی نوعیت کے تجارتی معاہدوں کو امریکی سفارت کاری کا مرکزی حصہ بنا دیا ہے۔‘
اس حوالے سے رواں سال نومبر میں امریکی ایکسپورٹ امپورٹ بینک (ایگزم) کے سربراہ جان جوانووچ نے کہا تھا کہ بینک پاکستان میں بیرک مائننگ کے زیر انتظام ریکوڈک کان کنی کے منصوبے کے لیے 1.25 ارب ڈالر کا قرضہ دے گا۔
امریکی بینک کے سربراہ نے اخبار فنانشل ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کا ادارہ 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے اور پہلے مرحلے میں پاکستان، مصر اور یورپ کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔