میجر لاریب قتل کیس: ’موقعے پر موجود لڑکی گرفتار‘

پولیس حکام کے مطابق اسلام آباد کے علاقے کراچی کمپنی میں فوج کے ایس ایس جی کمانڈو میجر لاریب حسن گِل کے قتل کے وقت وہاں موجود علینہ نامی لڑکی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

میجر لاریب حسن کا تعلق پاکستان ملٹری اکیڈمی 122 لانگ کورس سے تھا (تصویر: قریبی دوست)

پولیس حکام کے مطابق اسلام آباد کے علاقے کراچی کمپنی میں فوج کے ایس ایس جی کمانڈو میجر لاریب حسن گِل کے قتل کے وقت وہاں موجود علینہ نامی لڑکی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اسلام آباد پولیس نے علینہ کو سول جج ثاقب جواد کی عدالت میں پیش کر کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔

علینہ نامی خاتون نے پولیس کو اپنے پہلے بیان میں بتایا کہ ’ڈکیتی کی غرض سے آنے والوں نے میجر لاریب پر حملہ کیا جب میں اور میجر لاریب پارک میں بیٹھے تھے۔‘

انھوں نے پولیس کو بتایا کہ ’دو افراد ڈکیتی کی غرض سے ہمارے سامنے آ کر کھڑے ہو گئے۔ ایک شخص کے پاس پسٹل بھی تھا انہوں نے ہم سے جو کچھ بھی ہے نکال دینے کا کہا میجر لاریب نے زرا توقف کیا تو انہوں نے لاریب کے منہ پر لات ماری اور میجر لاریب پر پسٹل سے فائر کر دیا۔‘

علینہ کے مطابق ان کے میجر لاریب کے ساتھ خاندانی تعلقات تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق علینہ دو روز قبل میجر لاریب حسن کے قتل کے وقت موقع پر موجود تھیں۔ پولیس نے تفتیش کا دائر کار وسیع کرتے ہوئے علینہ کو گرفتار کیا ہے۔

اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن میں جمعرات کی شب دس بج کر دس منٹ پر گرین بیلٹ کے قریب واقع پارک میں یہ واقعہ پیش آیا تھا جسے بظاہر موبائل چھیننے کا واقعہ بیان کیا گیا، جہاں مزاحمت کرنے پر پاکستانی فوج کے ایس ایس جی کمانڈو میجر لاریب حسن گِل کو نامعلوم افراد نے سر پر گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

اعلیٰ پولیس حکام نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ میجر لاریب کا قتل حادثہ نہیں بلکہ ٹارگٹ کلنگ ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وقوعے کے وقت میجر کے ساتھ موجود خاتون کے بیان کی روشنی میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مزید تفتیش کے لیے خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پولیس حکام کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن ون میں لگے سیف سٹی کیمروں کے علاوہ آس پاس گلیوں اور گھروں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ جیو فینسنگ کرتے ہوئے قتل کے مقام کے ارد گرد علاقہ کے موبائلز کی لوکیشنز کو بھی چیک کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات ہومی سائیڈ یونٹ کر رہا ہےجو مخصوص نوعیت کے اقدام قتل کی تفتیش کرنے کا شعبہ ہے۔  

میجر لاریب حسن کا تعلق پاکستان ملٹری اکیڈمی 122 لانگ کورس سے تھا۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے میجر لاریب اس سے قبل وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کر کے آئے تھے۔ اُن کے کورس میٹ اُن کو جنگ کا ’غازی‘ پکارتے تھے۔ ان دنوں میجر لاریب کی پوسٹنگ اٹک شہر میں تھی اور اسلام آباد کسی کام کی نوعیت سے آئے تھے۔

ڈی آئی جی آپریشن سید وقار الدین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جلد ہی سراغ مل جائے گا۔ ’یہ ایک قتل ہے اس کو ایک قتل کے معاملے کی طرح ہی جانچا جا رہا ہے۔‘ 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان