بنوں: کرونا سے تبلیغی جماعت کے کارکن کا انتقال، گاؤں قرنطینہ قرار

74 سالہ شخص نے کئی دنوں تک گاؤں کی مسجد میں باجماعت نماز بھی ادا کی، اس لیے مسجد سمیت پورے گاؤں کو قرنطینہ مرکز قرار دے کر علاقے میں جراثیم کش سپرے بھی کردیا گیا ہے: ترجمان ڈپٹی کمشنر

کرونا وائرس کے نتیجے میں انتقال کرنے والے  تبلیغی جماعت کے کارکن کو محکمہ صحت کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق سپرد خاک کردیا گیا (تصویر: ڈپٹی کمشنر آفس)

خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں منگل کی صبح کرونا (کورونا) وائرس کے نتیجے میں انتقال کرنے والے 74 سالہ تبلیغی جماعت کے رکن کو ان کو آبائی علاقے میں محکمہ صحت کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق سپرد خاک کردیا گیا۔

ضلع بنوں کے ڈپٹی کمشنر کے ترجمان نور اسلام نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کو خلیفہ گل نواز تبلیغ کے سلسلے میں بلوچستان گئے تھے اور بعدازاں21  مارچ کو بذریعہ ٹرین پشاور پہنچے، جہاں وہ بیمار ہوگئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترجمان نے مزید بتایا کہ ان کا بیٹا اپنے والد کو لینے کے لیے بنوں سے پشاور گیا، جس کے بعد28  مارچ تک وہ اپنے گھر میں ہی رہے۔

ترجمان ڈپٹی کمشنر نور اسلام کے مطابق: '28 مارچ کو خلیفہ گل نواز کو بنوں کے ہسپتال میں چیک اپ کے لیے لے جایا گیا جہاں کرونا وائرس کے شبے میں ان کے نمونے لیے گئے  جبکہ ان کے بیٹے کو ڈاکٹروں کی جانب سے گھر میں الگ تھلگ (قرنطینہ میں) رہنے کی ہدایت کی گئی۔'

انہوں نے مزید بتایا کہ پیر کی صبح ان کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا اور منگل کی صبح ان کا انتقال ہوگیا، جس کے بعد محکمہ صحت نے ان کے گھر کے 12 افراد اور ان کی عیادت کے لیے آنے والے ایک تبلیغی ساتھی کو ہسپتال منتقل کردیا۔

ترجمان کے مطابق متوفی کی دو شادی شدہ دو بیٹیاں اسی گاؤں میں ہیں جبکہ ایک بیٹی دوسرے گاؤں میں ہے، ان تمام لوگوں کی بھی سکریننگ کی جارہی ہے۔

نور اسلام نے مزید بتایا کہ متوفی شخص کئی دنوں تک چونکہ گاؤں کی مسجد میں باجماعت نماز بھی ادا کر چکے ہیں اس لیے مسجد سمیت پورے گاؤں کو قرنطینہ مرکز قرار دیا گیا ہے اور علاقے میں جراثیم کش سپرے بھی کردیا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان