مانچسٹر ٹیسٹ: دوسرا دن شان، شاہین اور عباس کے نام

پاکستان اور انگلینڈ ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کے دوسرے دن انگلینڈ کے لیے مسئلہ بابر اعظم نہیں بلکہ شان مسعود تھے جنہوں نے اپنی پراعتماد بیٹنگ اور شاندار سنچری سے انگلش کیمپ کو فکر مند کردیا۔

پاکستانی بولر محمد عباس انگلینڈ کے بین سٹوکس کی وکٹ لینے کے بعد جشن مناتے ہوئے (اے ایف پی)

پاکستان اور انگلینڈ ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کا دوسرا دن شان مسعود کی شاندار اننگز سے یادگار بن گیا۔

مانچسٹر کے اولڈ ٹریفرڈ گراؤنڈ میں دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگز میں چار وکٹوں کی نقصان پر  92 رنز بنائے۔ اس سے قبل پاکستان ٹیم  اپنی پہلی اننگز میں 326 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

شان مسعود کی یادگار اننگز

ٹیسٹ کے  دوسرے دن تیز دھوپ نہ ہونے کے باوجود جو روٹ کے چہرے پر پسینے کے قطرے جھلملا رہے تھے اور آنکھیں دور کا منظر نامہ سوچ رہی تھیں۔ رنز بڑھتے جارہے تھے اور کامیابی مل نہیں رہی تھی۔

 برابر میں کھڑے نائب کپتان بین سٹوکس بھی مشورہ دینے سے قاصر تھے۔ اس بار مسئلہ بابر اعظم نہیں بلکہ شان مسعود تھے جنہوں نے اپنی پراعتماد بیٹنگ اور شاندار سنچری سے انگلش کیمپ کو فکر مند کردیا تھا۔

شان مسعود جن کے اعداد وشمار کبھی بھی انہیں مستند بلے باز  بیاں نہیں کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ پچھلے دو سال میں بہت منجھ گئے ہیں اب وہ پہلے والے کمزور تیکنیک کے بلے باز نہیں  رہے۔ وہ جنوبی افریقہ آسٹریلیا اور اب انگلینڈ کے خطرناک بولنگ سپیل کے خلاف متعدد شاندار اننگز کھیل کر اپنا وجود منوا چکے ہیں۔

جمعرات کو اولڈ ٹریفرڈ میں ان کی اننگز کسی بھی دور حاضر کے معروف بلے باز سے کم نہیں تھی۔ دوسرے دن صبح کے پہلے سیشن میں وہ جس طرح انگلش فاسٹ بولرز کو کھیل رہے تھے اس سے ان کی ذہنی پختگی اور اعتماد جھلک رہا تھا۔ حالانکہ ان بولرز کے سامنے بابر اعظم، اسد شفیق اور رضوان بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر آؤٹ ہوچکے تھے۔  

شان مسعود کی سنچری اس لحاظ سے تاریخی ہے کہ 24 سال کے بعد کسی پاکستانی اوپنر نے انگلینڈ میں سنچری سکور کی ہے۔  

وہ مسلسل تیسری اننگز میں سنچری بنانے والے چھٹے پاکستانی کرکٹر بن گئے ہی۔ں اس سے قبل ظہیر عباس، مدثر نذر، محمد یوسف، یونس خان اور مصباح الحق یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شان مسعود نے 19 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 156 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ ماہرین کرکٹ نے شان کی اس اننگز کو تاریخ ساز قرار دیا ہے ۔

آسٹریلین کمنٹیٹر شین وارن کہتے ہیں کہ شان مسعود کو 2016 میں جب دیکھا تو وہ بہت غلطیاں کررہے تھے لیکن اب وہ اپنی غلطیوں پر قابو پاچکے ہیں۔پاکستان بیٹنگ کوچ یونس خان کہتے ہیں جس طرح شان مسعود کھیلے انہوں نے میری ایک ماہ کی محنت کا پھل دے دیا ہے ۔

پاکستان کی طرف سے دوسرے روز شاداب خان نے بھی عمدہ بیٹنگ کی اور  45 رنز بنائے۔ شان مسعود کے ساتھ ان کی 100 رنز کی شراکت پاکستان کو میچ میں واپس لے آئی۔

جمعرات کی صبح جب کھیل شروع ہوا تو بابر اعظم اپنے پہلے دن کے سکور 69 رنز پر ہی آؤٹ ہوگئے۔ اسد شفیق سات اور محمد رضواننو9 رنز بنا سکے جبکہ بقیہ بلے باز بھی سکور میں خاطر خواہ اضافہ نہ کرسکے ۔

پوری ٹیم 326 کا مجموعہ سجاکر رخصت ہوگئی۔ انگلینڈ کی طرف سے براڈ اور آرچر نے تین تین وکٹ لیے

انگلینڈ مشکلات کا شکار

جوابی بیٹنگ میں انگلینڈ کے بلے باز پاکستانی بولرز کے سامنے جم کر نہ کھیل سکے ۔

شاہین شاہ آفریدی اور محمد عباس نے نئی گیند سے بہت اچھی بولنگ کی۔ شاہین نے ایک اور محمد عباس نے دو کھلاڑی آؤٹ کیے۔ انگلینڈ کے ان فارم بیٹسمین بین سٹوکس عباس کی گیند پر بغیر کوئی رنز بنائے بولڈ ہوگئے۔ انگلینڈ کے لیے ان کا جلدی آؤٹ ہوجانا سب سے بڑا نقصان تھا۔  

کھیل ختم ہونے سے کچھ دیر قبل یاسر شاہ نے کپتان جو روٹ کی قیمتی وکٹ حاصل کی۔ وہ وکٹ کے پیچھے رضوان کے ہاتھوں 14 رنزبنا کر کیچ آؤٹ ہوئے ۔

پاکستانی بولرز کی جارحانہ بولنگ نے میچ میں سنسنی پیدا کردی ہے۔

 جمعہ کو ٹیسٹ کے تیسرے دن کا کھیل بہت اہمیت کا حامل ہوگا ۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ