آسٹریلین کرکٹ ٹیم کو ہالی وڈ سٹار ول سمتھ سے سیکھنا چاہیے: کوچ

ایک ایسے وقت پر جب آسٹریلین کرکٹ ٹیم چھ ماہ بعد میدانوں میں واپسی کی تیاری کر رہی ہے، کوچ جسٹن لینگر کا کہنا ہے کہ انہوں نے فلم سٹار ول سمتھ سے تحریک لی ہے۔

آسٹریلین کوچ نے اپنی ٹیم کو ’مین ان بلیک‘ کے ہیرو وِل سمتھ کی پیروی کرنے کی ہدایت کی ہے(اے ایف پی)

ایک ایسے وقت پر جب آسٹریلین کرکٹ ٹیم کرونا (کورونا) وبا کے باعث چھ ماہ بعد کرکٹ کے میدانوں میں واپسی کی تیاری کر رہی ہے، کوچ جسٹن لینگر کا کہنا ہے کہ انہوں نے مشکل وقت میں فلم سٹار ول سمتھ سے تحریک لی ہے۔

آسٹریلین ٹیم اتوار کو محدود اوورز کی سیریز کے لیے انگلینڈ کے دورے پر روانہ ہوگی۔ مارچ کے بعد کینگروز پہلی بار میدان میں اتریں گے جو ان کے لیے کڑا امتحان ہو گا۔

انگلینڈ میں تاحال کرونا وائرس کی موجودگی کے باعث آسٹریلیا کے خلاف سیریز بھی پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی طرح احتیاطی اقدامات کے تحت کھیلی جائے گی۔ آسٹریلیا واپسی پر ٹیم 14 دن کے قرنطینہ میں رہے گی جس کے بعد کرکٹ آسٹریلیا کا ہوم سیریز کے لیے بھارت اور افغانستان کی میزبانی کرنے کا امکان ہے۔

آسٹریلیا میں سرحد بندی اور سخت ترین پابندیوں کے باوجود کرونا وائرس اب بھی بڑے پیمانے پر موجود ہے۔ اس بارے میں لینگر کا کہنا ہے کہ چیلنج کا مقابلہ کرنا ناگزیر ہے۔

آسٹریلین کوچ نے اپنی ٹیم کو ’مین ان بلیک‘ کے ہیرو وِل سمتھ کی پیروی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ لینگر نے زوم کال میں اپنی ٹیم سے کہا: ’شاید ہم  کچھ عرصے کے لیے اپنے اہل خانہ سے نہیں مل پائیں گے کیوں کہ ہمیں کھیلنے کے لیے باہر نکلنا پڑے گا۔ تاہم ہمارے کچھ بہترین کھلاڑیوں کو اگر اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارنا ہے تو انہیں بین الاقوامی کرکٹ سے محروم ہونا پڑ سکتا ہے۔ یہ بہت پیچیدہ ہے۔۔۔ ہمیں اپنی صلاحیتوں پر یقین کرنے کی ضرورت ہے۔‘

 ول سمتھ کے ایک پرانے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لینگر نے کہا: 'ہمیں تیاری نہیں کرنی چاہیے بلکہ ہمیں ہر وقت تیار رہنا چاہییے تاکہ جب بھی موقع آئے ہم تیار ہی ملیں۔‘

آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم 21 کھلاڑیوں پر مشتمل غیر معمولی بڑے سکواڈ کے ساتھ انگلینڈ پہنچ رہی ہے کیونکہ کسی کھلاڑی کے زخمی ہونے  کی صورت میں کرونا وائرس کے باعث احتیاطی ضوابط کے باعث اضافی کھلاڑیوں کو بلانا مشکل امر ہو گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بھارت کے خلاف ہوم سیریز کے دوران بھی ایسا ہی ہوسکتا ہے جس میں ٹیمیں بڑے سکواڈ کے ساتھ میدان میں اتریں گی جس کا مطلب ہے کہ بگ بیش لیگ اور شیفیلڈ شیلڈ جیسے ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹس کے لیے کم کھلاڑی دستیاب ہوں گے۔

لینگر نے کہا: ’آسٹریلین کرکٹ کے لیے ہمیں اس پر مل کر کام کرنا ہوگا اور مختلف وجوہات کی بنا پر ہمیں بڑے سکواڈ کی ضرورت ہوگی۔اگر ہمارے پاس بڑی سکواڈز کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ ہمارے پاس 13 ویں یا 12 ویں شخص کی طرح آکر آؤٹ نہیں ہوسکتا ہے جو باہر جاکر شیلڈ کرکٹ کھیلتا ہے تو ... ایک سمجھوتہ ہے۔'

آسٹریلیا میں سمر سیریز کے لیے ٹیسٹ سیریز کے مقامات کا ابھی تک تعین نہیں کیا گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ