قطری چینل کے سپورٹس چیئرمین اور سابق فیفا اہلکار پر بدعنوانی کا مقدمہ

فرانسیسی فٹ بال کلب پیرس سینٹ جرمین کےصدر ناصرالخلیفی اور فیفا کے سابق سیکرٹری جنرل جیروم والک کے خلاف پیر کو سوئٹزرلینڈ میں مقدمے کی کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔

مقدمےکی کارروائی کا آغاز ایک ابہام کے ساتھ ہوا کیونکہ مدعا علیہان نے سوئس پراسیکیوشن اور فیفا کے درمیان گٹھ جوڑ کا شبہ ظاہر کیا ہے جس سے مقدمے کی ساکھ متاثر ہوئی ہے (اے ایف پی)

فرانسیسی فٹ بال کلب پیرس سینٹ جرمین کےصدر ناصرالخلیفی اور فیفا کے سابق سیکرٹری جنرل جیروم والک کے خلاف پیر کو سوئٹزرلینڈ میں مقدمے کی کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔ ان پر ورلڈکپ کے نشریاتی حقوق دینے میں بدعنوانی کا الزام ہے۔

جرم ثابت ہونے کی صورت میں دونوں افراد کو پانچ برس تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

توقع ہے کہ وہ منگل کو مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے بیلن زونا کی وفاقی عدالت میں شواہد پیش کریں گے تاہم ایسا اس صورت میں ہو گا اگر جج مقدمے کی سماعت جاری رکھنے کا فیصلہ کریں۔

مقدمےکی کارروائی کا آغاز ایک ابہام کے ساتھ ہوا کیونکہ مدعا علیہان نے سوئس پراسیکیوشن اور فیفا کے درمیان گٹھ جوڑ کا شبہ ظاہر کیا ہے جس سے مقدمے کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔

پیر کو مقدمے کے آغاز پر وکیل صفائی نے دعویٰ کیا کہ سابق سوئس اٹارنی جنرل مائیکل لاؤبر اور فیفا کے موجودہ صدر جیانی انفنٹینو کے درمیان غیررسمی ملاقاتوں کے انکشاف کے بعد مقدمہ ’مشکوک‘ ہو گیا ہے۔

لاؤبر نے جولائی میں اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ دونوں افراد کے خلاف فوجداری کارروائی میں رکاوٹ کے الزام کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ایک پراسیکیوٹر کرسٹیاناکاسٹیلوٹ نے کہا ہے کہ شکایات سے بیلن زونا میں جاری مقدمے کے شواہد کے درست ہونے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

الخلیفی جو قطر کی ملکیت نشریاتی ادارے 'بی ان میڈیا' کے چیئرمین بھی ہیں، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے والک کو ’سنگین مجرمانہ بدانتظامی‘ کے لیے اکسایا۔

مقدمے کی کارروائی جو پہلے ہی کرونا (کورونا) وائرس کی وبا کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے شیڈول کے مطابق اسے 25 ستمبر تک جاری رہنا ہے۔ مقدمے میں پیشرفت کی صورت میں یہ پہلا مقدمہ ہو گا جس کا فیصلہ سوئٹزرلینڈ میں ہو گا جہاں زیادہ تر بین الاقوامی سپورٹس تنظیموں کے مقدمات نمٹائے جاتے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ پانچ سال میں فیفا سے متعلق تقریباً 20 مقدمات کھولے گئے۔

والک جو 2015 تک فیفا کے برطرف ہونے والے صدر سپ بلاٹر کے دست راست رہ چکے ہیں، اب انہیں ٹیلی ویژن کے نشریاتی حقوق میں کرپشن سے جڑے کئی الزامات کا سامنا ہے۔

59 سالہ فرانسیسی شہری پر الزام ہے کہ وہ الخلیفی کی جانب سے 'ناجائز مفادات' کے عوض 2026 اور 2030 کے فٹ بال ورلڈ کپ کے نشریاتی حقوق مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ سے بی ان میڈیا کو منتقل کروانا چاہتے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پراسیکیوشن کے مطابق یہ مقدمہ اکتوبر 2013 میں بی ان میڈیا کے فرانس میں واقع ہیڈکوارٹر میں ہونے والی ایک ملاقات سے متعلق ہے جہاں الخلیفی نے مبینہ طور پر وعدہ کیا کہ وہ اٹلی کے جزیرے سارڈینیا میں 50 لاکھ یورو (59 لاکھ ڈالر) کا بنگلہ خریدیں گے جو والک کے استعمال کے لیے مخصوص ہو گا۔

الخلیفی جو الزامات سے انکار کر چکے ہیں، انہیں اس وقت دو سال بعد یہ جائیداد چند شرائط کے تحت فرانسیسی شہری کے حوالے کرنا تھی۔

پراسیکیوشن کے دعوے کے مطابق بدلے میں والک نے وعدہ کیا کہ وہ دو ورلڈکپس کی علاقائی سطح پر نشریات کو بی ان میڈیا کو منتقلی یقینی بنائیں گے جو ان کے اختیار میں ہوا کریں گے۔ ایسا 29 اپریل 2014 کو ہونے والے ایک معاہدے کے تحت ہوا جس کا تب سے فیفا نے کبھی دفاع نہیں کیا۔

تاہم قانونی طور پر یہ ’نجی سطح پر کرپشن‘ کا سوال نہیں رہا۔ پراسیکیوشن کو اپنا یہ مؤقف ترک کرنا ہوگا کیونکہ جنوری کے اختتام پر فیفا اور الخلیفی کے درمیان خوش اسلوبی سے ایک معاہدہ ہو چکا ہے جس کی تفصیل عام نہیں کی گئی۔

اس طرح اب والک کے پاس جواز ہے کہ وہ ان فوائد کو اپنے لیے مخصوص رکھ سکتے ہیں جو بصورت دیگر فیفا کو منتقل ہو سکتے تھے۔

خلیفی کے وکلا نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ یہ مقدمہ ان کے مؤکل سے تعلق نہیں رکھتا اور ان پر عائد کیے گئے الزامات مصنوعی ہیں۔

الخلیفی اٹلی میں جائیداد خریدنے یا اسے والک کے حوالے کرنے کے وعدے کی تردید کر چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل