کیمرے کی جاسوسی سے خبردار کرنے والا آئی فون کا نیا فیچر

جب بھی کوئی ایپ مائیکروفون یا کیمرہ استعمال کرتی ہے تو ایپل کے آپریٹنگ سسٹم 'آئی او ایس 14' کا نیا فیچر سکرین کے کونے میں ایک نارنجی یا سبز رنگ کا نقطہ شامل کردیتا ہے۔

نارنجی نقطے سے مراد مائیکروفون ہوتا ہے جبکہ سبز رنگ اس بات کی طرف اشارہ ہوتا ہے کہ کیمرے تک رسائی حاصل کی جارہی ہے (تصویر: بشکریہ ایپل)

ایپل نے اپنے نئے آپریٹنگ سسٹم 'آئی او ایس 14' کو متعدد نئے فیچر اپ گریڈز اور آئی فون کے کام کرنے کے انداز میں معمولی تبدیلیوں کے ساتھ جاری کیا ہے۔

ان تبدیلیوں میں سے ایک پرائیویسی کا فیچر ہے، جس کا مقصد لوگوں کو اس حوالے سے مزید معلومات فراہم کرنا ہے کہ کب اور کس طرح ان کی نگرانی کی جارہی ہے اور ایپس کو کس طرح اس سے روکنا ہے۔

جب بھی کوئی ایپ مائیکروفون یا کیمرہ استعمال کرتی ہے تو یہ نیا فیچر سکرین کے کونے میں ایک نارنجی یا سبز رنگ کا نقطہ شامل کردیتا ہے۔ اگر اس قسم کا کوئی نقطہ ظاہر ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ایک ایپ نے حال ہی میں ہارڈ ویئر کے ان پروگرامز تک رسائی حاصل کی ہے اور ہوسکتا ہے کہ وہ فون کے صارف کی جاسوسی کے لیے ایسا کر رہی ہو۔

نارنجی نقطے سے مراد مائیکروفون ہوتا ہے جبکہ سبز رنگ اس بات کی طرف اشارہ ہوتا ہے کہ کیمرے تک رسائی حاصل کی جارہی ہے۔

اگر ایسا کوئی نقطہ ظاہر ہو تو کنٹرول سینٹر کھولنے کے لیے فون کو نیچے کی جانب سے سوائپ کرنے پر پتہ چل جائے گا کہ کون سی ایپ ایسا کر رہی تھی۔ کنٹرول سینٹر میں یا تو نارنجی یا پھر سبز رنگ کا نقطہ نظر آنا چاہیے اور ساتھ ہی یہ پیغام بھی دکھایا جانا چاہیے کہ کون سی ایپ اس کی ذمہ دار ہے۔

یہ پیغام ایپل ایپس کے ساتھ ساتھ تھرڈ پارٹی ایپس اور مائیکروفون یا کیمرے کے جائز استعمال کے ساتھ ساتھ غلط استعمال کرنے والی ایپس کو بھی دکھا سکتا ہے۔

صارفین کو کسی بھی انفرادی ایپ کو مائیکروفون یا کیمرہ استعمال کرنے تک رسائی دینی پڑتی ہے اور عموماً ایپس کی جانب سے انسٹال ہونے پر اس اجازت کی درخواست کی جاتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیکن اب تک یہ جاننے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ یہ ایپس اس اجازت کو کس طرح یا کب استعمال کررہی ہیں۔ میک لیپ ٹاپس کے برعکس جو کیمرہ استعمال ہونے پر گرین لائٹ دکھاتے ہیں، کیمرہ اور مائیکروفون دونوں خاموشی اور بغیر کسی انتباہ کے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

اگر کوئی بھی ایپ اسے دی گئی اجازت کو غلط استعمال کرتی ہے، تو ایپ کی سیٹنگز میں جاکر  اسے دی گئی مائیکروفون یا فون کے دیگر حصوں جیسے تصاویر یا لوکیشن وغیرہ تک رسائی کو بند کیا جاسکتا ہے۔

یہ خصوصیت حالیہ تبدیلیوں کا ایک حصہ ہے، جسے ایپل نے مزید واضح کرنے کی کوشش میں شامل کیا ہے کہ صارفین کے ڈیٹا تک کب رسائی حاصل کی جا رہی ہے۔ ان میں ان یاد دہانیوں (Reminders) کو بھی شامل کیا گیا ہے کہ کون سی ایپ لوکیشن کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کررہی ہیں یا جب کسی مخصوص ایپ کو صرف مخصوص تصاویر کو شیئر کرنے کا اختیار دیا جائے۔

ایپل نے رازداری (پرائیویسی) سے متعلق متعدد عوامی وعدے کیے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو ٹم کک اسے 'انسانی حقوق' کے طور پر بیان کرتے ہیں۔ ان تبدیلیوں کو اس عزم کا حصہ سمجھا جاتا ہے، اس امید کے ساتھ کہ اطلاعات تک رسائی حاصل کرنے والی کسی بھی ایپ کو انتباہ کے ذریعہ ایسا کرنے سے روک کردیا جائے گا۔

آئی او ایس 14 میں ہونے والے نئی تبدیلیوں نے دیگر کمپنیوں کو بھی اپنے صارفین کی شکایات کے بعد ایپس کے کام کرنے کا طریقہ تبدیل کرنے پر مجبور کردیا ہے، اس حقیقت کے باوجود کہ اسے ابھی تک عوامی بیٹا میں جاری کیا گیا ہے۔

مثال کے طور پر جولائی میں یہ انکشاف ہوا کہ جب صارف اپنی انسٹا فیڈ سکرول کر رہے ہوتے ہیں تو کیمرے تک انسٹاگرام کی رسائی ہوتی ہے۔ کمپنی نے کہا تھا کہ یہ مسئلہ ایک 'بگ' تھا اور کوئی ڈیٹا اکٹھا نہیں کیا جارہا تھا  اور اب یہ مسئلہ حل ہوچکا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی