سلووینا کے سائیکلسٹ ٹور ڈی فرانس کے فاتح

ٹور ڈی فرانس میں شاندار کارکردگی دکھانے والے 21 سالہ تدیے پوگاچارا نے دوسرے کم عمر ترین فاتح بننے کا 117 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔

سلووینا کے دارالحکومت لوبیانا کے شمال میں ایک چھوٹے سے شہر کومینڈا میں سائیکل کے شائقین اور مقامی لوگ اپنے ہم وطن تدیے پوگاچارا کی ٹور ڈی فرانس میں حیران کن چیج کا جشن منانے کے لیے اکٹھے ہوئے۔

ٹور ڈی فرانس میں شاندار کارکردگی دکھانے والے 21 سالہ تدیے پوگاچارا نے دوسرے کم عمر ترین فاتح بننے کا 117 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔ وہ سلووینا سے جیتنے والے پہلے اور دوسری جنگ عظیم کے بعد کم عمر ترین فاتح ثابت ہوئے ہیں۔

سینکڑوں افراد کومینڈا کے سپورٹس ہال کے سامنے جمع ہوئے جن میں سے کئی اپنی سائیکلوں پر تھے اور پیلی جرسیاں پہنی ہوئی تھیں۔ انہوں نے ٹور ڈی فرانس ایک کار پارک میں رکھے ٹی وی سکرین پر دیکھی جہاں ایک مقامی براس بینڈ نے وقفوں کے دوران موسقی بھی بکھیری۔

اس اجتماع کی پہلے سے تیاری اس امید میں کی گئی تھی کہ مقامی لوگ جن میں میئر سٹینسلو پوگلیجان پروموز روگلک یہ ریس جیتیں گے اور ان کا مقامی ہیرو دوسرے نمبر پر ہوگا۔

روگلک یہ ریس آخری مرحلے میں 57 سیکنڈز کے فرق سے ہار گئے تھے۔ ستر کی عمر کے ایک پینشنر مارکو گرلک نے فائر فائٹرز کا قدیمی ہارن بجاتے ہوئے کہا کہ وہ بھی چاہتے تھے کہ روگلک جیت جائیں لیکن دوسری طرف تدیے ہمارا اپنا ہے۔ ہم خوش ہیں۔‘

سلووینا کے صدر بورت پاہور بھی پیرس کے شانزا لیزے میں ریس کے اختتام کے وقت موجود تھے۔ ملک کی نیوز ایجنسی نے اسے ’سلووینا کی سائیکلنگ ککے لیے ایک تاریخی دن‘ قرار دیا جبکہ ایک مقامی اخبار نے شہہ سرخی لگائی کہ ’تدیے اورروگلک نے بین الاقوامی میڈیا کو حیران کر دیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس 20 لاکھ آبادی کے چھوٹے پہاڑوں پر مبنی ملک کے ان دو سپوتوں اور دیگر کئی کھیلوں میں کامیابیوں نے سوال اٹھایا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہوا۔ اس ملک سے تعلق رکھنے والے اہم دیگر کھلاڑیوں میں این بی اے باسکٹ بال کھلاڑی ڈلاس میورک اور میامی ہیٹ کے گوران دراجک، اٹلٹکو میڈرڈ کے گول کیپر جان ابلاک اور دو مرتبہ اولمپکس چیمپئن سکیئر ٹینا میز شامل ہیں۔

تین طویل ہفتوں اور تقریبا ساڑھے تین ہزار مشکل ترین کلومیٹرز پر محیط ٹور ڈی فرانس میں تدیے پوگاچارا نے محض ایک سٹیج میں برتری حاصل کی۔ یہ آخری اور اہم ترین سٹیج تھا جس میں انہوں نے اپنی پیلی شرٹ اور اسی رنگ کی سائیکل کے ذریعے سب سے پہلے عبور کیا۔

جیت کے بعد پوگاچار جو سوموار کو 22 سال کے ہو جائیں گے صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایک ’ناقابل فراموش سفر تھا۔ ناقابل فراموش احساس اور تین ہفتے۔‘

اس سال یہ ریس کرونا (کورونا) وائرس کی وجہ سے جولائی میں نہ منعقد کی جاسکی تھی۔ خیال تھا کہ ریس کے دوران کھلاڑی شاید اس وبا کا شکار ہوں جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ تمام 176 شرکا اور 146 جنہوں نے اسے ختم کیا کا کوئی ٹیسٹ مثبت آیا۔

خیال ہے کہ تدیے پوگاچارا آنے والے برسوں میں سائیکلنگ کے افق پر چھائے رہیں گے۔ ٹور ڈی فرانس جیت کر تدیے پوگاچارا ان عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں جن میں ایڈی مرسکس جنہوں نے بعد میں پانچ ریس جیتیں شامل ہیں۔ انہوں نے ایگن برنال جنہوں نے گذشتہ برس 22 سال کی عمر میں ریس جیتی ان سے دوسری جنگ عظیم کے بعد کم عمر ترین کا اعزاز بھی چھین لیا۔ ایگن چند روز قبل زخمی ہونے کی وجہ سے ریس سے باہر ہوگئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل