ننکانہ صاحب:’کم از کم ہمارے بیٹے کے قتل کی وجہ ہی بتا دیں‘

ننکانہ صاحب کے علاقے اقصیٰ کالونی کے رہائشی نجی کالج کے پروفیسر محمد ابرار کو رواں برس اپریل میں دو موٹر سائیکل سوار نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا، ان کے اہل خانہ اب تک انصاف کے منتظر ہیں۔

پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں تقریباً چھ ماہ قبل ایک نجی کالج کے پروفیسر کے قتل کا معمہ تاحال حل نہیں ہوسکا، پولیس ابھی تک نہ تو ملزمان کا سراغ لگا سکی ہے اور نہ ہی کیس میں کوئی پیش رفت ہوئی ہے۔

ننکانہ صاحب کے علاقے اقصیٰ کالونی کے رہائشی 27 سالہ پروفیسر محمد ابرار کو قریبی ریلوے سٹیشن واربرٹن سے ملحقہ ہائی سکول کے گیٹ پر رواں برس اپریل میں دو موٹر سائیکل سوار نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔

متعلقہ تفتیشی افسر انسپکٹر محمد سلیم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ موبائل ڈیٹا کے ذریعے تفتیش تو کی جارہی ہے لیکن پولیس ابھی تک قاتلوں تک نہیں پہنچ سکی۔

جب ان سے وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے جواب دیا: ’جب کوئی ملزم ہی ہاتھ نہیں آیا تو وجہ کیسے معلوم ہوتی۔‘

ساتھ ہی انہوں نے بتایا: ’مقتول کے موبائل فون سے ہونے والی کالز کے ریکارڈ کے مطابق شبہ ہے کہ کوئی قریبی ہے جس کا قتل میں ہاتھ ہوسکتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب بیٹے کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے بے چین ذوالفقار علی کہتے ہیں: ’اتنے ماہ گزر گئے مگر پولیس کوئی تعاون کرنے کو تیار نہیں ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ وہ وزیراعظم عمران خان، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھی درخواستیں دے چکے ہیں لیکن کوئی بھی انہیں قانونی مدد فراہم کرنے کو تیار نہیں ہے۔

ذوالفقار علی نے مزید کہا: ’افسوسناک امر یہ ہے کہ پولیس افسران بات سننے کو بھی تیار نہیں اور جدید ٹیکنالوجی کے باوجود ابھی تک پولیس اس قتل میں ملوث ملزمان گرفتار تو کیا کرتی، ان کا سراغ تک نہیں لگا سکی۔‘

مقتول کے والد ذوالفقار علی نے بتایا کہ ان کی کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی، نہ ہی انہیں کسی پر شبہ ہے، لیکن انہیں اس بات کا دکھ ہے کہ اپنے بیٹے کو اعلیٰ تعلیم دلوا کر معزز شہری بنایا۔

ان کا کہنا تھا ابرار کو اس طرح بے دردی سے قتل کرنے والے کون ہوسکتے ہیں اور انہیں قتل کرنے کی نوبت کیوں پیش آئی اس بارے میں انہیں علم نہیں۔ 

انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان