’نو منتخب صدر بائیڈن کے لیے مشن امپوسیبل‘

’کھٹی میٹھی جیت‘ اور ’ ماسک کے بغیر دشمن چلا گیا، ماسک والا دشمن آ گیا‘۔ دنیا کے بڑے اخباروں نے جو بائیڈن کے الیکشن جیتنے پر دلچسپ سرخیاں لگائی ہیں۔

(سوشل میڈیا)

'خدا امریکہ کا حامی وناصر ہو' جیسی شہ سرخیوں کے ساتھ دنیا کے طاقت ور میڈیا اداروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست کا خیرمقدم کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ نومنتخب صدر جو بائیڈن کو امریکہ کے زخموں کےعلاج کے بڑے چیلنجوں کا سامنا ہو گا۔

عالمی ذرائع ابلاغ نے نومنتخب نائب صدر کمالہ ہیرس کی کامیابی کو توجہ کا مرکز بنایا جو امریکی کی پہلی خاتون اور پہلی سیاہ فام نائب صدر بنیں گی۔ برطانوی اخبار دی انڈپینڈنٹ نے سرخی جمائی 'امریکہ کے لیے نئی صبح'۔ خبر کے ساتھ شائع ہونے والی تصویر میں کمالہ کے ساتھ کھڑے جو بائیڈن ان کی تاریخی کامیابی کو دیکھ رہے ہیں۔

اخبار سنڈے ٹائمز میں چھپنے والی تصویر میں سیاہ فام خاتون کو دکھایا گیا جنہوں نے جسم پر امریکی پرچم لپیٹ رکھا ہے۔ تصویر کے ساتھ شہ سرخی کے الفاظ کچھ اس طرح ہیں 'خوابیدہ، جو نے امریکہ کو جگا دیا۔' اس ہیڈلائن میں ٹرمپ پر طنز کیا گیا ہے جنہوں نے بائیڈن کے لیے توہین آمیز عرفیت استعمال کی تھی۔

اخبار دا سنڈے پیپل نے بڑے بڑے الفاظ میں لکھا 'خدا امریکہ کا حامی ناصر ہو۔' جرمنی کے بڑے اخبار'بِلڈ' نے ٹرمپ کی تصویر شائع کی جس کے ساتھ سرخی جمائی گئی'عزت کے بغیر رخصتی۔'

جرمنی کے بائیں بازو کے اخبار نے لکھا 'کیا آزادی، کیا سکون ہے۔' اخبار نے مزید لکھا کہ بائیڈن کو ورثے میں بھاری ذمہ داریاں ملی ہیں، جو ان سے پہلے کسی صدر کے حصے میں نہیں آئیں۔ اخبار نے خبردار کیا کہ ایسا سوچا بھی نہیں جا سکتا کہ ٹرمپ شکست تسلیم کر لیں گے۔

آسٹریلیا میں اخبار ڈیلی ٹیلی گراف نے بھی ٹرمپ کے متوقع انحراف پر توجہ دی اور انہیں 'غصہ سے گرم گولہ' قرار دیا۔

ایران کے قدامت پسند اخبارات نے کسی حیرت کے بغیر ٹرمپ کے زوال پر خوشی کا اظہار کیا، جنہوں نے ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی اپنائی تھی اور 2018 میں ایران کے ساتھ تاریخی ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد سزا دینے کے لیے اس پر پابندیاں لگا دی تھیں۔ اخبار رسالت نے لکھا: 'ماسک کے بغیر دشمن چلا گیا، ماسک والا دشمن آ گیا۔'

مصر کے سرکاری الاخبار نے امریکی صدارتی انتخاب میں فراڈ کے الزامات پر طویل اداریے میں کہا کہ اب امریکہ کے لیے وقت آ گیا ہے کہ وہ جمہوریت کا درس دینا بند کر دے۔

سعودی عرب کے آن لائن اخبار عکاظ نے ٹرمپ انتظامیہ کے ریاض کے ساتھ کئی سال کے مضبوط تعلقات کے بعد جوبائیڈن کے دور حکومت میں امریکہ کی مشرق وسطیٰ کے بارے میں پالیسی پر سوال اٹھایا ہے۔ سعودی اخبار الشرق الاوسط نے بائیڈن پر زور دیا کہ وہ علاقائی مسائل کے معاملے میں ٹرمپ کے نقش قدم پر چلیں۔ اخبار کے مطابق مشرق وسطیٰ میں معاشی خوشحالی اور امن وسلامتی کے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برازیل کے سرکردہ اخبارات نے ٹرمپ کی شکست کو اپنے صدر جائیربولسونارو کے تناظر میں دیکھا، جنہوں نے ٹرمپ کی طرح جمہوری اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی اور سائنسی حقائق کو مسترد کر دیا۔ ملک کے ایک بڑے اخبار فولہاڈی ساؤپالو نے لکھا ’ٹرمپ کی شکست تہذیب پر حملے کی سزا ہے اور بولسونارو کے لیے ایک سبق ہے۔‘

سپین کے اخبار ایل منڈو کے مطابق بائیڈن کی جیت کا مطلب ٹرمپ کی عوامیت پسندی کو الوداع کہنا ہے۔ اخبار نے کمالہ ہیرس کو نئے دور کی علامت قرار دیا۔

سوئیڈن کے اخبار ڈاگنزنیہیٹر نے اداریہ لکھا جس کی سرخی تھی 'کٹھی میٹھی جیت، جوبائیڈن کو امریکی زخم بھرنے کے لیے محنت کرنی ہوگی۔' اخبار کے مطابق بائیڈن کا صورت حال کو معمول پر لانے کا عزم مشن امپاسیبل ہے۔

برطانیہ کے ایئر شر ڈیلی نیوز نے جو سکاٹ لینڈ میں ٹرمپ ٹرن بیری گالف کورس کی خبریں شائع کرتا ہے امریکی صدارتی انتخاب کے نتائج پر اخلاقی نظر ڈالی ہے۔ اخبار کی سرخی تھی'جنوبی ایئرشر گالف کلب کے مالک 2020 کا الیکشن ہار گئے۔'

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ